حقیقت میں تُو اِس (دن) سے غفلت میں پڑا رہا سو ہم نے تیرا پردۂ (غفلت) ہٹا دیا پس آج تیری نگاہ تیز ہے،
English Sahih:
[It will be said], "You were certainly in unmindfulness of this, and We have removed from you your cover, so your sight, this Day, is sharp."
1 Abul A'ala Maududi
اِس چیز کی طرف سے تو غفلت میں تھا، ہم نے وہ پردہ ہٹا دیا جو تیرے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تیری نگاہ خوب تیز ہے
2 Ahmed Raza Khan
بیشک تو اس سے غفلت میں تھا تو ہم نے تجھ پر سے پردہ اٹھایا تو آج تیری نگاہ تیز ہے
3 Ahmed Ali
بے شک تو تو اس دن سے غفلت میں رہا پس ہم نے تجھ سے تیرا پردہ دور کر دیا پس تیری نگاہ آج بڑی تیز ہے
4 Ahsanul Bayan
یقیناً تو اس سے غفلت میں تھا لیکن ہم نے تیرے سامنے سے پردہ ہٹا دیا پس آج تیری نگاہ بہت تیز ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(یہ وہ دن ہے کہ) اس سے تو غافل ہو رہا تھا۔ اب ہم نے تجھ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔ تو آج تیری نگاہ تیز ہے
6 Muhammad Junagarhi
یقیناً تو اس سے غفلت میں تھا لیکن ہم نے تیرے سامنے سے پرده ہٹا دیا پس آج تیری نگاه بہت تیز ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اے غا فل) تو اس دن سے غفلت میں رہا تو (آج) ہم نے تیری آنکھوں سے تیرا پردہ ہٹا دیا سو آج تیری نگاہ بڑی تیز ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یقینا تم اس کی طرف سے غفلت میں تھے تو ہم نے تمہارے پردوں کو اُٹھادیاہے اور اب تمہاری نگاہ بہت تیز ہوگئی ہے
9 Tafsir Jalalayn
(یہ وہ دن ہے کہ) اس سے تو غافل ہو رہا تھا اب ہم نے تجھ پر سے پردہ اٹھا دیا تو آج تیری نگاہ تیز ہے
10 Tafsir as-Saadi
مگر اکثر لوگ غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں، اس لئے فرمایا : ﴿لَّقَدْ كُنتَ فِي غَفْلَةٍ مِّنْ هَـٰذَا﴾ ” اس سے تو غافل ہو رہا تھا۔“ یہ بات قیامت کے روز روگردانی کرنے والے اور انبیاء ورسل کو جھٹلانے والے کو زجرو توبیخ، ملامت اور عتاب کے طور پر کہی جائے گی، یعنی تو اس دن کو جھٹلایا کرتا تھا اور اس دن کے لئے عمل نہ کرتا تھا، پس اب ﴿فَكَشَفْنَا عَنكَ غِطَاءَكَ﴾ ” ہم نے تجھ سے پردہ ہٹا دیا“ جس نے تیرے دل کو ڈھانپ رکھا تھا جس کی بنا پر تو کثرت سے سوتا تھا اور اپنی روگردانی پر جما ہوا تھا۔ ﴿ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ ﴾ ” پس آج تیری نگاہ تیز ہے۔“ وہ مختلف قسم کے عذاب اور سزاؤں کو دیکھے گا جو اسے ڈرا رہی ہوں گی اور گھبراہٹ میں مبتلا کر رہی ہونگی۔ یا یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندے سے خطاب ہے، کیونکہ دنیا میں وہ ان فرائض سے غافل تھا جن کے لئے اس کو تخلیق کیا گیا تھا مگر قیامت کے روز وہ بیدار ہوگا، اس کی غفلت دور ہوجائے گی اور یہ سب ایسے وقت میں ہوگا جب کوتاہی کا تدارک اور ناکامی کی تلافی ممکن نہ ہوگی۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس عظیم دن کو اہل تکذیب کے ساتھ سلوک کے ذکر کے ذریعے سے بندوں کے لئے تخویف اور ترہیب ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
haqeeqat yeh hai kay tu uss waqaey ki taraf say ghaflat mein parra huwa tha , abb hum ney tujh say woh perda hata diya hai jo tujh per parra huwa tha , chunacheh aaj teri nigah khoob tez hogaee hai .