تم پیمانہ پورا بھرا کرو اور (لوگوں کے حقوق کو) نقصان پہنچانے والے نہ بنو،
English Sahih:
Give full measure and do not be of those who cause loss.
1 Abul A'ala Maududi
پیمانے ٹھیک بھرو اور کسی کو گھاٹا نہ دو
2 Ahmed Raza Khan
ناپ پورا کرو اور گھٹانے والوں میں نہ ہو
3 Ahmed Ali
پیمانہ پورا دو اور نقصان دینے والے نہ بنو
4 Ahsanul Bayan
ناپ پورا بھرا کرو کم دینے والوں میں شمولیت نہ کرو (١)
١٨١۔١ یعنی جب تم لوگوں کو ناپ کر دو تو اسی طرح پورا دو، جس طرح لیتے وقت تم پورا ناپ کر لیتے ہو۔ لینے اور دینے کے پیمانے الگ الگ مت رکھو، کہ دیتے وقت کم دو اور لیتے وقت پورا لو!
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(دیکھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو
6 Muhammad Junagarhi
ناپ پورا بھرا کرو کم دینے والوں میں شمولیت نہ کرو
7 Muhammad Hussain Najafi
(دیکھو) پورا ناپا کرو (پیمانہ بھرا کرو) اور نقصان پہنچانے والوں میں سے نہ ہو۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور دیکھو ناپ تول کو ٹھیک رکھو اور لوگوں کو خسارہ دینے والے نہ بنو
9 Tafsir Jalalayn
(دیکھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو
10 Tafsir as-Saadi
اس لئے شعیب علیہ السلام نے ان سے فرمایا : ﴿أَوْفُوا الْكَيْلَ﴾ ” ناپ کو پورا کرو“ ﴿وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ ﴾ ” اور کم کرکے دینے والوں میں شمولیت نہ کرو۔“ یعنی جو ناپ تول میں کمی کرکے لوگوں کے مال کم کرتے ہیں ان کے مال ہتھیا لیتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
poora poora naap diya kero , aur unn logon mein say naa bano jo doosron ko ghatay mein daaltay hain .
12 Tafsir Ibn Kathir
ڈنڈی مار قوم حضرت شعیب (علیہ السلام) اپنی قوم کو ناپ تول درست کرنے کی ہدایت کررہے ہیں۔ ڈنڈی مارنے اور ناپ تول میں کمی کرنے سے روکتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ جب کسی کو کوئی شے ناپ کردو تو پورا پیمانہ بھر کردو اس کے حق سے کم نہ کرو۔ اسی طرح دوسرے سے جب لو تو زیادہ لینے کی کوشش اور تدبیر نہ کرو۔ یہ کیا کہ لینے کے وقت پورا لو اور دینے کے وقت کم دو ؟ لین دین دونوں صاف اور پورا رکھو۔ ترازو اچھی رکھو جس میں تول صحیح آئے بٹے بھی پورے رکھو تول میں عدل کرو ڈنڈی نہ مارو کم نہ تولو کسی کو اسکی چیز کم نہ دو ۔ کسی کی راہ نہ مارو چوری چکاری لوٹ مار غارتگری رہزنی سے بچو لوگوں کو ڈرا دھمکا کر خوفزدہ کرکے ان سے مال نہ لوٹو۔ اس اللہ کے عذابوں کا خوف رکھو جس نے تمہیں اور سب اگلوں کو پیدا کیا ہے۔ جو تمہارے اور تمہارے بڑوں کا رب ہے یہی لفظ آیت ( وَلَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِيْرًا ۭ اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَـعْقِلُوْنَ 62) 36 ۔ يس :62) میں بھی اسی معنی میں ہے۔