انہیں (روحانی) درویش اور (دینی) علماء ان کے قولِ گناہ اور اکلِ حرام سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بیشک وہ (بھی برائی کے خلاف آواز بلند نہ کر کے) جو کچھ تیار کر رہے ہیں بہت برا ہے،
English Sahih:
Why do the rabbis and religious scholars not forbid them from saying what is sinful and devouring what is unlawful? How wretched is what they have been practicing.
1 Abul A'ala Maududi
کیوں اِن کے عُلما٫ اور مشائخ انہیں گناہ پر زبان کھولنے اور حرام کھانے سے نہیں روکتے؟ یقیناً بہت ہی برا کارنامہ زندگی ہے جو وہ تیار کر رہے ہیں
2 Ahmed Raza Khan
انہیں کیوں نہیں منع کرتے ان کے پادری اور درویش گناہ کی بات کہنے اور حرام کھانے سے، بیشک بہت ہی برے کام کررہے ہیں
3 Ahmed Ali
ان کے فقراء اور علماء گناہ کی بات کہنے اور حرام مال کھانے سے انہیں کیوں نہیں منع کرتے البتہ بری ہے وہ چیز جو وہ کرتے ہیں
4 Ahsanul Bayan
انہیں ان کے عابد و عالم جھوٹ باتوں کے کہنے اور حرام چیزوں کے کھانے سے کیوں نہیں روکتے بیشک برا کام ہے جو یہ کر رہے ہیں (١)۔
٦٣۔١ یہ علماء و مشائخ دین اور عباد و زہاد پر نکیر ہے کہ عوام کی اکثریت تمہارے سامنے بدکاری اور حرام خوری کا ارتکاب کرتی ہے لیکن تم انہیں منع نہیں کرتے ایسے حالات میں تمہاری یہ خاموشی بہت بڑا جرم ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی کتنی اہمیت ہے اور اس کے ترک پر کتنی سخت وعید (سزا) کی گئی ہے۔ احادیث میں بھی یہ مضمون وضاحت اور کثرت سے بیان کیا گیا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
بھلا ان کے مشائخ اور علماء انہیں گناہ کی باتوں اور حرام کھانے سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بلاشبہ وہ بھی برا کرتے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
انہیں ان کے عابد وعالم جھوٹ باتوں کے کہنے اور حرام چیزوں کے کھانے سے کیوں نہیں روکتے، بےشک برا کام ہے جو یہ کر رہے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
خدا والے فضلاء اور علماء ان کو گناہ کی بات کرنے (جھوٹ بولنے) اور حرام کھانے سے منع کیوں نہیں کرتے؟ کتنا برا ہے وہ کام جو یہ (علماء) کر رہے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
آخر انہیں اللہ والے اور علمائ ان کے جھوٹ بولنے اور حرام کھانے سے کیوں نہیں منع کرتے -یہ یقینا بہت برا کررہے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
بھلا ان کے مشائخ اور علماء انہیں گناہ کی باتوں اور حرام کھانے سے منع کیوں نہیں کرتے ؟ بلا شبہ وہ بھی برا کرتے ہیں۔ لَوْلاینھٰھُم الر بّٰنیون (الآیۃ) یہ علماء اور مشائخ دین پر نکیر ہے کہ عوام کی اکثر یت تمہارے سامنے فسق و فجور اور حرام خوری کا ارتکاب کرتی ہے لیکن تم انہیں منع نہیں کرتے، ایسے حالات میں تمہارا یہ بڑا جرم ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، کتنی اہم اور ضروری چیز ہے اور اس کے ترک پر سخت وعید وارد ہوئی ہے۔ قدرت کے باوجود امر بالمعروف اور نہی عن المنکر سے غفلت بڑا جرم ہے : ترمذی، ابو داؤد و ابن ماجہ وغیرہ میں معتبر سندوں سے جو روایتیں اس باب میں نقل ہوئی ہیں ان کا حاصل یہ ہے کہ جو کوئی اچھا آدمی کسی برے آدمی کو کوئی برا کام کرتے دیکھے اور قدرت کے باوجود منع نہ کرے تو اس کو دنیا ہی میں منع نہ کرنے کا وبال ضرور بھگتنا پڑے گا۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ لَوْلَا يَنْهَاهُمُ الرَّبَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ عَن قَوْلِهِمُ الْإِثْمَ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ﴾ ” کیوں نہیں روکتے ان کو درویش اور علماء گناہ کی بات کہنے سے اور حرام کھانے سے“ یعنی علماء جو عوام الناس کے نفع کے در پے ہوتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے علم و دانش سے نوازا ہے، انہوں نے لوگوں کو ان گناہوں سے کیوں نہ روکا جو ان سے صادر ہوتے ہیں تاکہ ان سے جہالت دور ہوجاتی اور ان پر اللہ تعالیٰ کی حجت قائم ہوجاتی ۔ کیونکہ یہ علماء ہی کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو نیکیوں کا حکم دیں اور برائیوں سے منع کریں اور ان کے سامنے دین کا راستہ واضح کریں، انہیں بھلائیوں کی ترغیب دیں اور برائیوں کے انجام سے ڈرائیں ﴿ لَبِئْسَ مَا كَانُوا يَصْنَعُونَ﴾ ” بلا شبہ وہ بہت برا کرتے ہیں۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
inn kay mashaeeq aur ulama inn ko gunah ki baaten kehney aur haram khaney say aakhir kiyon mana nahi kertay-? haqeeqat yeh hai kay inn ka yeh tarz-e-amal nihayat bura hai