قریب تھا کہ یہ ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا دیتا اگر ہم ان (کی پرستش) پر ثابت قدم نہ رہتے اور وہ عنقریب جان لیں گے جس وقت عذاب دیکھیں گے کہ کون زیادہ گمراہ تھا،
English Sahih:
He almost would have misled us from our gods had we not been steadfast in [worship of] them." But they are going to know, when they see the punishment, who is farthest astray in [his] way.
1 Abul A'ala Maududi
اِس نے تو ہمیں گمراہ کر کے اپنے معبودوں سے برگشتہ ہی کر دیا ہوتا اگر ہم اُن کی عقیدت پر جم نہ گئے ہوتے" اچھا، وہ وقت دور نہیں ہے جب عذاب دیکھ کر اِنہیں خود معلوم ہو جائے گا کہ کون گمراہی میں دور نکل گیا تھا
2 Ahmed Raza Khan
قریب تھا کہ یہ ہمیں ہمارے خداؤں سے بہکادیں اگر ہم ان پر صبر نہ کرتے اور اب جانا چاہتے ہیں جس دن عذاب دیکھیں گے کہ کون گمراہ تھا
3 Ahmed Ali
اس نے تو ہمیں ہمارے معبودوں سے ہٹا ہی دیا ہوتا اگر ہم ان پر قائم نہ رہتے اور انہیں جلدی معلوم ہوجائے گا جب عذاب دیکھیں گے کہ کون شخص گمراہ تھا
4 Ahsanul Bayan
(وہ تو کہئے) کہ ہم اس پر جمے رہے ورنہ انہوں نے تو ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی (١) اور یہ جب عذابوں کو دیکھیں گے تو انہیں صاف معلوم ہوجائے گا کہ پوری طرح راہ سے بھٹکا ہوا کون تھا؟ (۲)
٤٢۔١ یعنی ہم ہی اپنے آباؤ اجداد کی تقلید اور روایتی مذہب سے وابستگی کی وجہ سے غیر اللہ کی عبادت سے باز نہیں آئے ورنہ اس پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ہمیں گمراہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اللہ تعالٰی نے مشرکوں کا یہ قول نقل فرمایا کہ کس طرح وہ شرک پر جمے ہوئے ہیں کہ اس میں فخر کر رہے ہیں ٤۲۔۲ یعنی اس دنیا میں تو ان مشرکین اور غیر اللہ کے پجاریوں کو اہل توحید گمراہ نظر آتے ہیں لیکن جب یہ اللہ کی بارگاہ میں پہنچیں گے اور وہاں انہیں شرک کی وجہ سے عذاب الہی سے دوچار ہونا پڑے گا تو پتہ لگے گا کہ گمراہ کون تھا؟ ایک اللہ کی عبادت کرنے والے یا در در پر اپنی جبینیں جھکانے والے؟
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اگر ہم نے اپنے معبودوں کے بارے میں ثابت قدم نہ رہتے تو یہ ضرور ہم کو بہکا دیتا۔ (اور ان سے پھیر دیتا) اور یہ عنقریب معلوم کرلیں گے جب عذاب دیکھیں گے کہ سیدھے رستے سے کون بھٹکا ہوا ہے
6 Muhammad Junagarhi
(وه تو کہیئے) کہ ہم اس پر جمے رہے ورنہ انہوں نے تو ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکادینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ اور یہ جب عذابوں کو دیکھیں گے تو انہیں صاف معلوم ہوجائے گا کہ پوری طرح راه سے بھٹکا ہوا کون تھا؟
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ تو قریب تھا کہ یہ شخص ہمارے معبودوں سے ہمیں بہکا دے۔ اگر ہم ان (کی پرستش) پر ثابت قدم نہ رہتے تو عنقریب جب وہ عذاب (الٰہی) کو دیکھیں گے تو انہیں معلوم ہو جائے گا کہ راہِ راست سے کون زیادہ بھٹکا ہوا ہے؟
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
قریب تھا کہ یہ ہمیں ہمارے خداؤں سے منحرف کردے اگر ہم لوگ ان خداؤں پر صبر نہ کرلیتے اور عنقریب ان لوگوں کو معلوم ہوجائے گا جب یہ عذاب کو دیکھیں گے کہ زیادہ بہکاہوا کون ہے
9 Tafsir Jalalayn
اگر ہم اپنے معبودوں کے بارے میں ثابت قدم نہ رہتے تو یہ ضرور ہم کو بہکا دیتا (اور ان سے پھیر دیتا) اور یہ عنقریب معلوم کرلیں گے جب عذاب دیکھیں گے کہ سیدھے راستے سے کون بھٹکا ہوا ہے
10 Tafsir as-Saadi
اس لئے انہوں نے کہا : ﴿ إِن كَادَ لَيُضِلُّنَا عَنْ آلِهَتِنَا ﴾ ” یقیناً یہ تو ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا چلا تھا۔“ کیونکہ یہ سب معبودوں کو ختم کرکے ایک ہی معبود قرار دیتا ہے۔ ﴿ لَوْلَا أَن صَبَرْنَا عَلَيْهَا ﴾ ” اگر ہم ان معبودوں کی عقیدت پر جم نہ گئے ہوتے“ تو اس نے ہمیں گمراہ کردیا ہوتا۔ وہ سمجھتے تھے۔۔۔ اللہ کا برا کرے۔۔۔ کہ توحید گمراہی اور ان کے شرکیہ عقائد ہی سراسر ہدایت ہیں، لہٰذا وہ اپنے ان عقائد پر ثابت قدم رہنے کی ایک دوسرے کو تلقین کرتے تھے۔ ﴿ وَانطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْهُمْ أَنِ امْشُوا وَاصْبِرُوا عَلَىٰ آلِهَتِكُمْ ﴾ (ص : 38؍6) ” اور سرداران قوم یہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ چلو اپنے معبودوں کی عبادت پر ڈٹے رہو۔ “ یہاں ان مشرکین نے کہا : ﴿ لَوْلَا أَن صَبَرْنَا عَلَيْهَا ﴾ اور صبر سوائے اس مقام کے ہر مقام پر قابل تعریف ہے، کیونکہ یہ اسباب غضب اور جہنم کا ایندھن بننے پر صبر کرنا ہے۔ رہے اہل ایمان تو ان کے رویے کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا ب بِالصَّبْرِ ﴾ (العصر : 103؍3) ” وہ ایک دوسرے کو حق کی تلقین اور ایک دوسرے کو صبر کی تاکید کرتے ہیں۔ “ چونکہ ان کا فیصلہ تھا کہ وہ راہ راست پر گامزن ہیں اور رسول گمراہ ہے حالانکہ یہ بات محقق ہے کہ ان کے پاس تصرف کی قدرت اور کوئی اختیار نہیں ہے، تو اللہ تعالیٰ نے ان کو عذاب کو وعید سناتے ہوئے آگاہ فرمایا : ﴿ حِينَ يَرَوْنَ الْعَذَابَ ﴾ ” کہ جب وہ عذاب کو دیکھیں گے“ تب انہیں اس حقیقت کا علم ہوگا کہ ﴿ مَنْ أَضَلُّ سَبِيلًا ﴾ ” راہ راست سے کون زیادہ بھٹکا ہوا ہے؟‘‘ ﴿ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا ﴾ (الفرقان : 25؍27 )” اور اس روز ظالم اپنا ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا، اور کہے گا کاش میں نے رسول کا ساتھ دیا ہوتا۔“
11 Mufti Taqi Usmani
agar hum apney khudaon ( ki aqeedat ) per mazbooti say jamay naa rehtay to inn sahab ney to hamen unn say bhatkaney mein koi kasar nahi chorri thi . ( jo log yeh baaten keh rahey hain ) jab unhen azab aankhon say nazar aajaye ga tab unhen pata chalay ga kay kon raastay say bilkul bhatka huwa tha-?