درحقیقت اس کا وعدہ ہم سے (بھی) کیا گیا اور اس سے پہلے ہمارے باپ دادا سے (بھی)، یہ اگلے لوگوں کے من گھڑت افسانوں کے سوا کچھ نہیں،
English Sahih:
We have been promised this, we and our forefathers, before. This is not but legends of the former peoples."
1 Abul A'ala Maududi
یہ خبریں ہم کو بھی بہت دی گئی ہیں اور پہلے ہمارے آباء اجداد کو بھی دی جاتی رہی ہیں، مگر یہ بس افسانے ہی افسانے ہیں جو اگلے وقتوں سے سُنتے چلے آ رہے ہیں"
2 Ahmed Raza Khan
بیشک اس کا وعدہ دیا گیا ہم کو اور ہم سے پہلے ہمارے باپ داداؤں کو یہ تو نہیں مگر اگلوں کی کہانیاں،
3 Ahmed Ali
اس کا تو ہم سے اور ہمارےپہلے باپ دادا سے وعدہ ہوتا آیا ہے یہ تو صرف پہلوں کی کہانیاں ہیں
4 Ahsanul Bayan
ہم اور ہمارے باپ دادوں کو بہت پہلے سے یہ وعدے دیئے جاتے رہے۔ کچھ نہیں یہ تو صرف اگلوں کے افسانے ہیں (١)۔
٦٨۔١ یعنی اس میں حقیقت کوئی نہیں، بس ایک دوسرے سے سن کر یہ کہتے چلے آ رہے ہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہ وعدہ ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے پہلے سے ہوتا چلا آیا ہے (کہاں کا اُٹھنا اور کیسی قیامت) یہ تو صرف پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں
6 Muhammad Junagarhi
ہم اور ہمارے باپ دادوں کو بہت پہلے سے یہ وعدے دیے جاتے رہے۔ کچھ نہیں یہ تو صرف اگلوں کے افسانے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
اس کا وعدہ ہم سے بھی کیا گیا اور اس سے پہلے ہمارے باپ دادا سے بھی کیا گیا یہ تو محض اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ایسا وعدہ ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے بہت پہلے سے کیا جارہا ہے اور یہ سب اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں اور بس
9 Tafsir Jalalayn
یہ وعدہ ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے پہلے ہوتا چلا آیا ہے (کہاں کا اٹھنا اور کیسی قیامت ؟ ) یہ صرف پہلے لوگوں کی کہانیاں ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ لَقَدْ وُعِدْنَا هَـٰذَا﴾ تحقیق وعدہ کیاگیا ہے ہم سے اس کا۔“یعنی مرنےکےبعد دوبارہ اٹھائے جانے کا۔﴿نَحْنُ وَآبَاؤُنَا مِن قَبْلُ﴾ ” ہم سے بھی اور اس سے پہلے ہمارے باپ دادوں سے بھی“ لیکن یہ وعدہ ہمارے سامنے پورا ہوا نہ ہم نے اس کی بابت کچھ دیکھا۔ ﴿ إِنْ هٰـٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ﴾ یعنی، یہ تو محض پہلے لوگوں کے قصے کہانیاں ہیں جن کے ذریعے سے وقت گزاری کی جاتی ہے۔ اس کی کوئی اصل ہے نہ ان میں کوئی سچائی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آخرت کی تکذیب کرنے والوں کے احوال کے بارے میں ایک مرحلے کے بعد دوسرے مرحلے کی خبردی کہ وہ کوئی علم نہیں رکھتے کہ قیامت کب آئے گی، پھر اس بارے میں ان کے ضعف علم کی خبر دی، پھر آگاہ فرمایا کہ وہ شک میں مبتلا ہیں پھر فرمایا کہ وہ اندھے ہیں پھر خبردی کہ وہ اس کا انکار کرتے ہیں اور اسے بعید سمجھتے ہیں۔۔۔ یعنی ان احوال کے سبب سے ان کے دلوں سے آخرت کا خوف نکل گیا اس لئے انہوں نے گناہ اور معاصی کا ارتکاب کیا، ان کے لئے تکذیب حق اور تصدیق باطل آسان ہوگئی اور عبادت کے مقابلے میں انہوں نے شہوات کو حلال ٹھہرالیا۔ پس وہ دنیا و آخرت کے خسارے میں پڑگئے۔
11 Mufti Taqi Usmani
hum say aur humaray baap dadon say iss qisam kay waday pehlay bhi kiye gaye thay , ( lekin ) inn ki haqeeqat iss kay siwa kuch nahi kay yeh qissa kahaniyan hain jo puraney zamaney kay logon say naqal hoti chali aarahi hain .