پھر جب انہوں نے اس (ویران باغ) کو دیکھا تو کہنے لگے: ہم یقیناً راستہ بھول گئے ہیں (یہ ہمارا باغ نہیں ہے)،
English Sahih:
But when they saw it, they said, "Indeed, we are lost;
1 Abul A'ala Maududi
مگر جب باغ کو دیکھا تو کہنے لگے "ہم راستہ بھول گئے ہیں
2 Ahmed Raza Khan
پھر جب اسے بولے بیشک ہم راستہ بہک گئے
3 Ahmed Ali
پس جب انہوں نے اسے دیکھا تو کہنے لگےکہ ہم تو راہ بھول گئے ہیں
4 Ahsanul Bayan
جب انہوں نے باغ دیکھا (١) تو کہنے لگے یقیناً ہم راستہ بھول گئے ہیں۔ (۱)
٢٦۔١ یعنی باغ والی جگہ کو راکھ کا ڈھیر یا اسے تباہ برباد دیکھا۔ (۱) یعنی پہلے پہل تو ایک دوسرے کو کہا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جب باغ کو دیکھا تو (ویران) کہنے لگے کہ ہم رستہ بھول گئے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
جب انہوں نے باغ دیکھا تو کہنے لگے یقیناً ہم راستہ بھول گئے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جب باغ کو (برباد) دیکھا تو کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اب جو باغ کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم تو بہک گئے
9 Tafsir Jalalayn
جب باغ کو دیکھا تو (ویران) کہنے لگے کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں فلما رأوھا قالوا انا لضالون مگر جب اس جگہ باغ و کھیت کچھ نہ پایا، تو اول تو یہ کہنے لگے کہ ہم اپنے باغ کا راستہ بھول کر کسی دوسری طرف نکل آئے ہیں، یہاں نہ تو باغ ہے اور نہ کھیت، مگر جب دیگر نشانیوں پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ جگہ تو یہی ہے، مگر کھیت اور باغ وغیرہ سب جل کر ختم ہوگیا ہے تو کہنے لگے ” بل نحن محرومون “ یعنی تباہ شدہ باغ ہمارا ہی باغ ہے جس کو اللہ نے ہمارے طرز عمل کی پاداش میں ایسا کردیا، واقعی ہم اس نعمت سے بلکہ لاگت سے بھی محروم کردیئے گئے، یہ واقعی حرمان نصیبی ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ فَلَمَّا رَأَوْهَا ﴾ جب انہوں نے باغ کو اس وصف پردیکھا جس کا اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہے کہ وہ کٹی ہوئی کھیتی کی مانند تھا ﴿ قَالُوا ﴾ تو انہوں نے حیرت اور بے قراری سے کہا ﴿ إِنَّا لَضَالُّونَ ﴾ ہم باغ سے بھٹک گئے ہیں، شاید یہ کوئی اور باغ ہو۔ پس جب متحقق ہوگیا کہ یہ وہی باغ ہے اور ان کے عقل وحواس لوٹے تو کہنے لگے : ﴿ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴾ ہم اس باغ سے محروم ہیں ۔اس وقت وہ پہچان گئے کہ یہ سزا ہے۔ ﴿ قَالَ أَوْسَطُهُمْ ﴾ یعنی ان میں سے سب سے زیادہ انصاف پسند اور سب سے اچھا طریقہ رکھنے والے نے کہا : ﴿ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ﴾ کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ تم اللہ تعالیٰ کو ان اوصاف سے منزہ کیوں قرار نہیں دیتے جو اس کے لائق نہیں ؟ ان میں سے ایک یہ کہ تمہارا گمان ہے کہ تمہاری قدرت ایک مستقل حیثیت رکھتی ہے، تم نے (اِنْ شَاءَ اللّٰہ) کہہ کر استثنا کیا ہوتا اور اپنی مشیت کو اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تابع کیا ہوتا، تو تمہارے ساتھ وہ کچھ نہ ہوتا جو ہوا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
phir jab uss baagh ko dekha to kehney lagay kay : hum zaroor raasta bhatak gaye hain ,