Skip to main content

فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلٰى يُوْسُفَ اٰوٰۤى اِلَيْهِ اَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوْا مِصْرَ اِنْ شَاۤءَ اللّٰهُ اٰمِنِيْنَۗ

falammā
فَلَمَّا
Then when
تو جب
dakhalū
دَخَلُوا۟
they entered
وہ داخل ہوئے
ʿalā
عَلَىٰ
upon
اوپر
yūsufa
يُوسُفَ
Yusuf
یوسف کے
āwā
ءَاوَىٰٓ
he took
اس نے پناہ دی/ بٹھالیا اپنے
ilayhi
إِلَيْهِ
to himself
اپنے پاس
abawayhi
أَبَوَيْهِ
his parents
اپنے والدین کو
waqāla
وَقَالَ
and said
اور کہا
ud'khulū
ٱدْخُلُوا۟
"Enter
داخل ہوجاؤ
miṣ'ra
مِصْرَ
Egypt
شہر میں
in
إِن
if
اگر
shāa
شَآءَ
Allah wills
چاہا
l-lahu
ٱللَّهُ
Allah wills
اللہ نے
āminīna
ءَامِنِينَ
safe"
امن والے ہوگے

طاہر القادری:

پھر جب وہ (سب اَفرادِ خانہ) یوسف (علیہ السلام) کے پاس آئے (تو) یوسف (علیہ السلام) نے (شہر سے باہر آکر ہزارہا سواریوں، فوجیوں اور لوگوں کے ہمراہ شاہی جلوس کی صورت میں ان کا استقبال کیا اور) اپنے ماں باپ کو تعظیماً اپنے قریب جگہ دی (یا انہیں اپنے گلے سے لگا لیا) اور (خوش آمدید کہتے ہوئے) فرمایا: آپ مصر میں داخل ہو جائیں اگر اﷲ نے چاہا (تو) امن و عافیت کے ساتھ (یہیں قیام کریں)،

English Sahih:

And when they entered upon Joseph, he took his parents to himself [i.e., embraced them] and said, "Enter Egypt, Allah willing, safe [and secure]."

1 Abul A'ala Maududi

پھر جب یہ لوگ یوسفؑ کے پاس پہنچے تو اُس نے اپنے والدین کو اپنے ساتھ بٹھا لیا اور (اپنے سب کنبے والوں سے) کہا "چلو، اب شہر میں چلو، اللہ نے چاہا تو امن چین سے رہو گے"