سو آپ انہیں چھوڑ دیجئے، بے کار بحثوں میں پڑے رہیں اور لغو کھیل کھیلتے رہیں حتٰی کہ اپنے اس دن کو پا لیں گے جس کا اُن سے وعدہ کیا جا رہا ہے،
English Sahih:
So leave them to converse vainly and amuse themselves until they meet their Day which they are promised.
1 Abul A'ala Maududi
اچھا، اِنہیں اپنے باطل خیالات میں غرق اور اپنے کھیل میں منہمک رہنے دو، یہاں تک کہ یہ اپنا وہ دن دیکھ لیں جس کا اِنہیں خوف دلایا جا رہا ہے
2 Ahmed Raza Khan
تو تم انہیں چھوڑو کہ بیہودہ باتیں کریں اور کھیلیں یہاں تک کہ اپنے اس دن کو پائیں جس کا ان سے وعدہ ہے
3 Ahmed Ali
پھر انہیں چھوڑ دو بک بک اور کھیل کود میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے
4 Ahsanul Bayan
اب آپ انہیں اس بحث مباحثہ اور کھیل کود میں چھوڑ دیجئے (١) یہاں تک کہ انہیں اس دن سابقہ پڑ جائے جن کا یہ وعدہ دیئے جاتے ہیں۔ (٢)۔
٨٣۔١ یعنی اگر یہ ہدایت کا راستہ نہیں اپناتے تو اب انہیں اپنے حال پر چھوڑ دیں اور دنیا کے کھیل کود میں لگا رہنے دیں۔ ٨٣۔٢ ان کی آنکھیں اس دن کھلیں گی جب ان کے اس رویے کا انجام ان کے سامنے آئے گا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
تو ان کو بک بک کرنے اور کھیلنے دو۔ یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اس کو دیکھ لیں
6 Muhammad Junagarhi
اب آپ انہیں اسی بحﺚ مباحثہ اور کھیل کود میں چھوڑ دیجئے، یہاں تک کہ انہیں اس دن سے سابقہ پڑجائے جن کا یہ وعده دیے جاتے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
آپ ان کو چھوڑیں کہ وہ بحث کریں اور تفریح کریں (کھیلیں) یہاں تک کہ ان کو اس دن سے سابقہ پڑے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجئے باتیں بناتے رہیں اور کھیل تماشے میں لگے رہیں یہاں تک کہ اس دن کا سامنا کریں جس کا وعدہ دیا جارہا ہے
9 Tafsir Jalalayn
تو ان کو بک بک کرنے اور کھیلنے دو یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اس کو دیکھ لیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا﴾ ” پس آپ انہیں چھوڑ دیں کہ وہ بے ہودہ کھیل کود میں لگے رہیں۔“ یعنی یہ باطل میں مبتلا ہو کر محال امور سے کھیلتے ہیں، ان کے علوم ضرر رساں ہیں ان میں کوئی نفع نہیں، وہ ایسے علوم میں بحث کرتے اور ان میں مشغول ہوتے ہیں جن کے ذریعے سے یہ لوگ حق اور دعوت کی مخالفت کرتے ہیں جو انبیاء و مرسلین لے کر آئے ہیں۔ ان کے اعمال محض لہو و لعب ہیں جو نفوس کا تزکیہ کرتے ہیں نہ ان سے معارف حاصل ہوتے ہیں۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے انہیں اس انجام کی وعید سنائی ہے جس کا قیامت کے روز انہیں سامنا کرنا ہے۔ چنانچہ فرمایا : ﴿حَتَّىٰ يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ ﴾ ” حتیٰ کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا وہ اس کو دیکھ لیں۔“ تب انہیں معلوم ہوگا کہ انہیں اس میں کیا حاصل ہوا کہ وہ دائمی بدبختی اور ہمیشہ رہنے والے عذاب میں پھنس گئے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
lehaza ( aey payghumber ! ) unhen apney haal per chorr do kay yeh unn baaton mein doobay rahen , aur hansi khel kertay rahen , yahan tak kay woh apney uss din say ja-milen jiss ka unn say wada kiya jaraha hai .