یہ رات سلامتی کی ہوتی ہے اور فجر طلوع ہونے تک رہتی ہے (١)
٥۔١ یعنی اس میں شر نہیں۔ یا اس معنی میں سلامتی والی ہے کہ مومن اس رات کو شیطان کے شر سے محفوظ رہتے ہیں یا فرشتے اہل ایمان کو سلام عرض کرتے ہیں، یا فرشتے ہی آپس میں ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں۔ شب قدر کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور خاص یہ دعا بتلائی ہے، اللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُو تُحِبُّ العَفْوَ فَاعْفُ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہ (رات) طلوع صبح تک (امان اور) سلامتی ہے
6 Muhammad Junagarhi
یہ رات سراسر سلامتی کی ہوتی ہے اور فجر کے طلوع ہونے تک (رہتی ہے)
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ (رات) سراسر سلامتی ہے طلوعِ صبح تک۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہ رات طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے
9 Tafsir Jalalayn
(یہ رات) طلوع صبح تک (امان اور) سلامتی ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ﴾ ” صبح کے طلوع ہونے تک۔ “ یعنی اس رات کی ابتدا غروب آفتاب اور اس کی انتہا طلوع فجر ہے۔ اس رات کی فضیلت میں تواتر سے احادیث وارد ہوئی ہیں ، نیز یہ کہ شب قدر رمضان کے آخری عشرے میں، خاص طور پر طاق راتوں میں واقع ہوتی ہیں اور یہ رات ہر سال آتی ہے اور قیامت تک باقی رہے گی، اسی لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھتے تھے اور کثرت سے عبادت کرتے تھے، اس امید میں کہ شاید شب قدر مل جائے۔ واللّٰہ اعلم۔
11 Mufti Taqi Usmani
woh raat sarapa salamti hai fajar kay tuloo honey tak .