جسے اللہ گمراہ ٹھہرا دے تو اس کے لئے (کوئی) راہ دکھانے والا نہیں، اور وہ انہیں ان کی سرکشی میں چھوڑے رکھتا ہے تاکہ (مزید) بھٹکتے رہیں،
English Sahih:
Whoever Allah sends astray – there is no guide for him. And He leaves them in their transgression, wandering blindly.
1 Abul A'ala Maududi
جس کو اللہ رہنمائی سے محروم کر دے اُس کے لیے پھر کوئی رہنما نہیں ہے، اور اللہ اِنہیں اِن کی سرکشی ہی میں بھٹکتا ہوا چھوڑے دیتا ہے
2 Ahmed Raza Khan
جسے اللہ گمراہ کرے اسے کوئی راہ دکھانے والا نہیں اور انہیں چھوڑتا ہے کہ اپنی سرکشی میں بھٹکا کریں،
3 Ahmed Ali
جسے الله گمراہ کر دے اسے کوئی راہ دکھانے والا نہیں اور انہیں الله چھوڑ دیتا ہے کہ اپنی سرکشی میں حیران پھیر یں
4 Ahsanul Bayan
جس کو اللہ تعالٰی گمراہ کردے اس کو کوئی راہ پر نہیں لا سکتا۔ اور اللہ تعالٰی ان کو ان کی گمراہی میں بھٹکتے ہوئے چھوڑ دیتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جس شخص کو خدا گمراہ کرے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور وہ ان (گمراہوں) کو چھوڑے رکھتا ہے کہ اپنی سرکشی میں پڑے بہکتے رہیں
6 Muhammad Junagarhi
جس کو اللہ تعالیٰ گمراه کر دے اس کو کوئی راه پر نہیں ﻻ سکتا۔ اور اللہ تعالیٰ ان کو ان کی گمراہی میں بھٹکتے ہوئے چھوڑ دیتا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
جس کو اللہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کو کوئی ہدایت نہیں کر سکتا اور وہ (خدا) انہیں چھوڑ دیتا ہے تاکہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
جسے خدا ہی گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی ہدایت کرنے والا نہیں ہے اور وہ انہیں سرکشی میں چھوڑ دیتا ہے کہ ٹھوکریں کھاتے پھریں
9 Tafsir Jalalayn
جس شخص کو خدا گمراہ کرے اسکو کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔ اور وہ ان (گمراہوں) کو چھوڑے رکھتا ہے کہ اپنی سرکشی میں پڑے بہکتے رہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿مَن يُضْلِلِ اللَّـهُ فَلَا هَادِيَ لَهُ ۚ وَيَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ﴾ ’’جس کو اللہ گمراہ کر دے، اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور اللہ چھوڑے رکھتا ہے ان کو گمراہ میں سرگرداں“ یعنی وہ اپنی سرکشی میں حیران و سرگرداں پھرتے ہیں، وہ اپنی سرکشی سے نکل کر حق کی طرف نہیں آتے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ جناب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے: ﴿يَسْأَلُونَكَ ﴾ ” آپ سے پوچھتے ہیں۔“ یعنی یہ جھٹلانے والے اور تلبیس کی غرض سے سوال کرنے والے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں۔ ﴿ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا﴾ ” قیامت کے بارے میں کہ اس کے واقع ہونے کا وقت کب ہے۔“ یعنی وہ وقت کب ہوگا جب قیامت کی گھڑی آئے گی اور مخلوق میں قیامت قائم ہوگی۔ ﴿قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِندَ رَبِّي﴾ ” کہہ دیجیے ! اس کا علم صرف میرے رب کے پاس ہے“ یعنی قیامت کا علم صرف اللہ تعالیٰ ہی کے ساتھ خاص ہے۔﴿لَا يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلَّا هُوَ﴾ ” وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کرے گا۔“ یعنی وہ وقت جو اس کے قائم ہونے کے لئے مقرر کیا ہوا ہے، صرف اللہ تعالیٰ ہی ظاہر کرے گا ﴿ ثَقُلَتْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾” وہ بھاری بات ہے آسمانوں اور زمین میں“ یعنی زمین و آسمان کے رہنے والوں پر قیامت کی گھڑی مخفی ہے، اس گھڑی کا معاملہ ان کے لئے نہایت شدید اور وہ اس گھڑی سے بہت خوف زدہ ہیں۔ ﴿لَا تَأْتِيكُمْ إِلَّا بَغْتَةً﴾ ” اور وہ ناگہاں تم پر آجائے گی۔“ یہ گھڑی اچانک انہیں اس طرح آئے گی کہ وہ ان کے خواب و خیال میں بھی نہ ہوگی اور اس کے لئے وہ تیار بھی نہ ہوں گے۔
11 Mufti Taqi Usmani
jiss ko Allah gumrah kerday , uss ko koi hidayat nahi dey sakta , aur aesay logon ko Allah ( bey-yaro-madadgaar ) chorr deta hai kay woh apni sarkashi mein bhataktay phiren .
12 Tafsir Ibn Kathir
میری نشانیاں اور تعلیم گمراہوں کے لئے بےسود ہیں جس پر گمراہی لکھ دی گئی ہے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔ وہ جا ہے ساری نشانیاں دیکھ لے لیکن سب بےسود۔ اللہ کا ارادہ جس کے لئے فتنے کا ہو تو اس کا کوئی اختیار نہیں رکھتا۔ میرا حکم تو یہی ہے کہ آسمان و زمین کی میری بیشمار نشانیوں پر غور کرو لیکن یہ ظاہر ہے کہ آیتیں اور ڈراوے بےایمانوں کے لئے سود مند نہیں۔