اور جنہیں علم اور ایمان سے نوازا گیا ہے (ان سے) کہیں گے: درحقیقت تم اﷲ کی کتاب میں (ایک گھڑی نہیں بلکہ) اٹھنے کے دن تک ٹھہرے رہے ہو، سو یہ ہے اٹھنے کا دن، لیکن تم جانتے ہی نہ تھے،
English Sahih:
But those who were given knowledge and faith will say, "You remained the extent of Allah's decree until the Day of Resurrection, and this is the Day of Resurrection, but you did not used to know."
1 Abul A'ala Maududi
مگر جو علم اور ایمان سے بہرہ مند کیے گئے تھے وہ کہیں گے کہ خدا کے نوشتے میں تو تم روزِ حشر تک پڑے رہے ہو، سو یہ وہی روزِ حشر ہے، لیکن تم جانتے نہ تھے
2 Ahmed Raza Khan
اور بولے وہ جن کو علم اور ایمان مِلا بیشک تم رہے اللہ کے لکھے ہوئے میں اٹھنے کے دن تک تو یہ ہے وہ دن اٹھنے کا لیکن تم نہ جانتے تھے
3 Ahmed Ali
اور جن لوگو ں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا کہیں گے کہ الله کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو سو یہ قیامت کا ہی دن ہے لیکن تمہیں اس کا یقین ہی نہ تھا
4 Ahsanul Bayan
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا وہ جواب دیں گے (١) کہ تم تو جیسا کہ کتاب اللہ میں (٢) ہے یوم قیامت تک ٹھہرے رہے (٣) آج کا یہ دن قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم تو یقین ہی نہیں مانتے تھے (٤)
٥٦۔١ جس طرح یہ علماء دنیا میں بھی سمجھاتے رہے تھے۔ ٥٦۔٢ کِتَا بِ اللّٰہِ سے مراد اللہ کا علم اور اس کا فیصلہ ہے یعنی لوح محفوظ ۔ ٥٦۔۳یعنی پیدائش کے وقت سے قیامت کے دن تک۔ ٥٦۔٤ کہ وہ آئے گی بلکہ استہزاء اور تکذیب کے طور پر اس کا تم مطالبہ کرتے تھے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ خدا کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو۔ اور یہ قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم کو اس کا یقین ہی نہیں تھا
6 Muhammad Junagarhi
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا وه جواب دیں گے کہ تم تو جیسا کہ کتاب اللہ میں ہے یوم قیامت تک ٹھہرے رہے۔ آج کا یہ دن قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم تو یقین ہی نہیں مانتے تھے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جن لوگوں کو علم و ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ تم اللہ کے نوشتہ کے مطابق حشر کے دن تک ٹھہرے رہے ہو۔ چنانچہ یہ وہی حشر کا دن ہے لیکن تمہیں (اس کا) علم و یقین نہیں تھا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا ہے وہ کہیں گے کہ تم لوگ کتاب خدا کے مطابق قیامت کے دن تک ٹہرے رہے تو یہ قیامت کا دن ہے لیکن تم لوگ بے خبر بنے ہوئے ہو
9 Tafsir Jalalayn
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ خدا کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو اور یہ قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم کو اس کا یقین ہی نہیں تھا
10 Tafsir as-Saadi
﴿ وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ﴾ ” اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے۔“ یعنی جن لوگوں پر اللہ تعالیٰ نے ان دو چیزوں کے ساتھ احسان کیا اور حق کا علم اور وہ ایمان جو حق کی ترجیح کو مستلزم ہے ان کا وصف بن گیا۔ جب انہوں نے حق کو جان لیا اور حق کو ترجیح دی تو لازم ہے کہ ان کا قول واقع اور ان کے احوال کے مطابق ہو، بنا بریں وہ حق بات کہیں گے : ﴿ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللّٰـهِ﴾ ” تم اللہ کی کتاب کے مطابق رہے ہو۔“ یعنی اللہ تعالیٰ کی قضا و قدر کے مطابق، جو اس نے اپنے حکم میں تمہارے لیے مقرر کردی تھی ﴿ إِلَىٰ يَوْمِ الْبَعْثِ﴾ ” قیامت تک“ یعنی تمہیں اس قدر عمر دی گئی تھی کہ جس میں نصیحت حاصل کرنے والا نصیحت حاصل کرسکتا تھا، تدبر کرنے والا اس میں تدبر کرسکتا تھا اور عبرت پکڑنے والا اس میں عبرت پکڑسکتا تھا حتیٰ کہ قیامت آگئی اور تم اس حال کو پہنچ گئے۔ ﴿ فَهـٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَـٰكِنَّكُمْ كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ﴾ ” پس یہ یوم قیامت ہے، لیکن تم )اسے حق( نہیں جانتے۔“ اس لیے تم نے اس کا انکار کیا، تم نے دنیا میں ایک مدت تک کے لیے اپنے قیام کا انکار کیا جس میں توبہ اور انابت تمہارے بس میں تھی، مگر جہالت اور اس کے آثار، یعنی تکذیب تمہارا شعار اور خسارہ تمہارا اوڑھنا بچھونا بن گیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
jinn logon ko ilm aur emaan ata kiya gaya hai , woh kahen gay kay : tum Allah ki likhi hoi taqdeer kay mutabiq hashar kay din tak ( barzakh mein ) parray rahey ho . abb yeh wohi hashar ka din hai , lekin tum log yaqeen nahi kertay thay .