Skip to main content

قَالُوْا لَٮِٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ يٰـنُوْحُ لَـتَكُوْنَنَّ مِنَ الْمَرْجُوْمِيْنَۗ

They said
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
"If
لَئِن
البتہ اگر
not
لَّمْ
نہیں
you desist
تَنتَهِ
تو باز آیا
O Nuh!
يَٰنُوحُ
اے نوح
Surely you will be
لَتَكُونَنَّ
البتہ تو ضرور ہوگا
of
مِنَ
میں سے
those who are stoned
ٱلْمَرْجُومِينَ
سنگسار کیے ہوؤں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

انہوں نے کہا "اے نوحؑ، اگر تو باز نہ آیا تو پھٹکارے ہوئے لوگوں میں شامل ہو کر رہے گا"

English Sahih:

They said, "If you do not desist, O Noah, you will surely be of those who are stoned."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

انہوں نے کہا "اے نوحؑ، اگر تو باز نہ آیا تو پھٹکارے ہوئے لوگوں میں شامل ہو کر رہے گا"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

بولے اے نوح! اگر تم باز نہ آئے تو ضرور سنگسار کیے جاؤ گے

احمد علی Ahmed Ali

کہنے لگے اے نوح اگر تو باز نہ آیا تو ضرور سنگسار کیا جائے گا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

انہوں نے کہا کہ اے نوح! اگر تو باز نہ آیا تو یقیناً تجھے سنگسار کر دیا جائے گا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کردیئے جاؤ گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

انہوں نے کہاکہ اے نوح! اگر تو باز نہ آیا تو یقیناً تجھے سنگسار کردیا جائے گا

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

ان لوگوں نے کہا اے نوح! اگر تم باز نہ آئے تو تم ضرور سنگسار کر دیئے جاؤگے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

ان لوگوں نے کہا کہ نوح اگر تم ان باتوں سے باز نہ آئے تو ہم تمہیں سنگسار کردیں گے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

وہ بولے: اے نوح! اگر تم (ان باتوں سے) باز نہ آئے تو تمہیں یقیناً سنگ سار کر دیا جائے گا،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

تذکرہ نوح (علیہ السلام)
لمبی مدت تک جناب نوح (علیہ السلام) ان میں رہے دن رات چھپے کھلے انہیں اللہ کی راہ کی دعوت دیتے رہے لیکن جوں جوں آپ (علیہ السلام) اپنی نیکی میں بڑھتے گئے وہ اپنی بدی میں سوار ہوتے گئے بالآخر زور باندھتے باندھتے صاف کہہ دیا کہ اگر اب ہمیں اپنے دین کی دعوت دی تو ہم تجھ پر پتھراؤ کر کے تیری جان لے لیں گے۔ آپ کے ہاتھ بھی جناب باری میں اٹھ گئے قوم کی تکذیب کی شکایت آسمان کی طرف بلند ہوئی۔ اور آپ نے فتح کی دعا کی فرمایا کہ اے اللہ ! میں مغلوب اور عاجز ہوں میری مدد کر میرے ساتھ میرے ساتھیوں کو بھی بچا لے۔ پس جناب باری عزوجل نے آپ کی دعا قبول کی۔ انسانوں جانوروں اور سامان اسباب سے کچھا کچھ بھری ہوئی کشتی میں سوار ہوجانے کا حکم دے دیا۔ یقینا یہ واقعہ بھی عبرت آموز ہے لیکن اکثر لوگ بےیقین ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ رب بڑے غلبے والا لیکن وہ مہربان بھی بہت ہے۔