اور (یہ) ایسے لوگ ہیں کہ جب کوئی برائی کر بیٹھتے ہیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو اللہ کا ذکر کرتے ہیں پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں، اور اللہ کے سوا گناہوں کی بخشش کون کرتا ہے، اور پھر جو گناہ وہ کر بیٹھے تھے ان پر جان بوجھ کر اصرار بھی نہیں کرتے،
English Sahih:
And those who, when they commit an immorality or wrong themselves [by transgression], remember Allah and seek forgiveness for their sins – and who can forgive sins except Allah? – and [who] do not persist in what they have done while they know.
1 Abul A'ala Maududi
اور جن کا حال یہ ہے کہ اگر کبھی کوئی فحش کام ان سے سرزد ہو جاتا ہے یا کسی گناہ کا ارتکاب کر کے وہ اپنے اوپر ظلم کر بیٹھتے ہیں تو معاً اللہ انہیں یاد آ جاتا ہے اور اس سے وہ اپنے قصوروں کی معافی چاہتے ہیں کیونکہ اللہ کے سوا اور کون ہے جو گناہ معاف کرسکتا ہو او ر وہ دیدہ و دانستہ اپنے کیے پر اصرار نہیں کرتے
2 Ahmed Raza Khan
اور وہ کہ جب کوئی بے حیائی یا اپنی جانوں پر ظلم کریں اللہ کو یاد کرکے اپنے گناہوں کی معافی چاہیں اور گناہ کون بخشے سوا اللہ کے، اور اپنے کیے پر جان بوجھ کر اڑ نہ جائیں،
3 Ahmed Ali
اور وہ لوگ جب کوئی کھلا گناہ کر بیٹھیں یا اپنے حق میں ظلم کریں تو الله کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں سے بخشش مانگتے ہیں اور سوائے الله کے اور کون گناہ بخشنے والا ہے اور اپنے کیے پر وہ اڑتے نہیں اور وہ جانتے ہیں
4 Ahsanul Bayan
جب ان سے کوئی ناشائستہ کام ہو جائے یا کوئی گناہ کر بیٹھیں تو فوراً اللہ کا ذکر اور اپنے گناہوں کے لئے استغفار کرتے ہیں (١) فی الواقع اللہ تعالٰی کے سوا اور کون گناہوں کو بخش سکتا ہے؟ اور وہ لوگ باوجود علم کے کسی برے کام پر اڑ نہیں جاتے۔
١٣٥۔١ یعنی جب ان سے بتقاضائے بشریت کسی غلطی یا گناہ کا ارتکاب ہو جاتا ہے تو فوراً توبہ استغفار کا اہتمام کرتے ہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور وہ کہ جب کوئی کھلا گناہ یا اپنے حق میں کوئی اور برائی کر بیٹھتے ہیں تو خدا کو یاد کرتے اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگتے ہیں اور خدا کے سوا گناہ بخش بھی کون سکتا ہے؟ اور جان بوجھ کر اپنے افعال پر اڑے نہیں رہتے
6 Muhammad Junagarhi
جب ان سے کوئی ناشائستہ کام ہو جائے یا کوئی گناه کر بیٹھیں تو فوراً اللہ کا ذکر اور اپنے گناہوں کے لئے استغفار کرتے ہیں، فیالواقع اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون گناہوں کو بخش سکتا ہے؟ اور وه لوگ باوجود علم کے کسی برے کام پر اڑ نہیں جاتے
7 Muhammad Hussain Najafi
یہ لوگ اگر (اتفاقاً) کوئی فحش کام (کوئی بڑا برا کام) کر بیٹھیں یا کوئی عام گناہ کرکے اپنے اوپر ظلم کر گذریں تو (فوراً) اللہ کو یاد کرکے اس سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں اور اللہ کے سوا کون ہے جو گناہوں کو معاف کرے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ لوگ وہ ہیں کہ جب کوئی نمایاں گناہ کرتے ہیں یا اپنے نفس پر ظلم کرتے ہیں تو خدا کو یاد کرکے اپنے گناہوں پر استغفار کرتے ہیں اور خدا کے علاوہ کون گناہوں کا معاف کرنے والا ہے اور وہ اپنے کئے پر جان بوجھ کر اصرار نہیں کرتے
9 Tafsir Jalalayn
اور وہ کہ جب کوئی کھلا گناہ یا اپنے حق میں کوئی اور برائی کر بیٹھتے ہیں تو خدا کو یاد کرتے رہو اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگتے ہیں اور خدا کے سوا گناہ بخش بھی کون کرسکتا ہے ؟ اور جان بوجھ کر اپنے افعال پر اڑے نہیں رہتے وَالَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً : یعنی جب ان سے بتقاضائے بشریت کسی غلطی یا گناہ کا صدور ہوجاتا ہے تو وہ فوراً استغفار کا اہتمام کرتے ہیں۔ قَدْخَلَتْ مِنْ قَبْلِکُمْ سَنَنٌ۔ یہ آیت غزوہ احد میں شکست کے بارے میں نازل ہوئی، غزوہ کی تفصیل سابق میں گزر چکی ہے۔ وَلَقَدْ کُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلُ ۔ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی شہادت کی خبر مشہور ہوئی تو اکثر صحابہ (رض) کی ہمتیں جواب دے گئیں اس حالت میں منافقین نے (جو مسلمانوں کے ساتھ لگے ہوئے تھے) کہنا شروع کردیا کہ چلو عبد اللہ بن ابی کے پاس چلیں تاکہ وہ ہمارے لئے ابو سفیان سے امان دلا دے، اور بعض نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اگر خدا کے رسول ہوتے تو قتل کیسے ہوتے ؟ چلو اب دین آبائی کی طرف لوٹ چلیں، ان ہی باتوں کے جواب میں ارشاد ہوا ہے کہ اگر تمہاری حق پرستی محض محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی شخصیت سے وابستہ ہے تو اللہ کے دین کو تمہاری ضرورت نہیں ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کی اس معذرت کا ذکر فرمایا جو وہ اپنے جرائم اور گناہوں کے بارے میں اپنے رب کے سامنے پیش کرتے ہیں ﴿وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ ﴾ یعنی جب کبھی ان سے کوئی بڑا یا چھوٹا گناہ صادر ہوجاتا ہے تو وہ فوراً توبہ اور استغفار کرتے ہیں اور اپنے رب اور اس کی وعید کو یاد کرتے ہیں جو اس نے نافرمانوں کو سنا رکھی ہے اور اپنے رب کے اس وعدے کو یاد کرتے ہیں جو اس نے اہل تقویٰ سے کر رکھا ہے۔ پس وہ گناہوں کو ترک کرنے اور ان پر نادم ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے اپنے ان گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں اور اس سے اپنے عیوب پر پردہ پوشی کا سوال کرتے ہیں۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ﴿وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَىٰ مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴾ ” اور وہ جانتے ہوئے اپنی بد اعمالیوں پر اڑتے نہیں ہیں“
11 Mufti Taqi Usmani
aur yeh woh log hain kay agar kabhi koi bey hayai ka kaam ker bhi bethtay hain ya ( kissi aur tarah ) apni jaan per zulm ker guzartay hain to foran Allah ko yaad kertay hain aur uss kay nateejay mein apney gunahon ki moaafi maangtay hain aur Allah kay siwa hai bhi kon jo gunahon ki moaafi dey-? aur yeh apney kiye per jantay boojhtay israr nahi kertay