اور (تیسرے) سبقت لے جانے والے (یہ) پیش قدمی کرنے والے ہیں،
English Sahih:
And the forerunners, the forerunners.
1 Abul A'ala Maududi
اور آگے والے تو پھر آگے وا لے ہی ہیں
2 Ahmed Raza Khan
اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے
3 Ahmed Ali
اور سب سے اول ایمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہیں
4 Ahsanul Bayan
اور جو آگے والے ہیں وہ تو آگے والے ہیں (١)
١٠۔١ ان سے مراد خواص مومنین ہیں، یہ تیسری قسم ہے جو ایمان قبول کرنے میں سبقت کرنے اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ہیں، اللہ تعالٰی ان کو قرب خاص سے نوازے گا، یہ ترکیب ایسے ہی ہے، جیسے کہتے ہیں، تو تو ہے اور زید زید، اس میں گویا زید کی اہمیت اور فضیلت کا بیان ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں (ان کا کیا کہنا) وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
اور جو آگے والے ہیں وه تو آگے والے ہی ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
اور (تیسری قِسم) سبقت کرنے والوں کی ہوگی وہ تو سبقت کرنے والے ہی ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور سبقت کرنے والے تو سبقت کرنے والے ہی ہیں
9 Tafsir Jalalayn
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں (انکا کیا کہنا) وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں والسابقون السابقون امام احمد نے حضرت صدیقہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ سے سوال کیا کہ تم جانتے ہو کہ قیامت کے روز ظل اللہ کی طرف سبقت کرنے والے کون لوگ ہوں گے ؟ صحابہ کرام نے عرض کیا، اللہ و رسولہ اعلم آپ نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان کو حق کی طرف دعوت دیجائے تو اس کو قبول کرلیں اور جب ان سے حق مانگا جائے تو ادا کردیں اور لوگوں کے معاملات میں وہ فیصلہ کریں جو اپنے حق میں کرتے ہیں۔ مجاہد رحمتہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا سابقین سے مراد انبیاء ہیں، ابن سیرین نے فرمایا کہ جن لوگوں نے دو قبلوں یعنی بیت المقدس اور بیت اللہ کی طرف نماز پڑھی ہے وہ سابقین میں ہیں اور حضرت حسن رحمتہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہر امت میں سابقین ہوں گے ابن کثیر نے ان تمام اقوال کو نقل کرنے کے بعد فرمایا یہ سب اقوال اپنی اپنی جگہ صحیح ہیں ان میں کوئی اختلاف و تضاد نہیں ہے، کیونکہ سباقین سے وہی لوگ مراد ہیں جنہوں نے دنیا میں نیک اعمال کی طرف سبقت کی ہو، اور دوسروں سے آگے نکل گئے ہوں، خواہ جہاد کا معاملہ ہو یا انفاق فی سبیل اللہ کا، یا خدمت خلق کا معاملہ ہو یا دعوت الی الحق کا، غرض دنیا میں خیر پھیلانے اور برائی مٹانے کے لئے ایثار و قربانی اور محنت و جانفشانی میں پیش پیش رہے ہوں، اسی وجہ سے آخرت میں بھی یہی لوگ سب سے آگے ہوں گے، گویا وہاں اللہ کے دربار کا نقشہ یہ ہوگا کہ دائیں طرف صالحین اور بائیں جانب فاسقین اور سب سے آگے بارگاہ خداوندی کے قریب سابقین ہوں گے، جیسا کہ حضرت عائشہ صدیقہ کی حدیث سے ظاہر ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ ڌاُولٰیِٕکَ الْمُقَرَّبُوْنَ ﴾ ’’اور سبقت لے جانے والے تو سبقت لے جانے والے ہی ہیں ۔یہی لوگ مقرب ہیں ۔‘‘ یعنی جو دنیا میں نیکیوں کی طرف سبقت کرتے تھے، وہی آخرت میں جنت میں داخل ہونے کے لیے جنت کی طرف سبقت کریں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو جنت کے اندر اعلیٰ علیین میں بلند منازل پر مقربین کے وصف سے موصوف ہوں گے،اس سے بلند تر کوئی منزل نہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur jo sabqat ley janey walay hain , woh to hain hi sabqat ley janey walay !