بلکہ اُن لوگوں نے تعجب کیا کہ اُن کے پاس اُنہی میں سے ایک ڈر سنانے والا آگیا ہے، سو کافر کہتے ہیں: یہ عجیب بات ہے،
English Sahih:
But they wonder that there has come to them a warner from among themselves, and the disbelievers say, "This is an amazing thing.
1 Abul A'ala Maududi
بلکہ اِن لوگوں کو تعجب اس بات پر ہوا کہ ایک خبردار کرنے والا خود اِنہی میں سے اِن کے پاس آگیا پھر منکرین کہنے لگے "یہ تو عجیب بات ہے
2 Ahmed Raza Khan
بلکہ انھیں اس کا اچنبھا ہوا کہ ان کے پاس انہی میں کا ایک ڈر سنانے والا تشریف لایا تو کافر بولے یہ تو عجیب بات ہے،
3 Ahmed Ali
بلکہ وہ تعجب کرتے ہیں کہ ان کے پاس انہیں میں سے ایک ڈرانے والا آیا پس کافرو ں نے کہا کہ یہ تو ایک عجیب بات ہے
4 Ahsanul Bayan
بلکہ انہیں تعجب معلوم ہوا کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک آگاہ کرنے والا آیا تو کافروں نے کہا کہ یہ ایک عجیب چیز ہے (١)
٢۔١ حالانکہ اس میں کوئی تعجب والی بات نہیں ہے، ہر نبی اسی قوم کا ایک فرد ہوتا تھا جس میں اسے مبعوث کیا جاتا تھا۔ اسی حساب سے قریش مکہ کو ڈرانے کے لئے قریش ہی میں سے ایک شخص کو نبوت کے لئے چن لیا گیا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
لیکن ان لوگوں نے تعجب کیا کہ انہی میں سے ایک ہدایت کرنے والا ان کے پاس آیا تو کافر کہنے لگے کہ یہ بات تو (بڑی) عجیب ہے
6 Muhammad Junagarhi
بلکہ انہیں تعجب معلوم ہوا کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک آگاه کرنے واﻻ آیا تو کافروں نے کہا کہ یہ ایک عجیب چیز ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
قَسم ہے باعظمت قرآن کی (پیغمبرِ اسلام (ص) میرے سچے رسول ہیں) لیکن ان لوگوں کو اس بات پر تعجب ہے کہ انہی میں سے ایک ڈرانے والا (رسول) ان کے پاسایا ہے تو کافر کہتے ہیں کہ یہ ایک عجیب چیز ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
لیکن ان کفاّر کو تعجب ہے کہ ان ہی میں سے کوئی شخص پیغمبر بن کر آگیا اس لئے ان کا کہنا یہ ہے کہ یہ بات بالکل عجیب ہے
9 Tafsir Jalalayn
لیکن ان لوگوں نے تعجب کیا کہ ان ہی میں سے ایک ہدایت کرنے والا انکے پاس آیا تو کافر کہنے لگے کہ یہ بات تو (بڑی) عجیب ہے
10 Tafsir as-Saadi
مگر اکثر لوگ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی قدر نہیں کرتے بنا بریں فرمایا : ﴿بَلْ عَجِبُوا﴾ یعنی رسول مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جھٹلانے والے تعجب کرتے ہیں ﴿أَن جَاءَهُم مُّنذِرٌ مِّنْهُمْ﴾ ” کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک متنبہ کرنے والا آیا“ جو انہیں ایسے امور کے بارے میں متنبہ کرتا ہے جو انہیں نقصان دیتے ہیں اور وہ انہیں ایسے امور کا حکم دیتا ہے جوا نہیں فائدہ دیتے ہیں اور وہ خود ان کی جنس سے ہے جس سے علم حاصل کرنا، اس کے احوال اور اس کی صداقت کے بارے میں معرفت حاصل کرنا ممکن ہے۔ لہٰذا انہوں نے ایک ایسے امر پر تعجب کیا جس پر تعجب کرنا ان کے لئے مناسب نہیں بلکہ اس پر تعجب کرنے والی عقل پر تعجب کرنا چاہیے۔ ﴿فَقَالَ الْكَافِرُونَ﴾ ” کافر کہنے لگے۔“ جس نے ان کو اس تعجب پر آمادہ کیا ہے وہ ان کی ذہانت اور عقل کی کمی نہیں بلکہ ان کا کفر اور تکذیب ہے۔ ﴿هـٰذَا شَيْءٌ عَجِيبٌ ﴾ یہ بڑی انوکھی چیز ہے۔ ان کا اس کو انوکھا اور نادر سمجھنا دو امور میں سے کسی ایک پر مبنی ہے۔ (1) یا تو وہ اپنے تعجب اور اسے انوکھا سمجھنے میں سچے ہیں، تب یہ چیز ان کی جہالت اور کم عقلی پر دلالت کرتی ہے، اس پاگل اور مجنون شخص کی مانند، جو عقل مند شخص کے کلام پر تعجب کرتا ہے، اس بزدل شخص کی مانند جو شہسوار کے شہسواروں کے ساتھ بھڑ جانے پر تعجب کرتا ہے اور اس کنجوس کی مانند جو سخی لوگوں کی سخاوت پر تعجب کرتا ہے، جس کا یہ حال ہو، اس کے تعجب کرنے سے کون سا نقصان ہے؟ کیا اس کا تعجب اس کی بہت زیادہ جہالت اور اس کے ظلم کی دلیل نہیں؟ (2) یا ان کا تعجب اس لحاظ سے ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی غلطی کو جانتے ہیں، تب یہ سب سے بڑا اور بدترین ظلم ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
balkay enhon ney iss baat per hayrat ka izhar kiya hai kay koi ( aakhirat say ) daraney wala khud unhi mein say ( kaisay ) aagaya , chunacheh inn kafiron ney yeh kaha hai kay : yeh to bari ajeeb baat hai ,