عَيْنًا يَّشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللّٰهِ يُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِيْرًا
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:
یہ ایک بہتا چشمہ ہوگا جس کے پانی کے ساتھ اللہ کے بندے شراب پئیں گے اور جہاں چاہیں گے بسہولت اس کی شاخیں لیں گے
English Sahih:
A spring of which the [righteous] servants of Allah will drink; they will make it gush forth in force [and abundance].
ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi
یہ ایک بہتا چشمہ ہوگا جس کے پانی کے ساتھ اللہ کے بندے شراب پئیں گے اور جہاں چاہیں گے بسہولت اس کی شاخیں لیں گے
احمد رضا خان Ahmed Raza Khan
جس میں سے اللہ کے نہایت خاص بندے پئیں گے اپنے محلوں میں اسے جہاں چاہیں بہا کر لے جائیں گے
احمد علی Ahmed Ali
وہ ایک چشمہ ہو گا جس میں سے الله کے بندے پئیں گے اس کو آسانی سے بہا کر لے جائیں گے
أحسن البيان Ahsanul Bayan
جو ایک چشمہ ہے (١) جس سے اللہ کے بندے پئیں گے اس کی نہریں نکال لے جائیں گے (٢) (جدھر چاہیں)۔
٦۔١ یعنی کافور ملی شراب، دو چار صراحیوں یا مٹکوں نہیں ہوگی، بلکہ چشمہ ہوگا، یعنی ختم ہونے والی نہیں ہوگی۔
٦۔٢ یعنی اس کو جدھر چاہیں گے، موڑ لیں گے، اپنے محلات و منازل میں، اپنی مجلسوں میں اور بیٹھکوں میں اور باہر میدانوں اور تفریح گاہوں میں۔
جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry
یہ ایک چشمہ ہے جس میں سے خدا کے بندے پئیں گے اور اس میں سے (چھوٹی چھوٹی) نہریں نکالیں گے
محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi
جو ایک چشمہ ہے۔ جس سے اللہ کے بندے پئیں گے اس کی نہریں نکال لے جائیں گے (جدھر چاہیں)
محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi
یعنی وہ ایک چشمہ ہے جس سے اللہ کے (خاص) بندے پئیں گے اور جدھر جائیں گے ادھر بہا کرلے جائیں گے۔
علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہ ایک چشمہ ہے جس سے اللہ کے نیک بندے پئیں گے اور جدھر چاہیں گے بہاکر لے جائیں گے
طاہر القادری Tahir ul Qadri
(کافور جنت کا) ایک چشمہ ہے جس سے (خاص) بندگانِ خدا (یعنی اَولیاء اللہ) پیا کریں گے (اور) جہاں چاہیں گے (دوسروں کو پلانے کے لئے) اسے چھوٹی چھوٹی نہروں کی شکل میں بہا کر (بھی) لے جائیں گے،