Skip to main content

قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ اَ لَّا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَيْـًٔـــا وَّبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۚ وَلَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍۗ نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَاِيَّاهُمْ ۚ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ۚ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَـقِّ ۗ ذٰ لِكُمْ وَصّٰٮكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ

qul
قُلْ
Say
کہہ دیجئے
taʿālaw
تَعَالَوْا۟
"Come
آؤ
atlu
أَتْلُ
I will recite
میں پڑھ سناؤں
مَا
what
جو
ḥarrama
حَرَّمَ
has prohibited
حرام کیا
rabbukum
رَبُّكُمْ
your Lord
تمہارے رب نے
ʿalaykum
عَلَيْكُمْۖ
to you
تم پر
allā
أَلَّا
That (do) not
کہ نہ
tush'rikū
تُشْرِكُوا۟
associate
تم شریک ٹھہراؤ
bihi
بِهِۦ
with Him
ساتھ اس کے
shayan
شَيْـًٔاۖ
anything
کسی چیز کو
wabil-wālidayni
وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ
and with the parents
اور والدین کے ساتھ
iḥ'sānan
إِحْسَٰنًاۖ
(be) good
احسان کرو
walā
وَلَا
and (do) not
اور نہ
taqtulū
تَقْتُلُوٓا۟
kill
تم قتل کرو
awlādakum
أَوْلَٰدَكُم
your children
اپنی اولاد کو
min
مِّنْ
(out) of
سے
im'lāqin
إِمْلَٰقٍۖ
poverty
تنگدستی کی وجہ سے
naḥnu
نَّحْنُ
We
ہم
narzuqukum
نَرْزُقُكُمْ
provide for you
ہم رزق دیتے ہیں تم کو
wa-iyyāhum
وَإِيَّاهُمْۖ
and for them
اور ان کو بھی
walā
وَلَا
And (do) not
اور نہ
taqrabū
تَقْرَبُوا۟
go near
تم قریب جاؤ
l-fawāḥisha
ٱلْفَوَٰحِشَ
[the] immoralities
بےحیائی کے
مَا
what
جو
ẓahara
ظَهَرَ
(is) apparent
ظاہر ہو
min'hā
مِنْهَا
of them
اس میں سے
wamā
وَمَا
and what
اور جو
baṭana
بَطَنَۖ
(is) concealed
چھپی ہوئی ہو
walā
وَلَا
And (do) not
اور نہ
taqtulū
تَقْتُلُوا۟
kill
تم قتل کرو
l-nafsa
ٱلنَّفْسَ
the soul
کسی جان کو
allatī
ٱلَّتِى
which
وہ جو
ḥarrama
حَرَّمَ
has (been) forbidden
حرام کی
l-lahu
ٱللَّهُ
(by) Allah
اللہ نے
illā
إِلَّا
except
مگر
bil-ḥaqi
بِٱلْحَقِّۚ
by (legal) right
ساتھ حق کے
dhālikum
ذَٰلِكُمْ
That
یہ بات
waṣṣākum
وَصَّىٰكُم
(He) has enjoined on you
وصیت کرتا ہے وہ تمہیں
bihi
بِهِۦ
with it
ساتھ اس کے
laʿallakum
لَعَلَّكُمْ
so that you may
تاکہ تم
taʿqilūna
تَعْقِلُونَ
use reason"
تم عقل سے کام لو

طاہر القادری:

فرما دیجئے: آؤ میں وہ چیزیں پڑھ کر سنا دوں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں (وہ) یہ کہ تم اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو، اور مفلسی کے باعث اپنی اولاد کو قتل مت کرو۔ ہم ہی تمہیں رزق دیتے ہیں اور انہیں بھی (دیں گے)، اور بے حیائی کے کاموں کے قریب نہ جاؤ (خواہ) وہ ظاہر ہوں اور (خواہ) وہ پوشیدہ ہوں، اور اس جان کو قتل نہ کرو جسے (قتل کرنا) اﷲ نے حرام کیا ہے بجز حقِ (شرعی) کے، یہی وہ (امور) ہیں جن کا اس نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم عقل سے کام لو،

English Sahih:

Say, "Come, I will recite what your Lord has prohibited to you. [He commands] that you not associate anything with Him, and to parents, good treatment, and do not kill your children out of poverty; We will provide for you and them. And do not approach immoralities – what is apparent of them and what is concealed. And do not kill the soul which Allah has forbidden [to be killed] except by [legal] right. This has He instructed you that you may use reason."

1 Abul A'ala Maududi

اے محمدؐ! ان سے کہو کہ آؤ میں تمہیں سناؤں تمہارے رب نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں: یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو، اور اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو، ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ا ن کو بھی دیں گے اور بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جاؤ خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی اور کسی جان کو جسے اللہ نے محترم ٹھیرایا ہے ہلاک نہ کرو مگر حق کے ساتھ یہ باتیں ہیں جن کی ہدایت اس نے تمہیں کی ہے، شاید کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو