خدا چاہتا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان (طبعا) کمزور پیدا ہوا ہے یریداللّٰہ ان یخفف عنکم، یعنی اللہ تعالیٰ تمہاری تکلیف ومشقت کے پیش نظر تمہارے لئے ہلکے احکام کا ارادہ فرماتے ہیں اسی لئے نکاح کے بارے میں ایسے نرم احکام دیئے ہیں جن پر عمل کرنا آسان ہو انسان چونکہ خلقی طور پر ضعیف ہے، اسلئے کہ نفس، خواہش شہوت اسکے اندرخلقتہً موجود ہے، اسی کے پیش نظر اللہ تعالیٰ نے انسان کیلئے آسانیاں رکھی ہیں۔ طرفین کی رضامندی سے طے کرنے کا اختیاردیدیا، اور ضرورت کے وقت ایک سے زائدعورتوں سے نکاح کی بھی اجازت دیدی بشرطیہ کہ دامن عدل ہاتھ سے نہ چھوٹے۔
English Sahih:
And Allah wants to lighten for you [your difficulties]; and mankind was created weak.
اللہ تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے
2 Ahmed Raza Khan
اللہ چاہتا ہے کہ تم پر تخفیف کرے اور آدمی کمزور بنایا گیا
3 Ahmed Ali
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے کیوں کہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے
4 Ahsanul Bayan
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے تخفیف کر دے کیونکہ انسان کمزور پیدا ہوا ہے (١)۔
٢٨۔١ اس کمزوری کی وجہ سے اس کے گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے اس لئے اللہ تعالٰی نے ممکن آسانیاں اسے لئے فراہم کی ہیں انہیں میں سے لونڈیوں سے شادی کی اجازت ہے بعض نے اس ضعف کا تعلق عورتوں سے بتلایا ہے یعنی عورت کے بارے میں کمزور ہے اسی لئے عورتیں بھی باوجود نقصان عقل کے اس کو آسانی سے اپنے دام میں پھنسا لیتی ہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
خدا چاہتا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان (طبعاً) کمزور پیدا ہوا ہے
6 Muhammad Junagarhi
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے تخفیف کر دے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارا بوجھ ہلکا کرے (کیونکہ) انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
خدا چاہتا ہے کہ تمہارے لئے تخفیف کا سامان کردے اور انسان تو کمزو ر ہی پیدا کیا گیا ہے
9 Tahir ul Qadri
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور اِنسان کمزور پیدا کیا گیا ہے،
10 Tafsir as-Saadi
﴿يُرِيدُ اللَّـهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُمْ﴾” اللہ چاہتا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے۔“ یعنی اللہ تعالیٰ اوامرونواہی کی آسانی کے ذریعے سے تمہارے لیے تخفیف پیدا کرنا چاہتا ہے۔ پھر بعض شرعی احکام میں مشقت کے باوجود اگر حاجت تقاضا کرتی ہے تو اضطراری حالت میں مجبور شخص کے لیے انہیں مباح کردیا ہے مثلاً مردار اور خون وغیرہ کا تناول کرنا مجبور شخص کے لیے مباح ہے۔ اسی طرح مذکورہ شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے لونڈی سے نکاح کرنا جائز ہے۔ یہ اس کی رحمت کاملہ اور اس احسان کے سبب سے ہے جو سب کو شامل ہے اور یہ اس کی حکمت اور علم پر مبنی ہے۔ وہ جانتا ہے کہ انسان ہر لحاظ سے کمزور ہے، اس کی بنیاد ہی کمزوری پر رکھی گئی ہے، اس کا عزم و ارادہ کمزور ہے اور ایمان و صبر کمزور ہے۔ پس ان احوال میں مناسب یہی تھا کہ اللہ تعالیٰ ان احکام میں تخفیف کر دے جن کی بندہ اپنی کمزوری کی وجہ سے تعمیل سے قاصر ہے۔ اس کا ایمان، صبر اور قوت جن کا بوجھ اٹھان کی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
Allah chahta hai kay tumharay sath aasani ka moamla keray , aur insan kamzor peda huwa hai .