Skip to main content

كَاَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوْۤا اِلَّا عَشِيَّةً اَوْ ضُحٰٮهَا

As though they
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
(the) Day
يَوْمَ
جس دن
they see it
يَرَوْنَهَا
وہ دیکھ لیں گے اس کو ( تو کہیں گے گویا کہ)
not
لَمْ
نہیں
they had remained
يَلْبَثُوٓا۟
وہ ٹھہرے
except
إِلَّا
مگر
an evening
عَشِيَّةً
شام کا وقت
or
أَوْ
یا
a morning thereof
ضُحَىٰهَا
اس کی صبح

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

جس روز یہ لوگ اسے دیکھ لیں گے تو انہیں یوں محسوس ہوگا کہ (یہ دنیا میں یا حالت موت میں) بس ایک دن کے پچھلے پہر یا اگلے پہر تک ٹھیرے ہیں

English Sahih:

It will be, on the Day they see it, as though they had not remained [in the world] except for an afternoon or a morning thereof.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

جس روز یہ لوگ اسے دیکھ لیں گے تو انہیں یوں محسوس ہوگا کہ (یہ دنیا میں یا حالت موت میں) بس ایک دن کے پچھلے پہر یا اگلے پہر تک ٹھیرے ہیں

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

گویا جس دن وہ اسے دیکھیں گے دنیا میں نہ رہے تھے مگر ایک شام یا اس کے دن چڑھے،

احمد علی Ahmed Ali

جس دن اسے دیکھ لیں گے (تو یہی سمجھیں گے کہ دنیا میں) گویا ہم ایک شام یا اس کی صبح تک ٹھیرے تھے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو ایسا معلوم ہوگا کہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی (دنیا میں) رہے ہیں (١)

٤٦۔١ یعنی دنیا میں پورا ایک دن بھی نہ رہے، دن کا پہلا حصہ یا دن کا آخری حصہ ہی صرف دنیا میں رہے ہیں یعنی دنیا کی زندگی، انہیں اتنی قلیل معلوم ہوگی۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

جب وہ اس کو دیکھیں گے (تو ایسا خیال کریں گے) کہ گویا (دنیا میں صرف) ایک شام یا صبح رہے تھے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو ایسا معلوم ہوگا کہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی (دنیا میں) رہے ہیں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

جس دن یہ لوگ اس (قیامت) کو دیکھیں گے تو (انہیں ایسا محسوس ہوگا کہ) وہ (دنیا میں) نہیں ٹھہرے تھے۔ مگر ایک شام یا اس کی ایک صبح۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

گویا جب وہ لوگ اسے دیکھیں گے تو ایسا معلوم ہوگاجیسے ایک شام یا ایک صبح دنیامیں ٹھہرے ہیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

گویا وہ جس دن اسے دیکھ لیں گے تو (یہ خیال کریں گے کہ) وہ (دنیا میں) ایک شام یا اس کی صبح کے سوا ٹھہرے ہی نہ تھے،