اور اللہ نے اس (مدد) کو محض تمہارے لئے خوشخبری بنایا اور اس لئے کہ اس سے تمہارے دل مطمئن ہو جائیں، اور مدد تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہوتی ہے جو بڑا غالب حکمت والا ہے،
English Sahih:
And Allah made it not except as [a sign of] good tidings for you and to reassure your hearts thereby. And victory is not except from Allah, the Exalted in Might, the Wise –
1 Abul A'ala Maududi
یہ بات اللہ نے تمہیں اس لیے بتا دی ہے کہ تم خوش ہو جاؤ اور تمہارے دل مطمئن ہو جائیں فتح و نصرت جو کچھ بھی ہے اللہ کی طرف سے ہے جو بڑی قوت والا اور دانا و بینا ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور یہ فتح اللہ نے نہ کی مگر تمہاری خوشی کے لئے اور اسی لئے کہ اس سے تمہارے دلوں کو چین ملے اور مدد نہیں مگر اللہ غالب حکمت والے کے پاس سے
3 Ahmed Ali
اوراس چیز کواللہ نے تمہارے دل کی خوشی کے لیے کیا ہے اور تاکہ تمہارے دلوں کو اس سے اطمینان ہو اورمدد تو صرف الله ہی کی طرف سے ہے جو زبردست حکمت والا ہے
4 Ahsanul Bayan
اور یہ تو محض تمہارے دل کی خوشی اور اطمنان قلب کے لئے ہے ورنہ مدد تو اللہ کی طرف سے ہے جو غالب و حکمت والا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور اس مدد کو خدا نے تمھارے لیے (ذریعہٴ) بشارت بنایا یعنی اس لیے کہ تمہارے دلوں کو اس سے تسلی حاصل ہو ورنہ مدد تو خدا ہی کی ہے جو غالب (اور) حکمت والا ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور یہ تو محض تمہارے دل کی خوشی اور اطمینان قلب کے لئے ہے، ورنہ مدد تو اللہ ہی کی طرف سے ہے جو غالب اور حکمتوں واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اللہ نے اس (غیبی امداد) کو قرار نہیں دیا۔ مگر اس لئے کہ تمہارے لئے خوشخبری ہو۔ اور تمہارے دل مطمئن ہو جائیں اور (یہ بات تو واضح ہے کہ) مدد اور فتح و نصرت اللہ ہی کی طرف سے ہے جو زبردست ہے اور بڑی حکمت والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اس امداد کو خدانے صرف تمہارے لئے بشارت اور اطمینانِ قلب کا سامان قرار دیا ہے ورنہ مدد تو ہمیشہ صرف خدائے عزیز و حکیم ہی کی طرف سے ہوتی ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور اس مدد کو تو خدا نے تمہارے لئے (ذریعہ) بشارت بنایا یعنی اس لئے کہ تمہارے دلوں کو اس سے تسلی حاصل ہو ورنہ مدد تو خدا ہی کی ہے جو غالب (اور) حکمت والا ہے
10 Tafsir as-Saadi
اس کے بعد فرمایا :﴿وَمَا جَعَلَهُ اللَّـهُ إِلَّا بُشْرَىٰ﴾” اللہ نے اس چیز کو (یعنی فرشتے اتار کر تمہیں کمک پہنچانے کو) صرف خوش خبری بنایا ہے“ تاکہ اس سے تمہیں خوشی حاصل ہو۔ ﴿وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُكُم بِهِ ﴾” اور اس بشارت سے تمہارے دل مطمئن ہوجائیں۔“ ﴿وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّـهِ ﴾” ورنہ مدد تو اللہ ہی کی طرف سے ہے“ لہٰذا اپنے اسباب پر اعتماد نہ کرو بلکہ اسباب صرف تمہارے دلوں کے اطمینان کے لیے ہیں۔ اصل فتح، جس کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا، وہ تو اللہ کی مشیت ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جس کی مدد کرنے کا ارادہ فرما لے وہی فتح یاب ہوتا ہے۔ اگر وہ چاہے تو اس فریق کی مدد کرے جس کے پاس اسباب ہیں، جیسے عام طور پر مخلوق ہیں اس کی سنت جاری ہے اور اگر چاہے تو کمزور اور معمولی فریق کی مدد کرے، تاکہ اس کے بندوں کو معلوم ہوجائے کہ سب کام اس کے ہاتھ میں ہیں اور سب معاملات کا دار و مدار اس کی مرضی پر ہے۔ اس لیے فرمایا : ﴿وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّـهِ﴾ ” مدد تو اللہ ہی کی طرف سے ہے جو غالب ہے“ کوئی مخلوق اس کے آگے سرتابی نہیں کرسکتی۔ بلکہ تمام مخلوقات اس کی تدبیر اور غلبے کے آگے کمزور اور مجبور ہیں۔ ﴿الْحَكِيمِ ﴾” حکمتوں والا ہے“ جو ہر چیز کو اس کے صحیح مقام پر رکھتا ہے۔ بعض اوقات کافروں کو مسلمانوں پر غلبہ حاصل ہوجاتا ہے تو اس میں بھی اس کی حکمت ہوتی ہے۔ کفار کا یہ غلبہ مستقل نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿وَلَوْ يَشَاءُ اللَّـهُ لَانتَصَرَ مِنْهُمْ وَلَـٰكِن لِّيَبْلُوَ بَعْضَكُم بِبَعْضٍ ﴾ (محمد :48؍ 4) ” اگر اللہ چاہتا تو خود ہی بدلہ لے لیتا، لیکن اس کا منشا یہ ہے کہ تم میں سے ایک کا امتحان دوسرے سے لے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
Allah ney yeh intizam sirf iss liye kiya tha takay tumhen khushkhabri milay , aur uss say tumharay dilon ko itminan naseeb ho , werna fatah to kissi aur ki taraf say nahi , sirf Allah kay paas say aati hai jo mukammal iqtidar ka bhi malik hai , tamam tarr hikmat ka bhi malik .