ہم خوب جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ اُن پر جبر کرنے والے نہیں ہیں، پس قرآن کے ذریعے اس شخص کو نصیحت فرمائیے جو میرے وعدۂ عذاب سے ڈرتا ہے،
English Sahih:
We are most knowing of what they say, and you are not over them a tyrant. But remind by the Quran whoever fears My threat.
1 Abul A'ala Maududi
اے نبیؐ، جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں انہیں ہم خوب جانتے ہیں، اور تمہارا کام ان سے جبراً بات منوانا نہیں ہے بس تم اِس قرآن کے ذریعہ سے ہر اُس شخص کو نصیحت کر دو جو میری تنبیہ سے ڈرے
2 Ahmed Raza Khan
ہم خوب جان رہے ہیں جو وہ کہہ رہے ہیں اور کچھ تم ان پر جبر کرنے والے نہیں تو قرآن سے نصیحت کرو اسے جو میری دھمکی سے ڈرے،
3 Ahmed Ali
ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ ا ن پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیئے جو میرے عذاب سے ڈرتا ہو
4 Ahsanul Bayan
یہ جو کچھ کہہ رہے ہیں ہم بخوبی جانتے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں (١) تو آپ قرآن کے ذریعے انہیں سمجھاتے رہیں جو میرے وعید (ڈراوے کے وعدوں) سے ڈرتے ہیں (٢)۔
٤٥۔١ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کے مکلف نہیں ہیں کہ ایمان لانے پر مجبور کریں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کام صرف تبلیغ و دعوت ہے، وہ کرتے رہیں۔ ٤٥۔٢ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ذکر سے وہی نصیحت حاصل کرے گا جو اللہ سے اور اس کی سزا کی دھمکیوں سے ڈرتا اور اس کے وعدوں پر یقین رکھتا ہوگا اسی لئے حضرت قتادہ یہ دعا فرماتے ' اے اللہ ہمیں ان لوگوں میں سے کر جو تیری وعیدوں سے ڈرتے اور تیرے وعدوں کی امید رکھتے ہیں۔ اے احسان کرنے والے رحم فرما نے والے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے اور تم ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہو۔ پس جو ہمارے (عذاب کی) وعید سے ڈرے اس کو قرآن سے نصیحت کرتے رہو
6 Muhammad Junagarhi
یہ جو کچھ کہہ رہے ہیں ہم بخوبی جانتے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں، تو آپ قرآن کے ذریعے انہیں سمجھاتے رہیں جو میرے وعید (ڈرانے کے وعدوں) سے ڈرتے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
جو کچھ لوگ کہتے ہیں ہم خوب جانتے ہیں اور آپ(ص) ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں پس آپ(ص) قرآن کے ذریعہ سے اسے نصیحت کریں جو میری تہدید سے ڈرے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ہمیں خوب معلوم ہے کہ یہ لوگ کیا کررہے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں ہیں آپ قرآن کے ذریعہ ان لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں جو عذاب سے ڈرنے والے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے اور تم ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہو پس جو ہمارے (عذاب کی) وعید سے ڈرے اسکو قرآن سے نصیحت کرتے رہو
10 Tafsir as-Saadi
﴿نَّحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ﴾ ہم جانتے ہیں جو وہ آپ کو تکلیف دہ باتیں کہتے ہیں، جن سے آپ غم زدہ ہوتے ہیں۔ جب ہم یہ سب کچھ جانتے ہیں تب آپ کو معلوم ہوگیا کہ ہم آپ پر کیسی عنایت رکھتے ہیں، آپ کے معاملات کو کیسے آسان بناتے ہیں اور آپ کو آپ کے دشمنوں کے خلاف کیسے مدد سے نوازتے ہیں۔ پس آپ کے دل کو خوش اور آپ کے نفس کو مطمئن ہونا چاہیے اور تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس سے زیادہ رحمت و رافت رکھتے ہیں جو آپ خود اپنے آپ پر رکھتے ہیں۔ اس لئے آپ کے لئے اللہ تعالیٰ کے وعدے کے انتظار اور اولوالعزم رسولوں کی سیرت کے ذریعے سے تسلی حاصل کرنے کے سوا کوئی چارہ کار باقی نہ رہے۔ ﴿وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِجَبَّارٍ﴾ آپ کو ان پر مسلط نہیں کیا گیا ﴿إِنَّمَا أَنتَ مُنذِرٌ وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ﴾ (الرعد : 13؍7) ” آپ تو صرف متنبہ کرنے والے ہیں اور ہر ایک قوم کے لئے ایک راہ نما ہوتا ہے۔“ بنا بریں فرمایا : ﴿فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ﴾ یہاں تذکیر سے مراد وہ نصیحت ہے جو عقل و فطرت میں راسخ ہے یعنی نیکی سے محبت کرنا، اس کو ترجیح دینا اور اس پر عمل کرنا نیز بدی کو ناپسند کرنا اور اس سے دور رہنا اس تذکیر سے وہی لوگ نصیحت پکڑتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی وعید سے ڈرتے ہیں اور رہے وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کی وعید سے خائف ہیں نہ اس پر ایمان رکھتے ہیں تو ان کو نصیحت کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ ان پر حجت قائم ہوتی ہے، تاکہ وہ یہ نہ کہیں : ﴿ مَا جَاءَنَا مِن بَشِيرٍ وَلَا نَذِيرٍ﴾ (المائدۃ: 5؍19)” ہمارے پاس کوئی خوش خبری دینے والا آیا نہ متنبہ کرنے والا۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
jo kuch yeh log kehtay hain , hamen khoob maloom hai , aur ( aey payghumber ! ) tum inn per zabardasti kernay walay nahi ho . lehaza Quran kay zariye her uss shaks ko naseehat kertay raho jo meri waeed say darta ho .