Skip to main content

رَّسُوْلًا يَّتْلُوْا عَلَيْكُمْ اٰيٰتِ اللّٰهِ مُبَيِّنٰتٍ لِّيُخْرِجَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِۗ وَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًـا يُّدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًاۗ قَدْ اَحْسَنَ اللّٰهُ لَهٗ رِزْقًا

رَّسُولًا
(بھیجا) ایک رسول کو
يَتْلُوا۟
وہ پڑھتا ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
ءَايَٰتِ
آیات
ٱللَّهِ
اللہ کی
مُبَيِّنَٰتٍ
واضح
لِّيُخْرِجَ
تاکہ نکال دے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
مِنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں (سے)
إِلَى
طرف
ٱلنُّورِۚ
نور کی
وَمَن
اور جو کوئی
يُؤْمِنۢ
ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَيَعْمَلْ
اور عمل کرے
صَٰلِحًا
اچھے
يُدْخِلْهُ
داخل کرے گا اس کو
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
جن کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَآ
ان میں
أَبَدًاۖ
ہمیشہ ہمیشہ
قَدْ
تحقیق
أَحْسَنَ
اچھا دیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَهُۥ
اس کو
رِزْقًا
رزق

(اور) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو (بھی بھیجا ہے) جو تم پر اللہ کی واضح آیات پڑھ کر سناتے ہیں تاکہ اُن لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کرتے ہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے، اور جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے وہ اسے ان جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، بیشک اللہ نے اُس کے لئے نہایت عمدہ رزق (تیار کر) رکھا ہے،

تفسير

اَللّٰهُ الَّذِىْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ وَّمِنَ الْاَرْضِ مِثْلَهُنَّ ۗ يَتَنَزَّلُ الْاَمْرُ بَيْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ ۙ وَّاَنَّ اللّٰهَ قَدْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَىْءٍ عِلْمًا

ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَ
جس نے پیدا کیا
سَبْعَ
سات
سَمَٰوَٰتٍ
آسمانوں کو
وَمِنَ
اور سے
ٱلْأَرْضِ
زمین میں (سے)
مِثْلَهُنَّ
انہی کی مانند
يَتَنَزَّلُ
اترتا ہے
ٱلْأَمْرُ
حکم
بَيْنَهُنَّ
ان کے درمیان
لِتَعْلَمُوٓا۟
تاکہ تم جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قادر ہے
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ نے
قَدْ
تحقیق
أَحَاطَ
گھیر رکھا ہے
بِكُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
عِلْمًۢا
علم کے اعتبار سے

اللہ (ہی) ہے جس نے سات آسمان پیدا فرمائے اور زمین (کی تشکیل) میں بھی انہی کی مِثل (تہ بہ تہ سات طبقات بنائے)، ان کے درمیان (نظامِ قدرت کی تدبیر کا) امر اترتا رہتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے، اور یہ کہ اللہ نے ہر چیز کا اپنے علم سے احاطہ فرما رکھا ہے (یعنی آنے والے زمانوں میں جب سائنسی اکتشافات کامل ہوں گے تو تمہیں اللہ کی قدرت اور علمِ محیط کی عظمت کا اندازہ ہو جائے گا کہ کس طرح اُس نے صدیوں قبل ان حقائق کو تمہارے لئے بیان فرما رکھا ہے)،

تفسير