اور وہی ذات ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے گردش کرنے والا بنایا اس کے لئے جو غور و فکر کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے (ان تخلیقی قدرتوں میں نصیحت و ہدایت ہے)،
English Sahih:
And it is He who has made the night and the day in succession for whoever desires to remember or desires gratitude.
1 Abul A'ala Maududi
وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کا جانشین بنایا، ہر اس شخص کے لیے جو سبق لینا چاہے، یا شکر گزار ہونا چاہے
2 Ahmed Raza Khan
اور وہی ہے جس نے رات اور دن کی بدلی رکھی اس کے لیے جو دھیان کرنا چاہے یا شکر کا ارادہ کرے،
3 Ahmed Ali
اور وہی ہے جس نے رات اور دن یکے بعد دیگرے آنے والے بنائے یہ اس کے لیے ہے جو سمجھنا چاہے یا شکر کرنا چاہے
4 Ahsanul Bayan
اور اسی نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا (١) اس شخص کی نصیحت کے لئے جو نصیحت حاصل کرنے یا شکر گزاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہو۔
٦٢۔١ یعنی رات جاتی ہے تو دن آجاتا ہے اور دن آتا ہے تو رات چلی جاتی ہے۔ دونوں بیک وقت جمع نہیں ہوتے، اس کے فوائد و مصالح محتاج وضاحت نہیں۔ بعض نے خِلْفَۃً کے معنی ایک دوسرے کے مخالف کے کئے ہیں یعنی رات تاریک ہے تو دن روشن۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا۔ (یہ باتیں) اس شخص کے لئے جو غور کرنا چاہے یا شکرگزاری کا ارادہ کرے (سوچنے اور سمجھنے کی ہیں)
6 Muhammad Junagarhi
اور اسی نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے واﻻ بنایا۔ اس شخص کی نصیحت کے لیے جو نصیحت حاصل کرنے یا شکر گزاری کرنے کا اراده رکھتا ہو
7 Muhammad Hussain Najafi
اور (خدائے) رحمن کے (خاص) بندے وہ ہیں جو زمین پر آہستہ آہستہ (فروتنی کے ساتھ) چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے خطاب کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں تم پر سلام۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور وہی وہ ہے جس نے رات اور دن میں ایک کو دوسرے کاجانشین بنایا ہے اس انسان کے لئے جو عبرت حاصل کرنا چاہے یا شکر پروردگار ادا کرنا چاہے
9 Tafsir Jalalayn
اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا (یہ باتیں) اس شخص کے لئے جو غور کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے (سوچنے اور سمجھنے کی ہیں )
10 Tafsir as-Saadi
﴿ وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً ﴾ ” اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا۔“ یعنی دن رات میں سے ایک جاتا ہے تو دوسرا اس کا پیچھا کرتا ہے یہ سلسلہ یونہی ہمیشہ چلتا رہے گا وہ کبھی اکٹھے ہوں گے نہ کبھی مرتفع ہوں گے۔ ﴿لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًا ﴾ ” اس شخص کے لئے جو غور کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے۔“ یہ شب و روز اس شخص کے لئے نصیحت ہیں جو ان سے نصیحت حاصل کرنا، عبرت پکڑنا، ان کے ذریعے سے بہت سے مطالب الٰہیہ پر استدلال کرنا اور اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہتا ہے۔ جو کوئی اللہ تعالیٰ کا ذکر اور اس کا شکر کرنا چاہتا ہے تو دن یا رات میں اس کے لئے ورد ہے۔ اگر کسی ایک وقت اس سے اس کا ورد فوت ہوجائے تو وہ دوسرے وقت میں اس کی تلافی کرسکتا ہے۔ نیز دل بھی شب و روز کی مختلف گھڑیوں میں، اپنی کیفیات کے اعتبار سے تبدیلیوں کا سامنا کرتے رہتے ہیں انہیں نشاط اور کسل مندی، ذکر اور غفلت، تنگی اور کشادگی اقبال اور اعراض کی کیفیات پیش آتی رہتی ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ نے شب و روز کو اس طرح تخلیق فرمایا ہے کہ وہ تسلسل سے باری باری وارد ہوتی رہتی ہیں تاکہ اگر ایک وقت فوت ہوجائے تو دوسرے وقت میں نشاط، ذکر اور شکر کی کیفیت حاصل ہوجائے نیز شب و روز کے تکرار میں عبادات کے اوقات کا تکرار ہے۔ جب بھی عبادات کا وقت دوبارہ آئے گا تو بندے میں ایک نیا ارادہ پیدا ہوگا جو گزشتہ وقت میں اس کی کسل مندی کا شکار ہوگیا تھا۔ اس طرح اس کے ذکر وشکر میں اضافہ ہوگا نیکیوں کا وظیفہ شجرۂ ایمان کے لئے آب پاشی کی حیثیت رکھتا ہے جس سے ایمان بڑھتا چلا جاتا ہے اگر یہ نہ ہو تو ایمان کا پودا مرجھا کرسوکھ جاتا ہے۔ اس پر اللہ تعالیٰ کی خوبصورت پیرائے میں کامل ترین حمد ہے۔ پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان بے شمار بھلائیوں اور احسانات کا ذکر کیا ہے جن سے اس نے اپنے نیک بندوں کو نوازا اور انہیں نیک اعمال کی توفیق سے سرفراز کیا جو انہیں جنت میں بلند ترین مقامات پر فائز کریں گے، چنانچہ فرمایا :
11 Mufti Taqi Usmani
aur wohi hai jiss ney raat aur din ko aisa banaya kay woh aik doosray kay peechay chalay aatay hain , ( magar yeh sari baaten ) uss shaks kay liye ( kaar-aamad hain ) jo naseehat hasil kernay ka irada rakhta ho ya shukar baja lana chahta ho .