وہ لوگ جن کی آنکھیں میری یاد سے حجابِ (غفلت) میں تھیں اور وہ (میرا ذکر) سن بھی نہ سکتے تھے،
English Sahih:
Those whose eyes had been within a cover [removed] from My remembrance, and they were not able to hear.
1 Abul A'ala Maududi
اُن کافروں کے سامنے جو میری نصیحت کی طرف سے اندھے بنے ہوئے تھے اور کچھ سننے کے لیے تیار ہی نہ تھے
2 Ahmed Raza Khan
وہ جن کی آنکھوں پر میری یاد سے پردہ پڑا تھا اور حق بات سن نہ سکتے تھے
3 Ahmed Ali
جن کی آنکھوں پر ہماری یاد سے پردہ پڑا ہوا تھا اور وہ سن بھی نہ سکتے تھے
4 Ahsanul Bayan
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور (امر حق) سن بھی نہیں سکتے تھے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور وہ سننے کی طاقت نہیں رکھتے تھے
6 Muhammad Junagarhi
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھی اور (امر حق) سن بھی نہیں سکتے تھے
7 Muhammad Hussain Najafi
جن کی آنکھوں پر میری یاد سے پردہ پڑا ہوا تھا (کہ میری آیات نہیں دیکھتے تھے) اور وہ سن نہیں سکتے تھے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ کافر جن کی نگاہیں ہمارے ذکر کی طرف سے پردہ میں تھیں اور وہ کچھ صَننا بھی نہیں چاہتے تھے
9 Tafsir Jalalayn
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور وہ سننے کی طاقت نہیں رکھتے تھے
10 Tafsir as-Saadi
یہ لوگ دنیا میں اس حال میں تھے : ﴿ الَّذِينَ كَانَتْ أَعْيُنُهُمْ فِي غِطَاءٍ عَن ذِكْرِي ﴾ ” ان کی آنکھوں پر پردہ پڑا تھا میری یاد سے“ یعنی یہ لوگ ذکر حکیم اور قرآن کریم سے روگردانی کیا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے : ﴿قُلُوبُنَا فِي أَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ﴾ (حم السجدة: 41؍5) ”جس چیز کی طرف تم ہمیں دعوت دیتے ہو اس سے ہمارے دل پردوں میں ہیں۔“ اور ان کی آنکھوں پر پردے پڑے ہوئے ہیں جو ان کو اللہ تعالیٰ کی فائدہ مند نشانیوں کو دیکھنے سے روکتے ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَعَلَىٰ أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ ﴾(البقرة : 2؍7) ” اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہوا ہے۔“ ﴿وَكَانُوا لَا يَسْتَطِيعُونَ سَمْعًا﴾ ” اور وہ نہیں طاقت رکھتے تھے سننے کی“ یعنی وہ اللہ تعالیٰ کی آیات کو، جو ایمان تک پہنچاتی ہیں، قرآن اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بغض رکھنے کی وجہ سے سن نہیں سکتے کیونکہ بغض رکھنے والا شخص جس کے خلاف بغض رکھتا ہے اس کی بات کو غور سے سن نہیں سکتا۔ جب وہ علم اور بھلائی کے راستوں سے محجوب ہوجاتے ہیں تب ان کے پاس سننے کے لئے کان ہوتے ہیں نہ دیکھنے کے لئے آنکھیں اور نہ سمجھنے کے لئے عقل نافع۔ پس انہوں نے اللہ تعالیٰ سے کفر کیا، اس کی آیات کا انکار کیا اور اس کے رسولوں کو جھٹلایا، اس لئے وہ جہنم کے مستحق ٹھہرے جو بہت برا ٹھکانا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
jinn ki aankhon per ( duniya mein ) meri naseehat ki taraf say perda parra huwa tha , aur jo sunney ki salahiyat nahi rakhtay thay .