موسٰی (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے فرمایا: تم اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو، بیشک زمین اللہ کی ہے وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے، اور انجامِ خیر پرہیزگاروں کے لئے ہی ہے،
English Sahih:
Said Moses to his people, "Seek help through Allah and be patient. Indeed, the earth belongs to Allah. He causes to inherit it whom He wills of His servants. And the [best] outcome is for the righteous."
1 Abul A'ala Maududi
موسیٰؑ نے اپنی قوم سے کہا "اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو، زمین اللہ کی ہے، اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے، اور آخری کامیابی انہی کے لیے جو اس سے ڈرتے ہوئے کام کریں"
2 Ahmed Raza Khan
موسیٰ نے اپنی قوم سے فرمایا اللہ کی مدد چاہو اور صبر کرو بیشک زمین کا مالک اللہ ہے اپنے بندوں میں جسے چاہے وارث بنائے اور آخر میدان پرہیزگاروں کے ہاتھ ہے
3 Ahmed Ali
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا الله سے مدد مانگو اور صبر کرو بے شک زمین الله کی ہے اپنے بندوں میں سے جسےچاہے اس کا وارث بنا دے اور انجام بخیر پرہیزگاروں کا ہی ہوتا ہے
4 Ahsanul Bayan
موسٰی علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا اللہ تعالٰی کا سہارا حاصل کرو اور صبر کرو، یہ زمین اللہ تعالٰی کی ہے، اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے وہ مالک بنا دے اور آخر کامیابی ان ہی کی ہوتی ہے جو اللہ سے ڈرتے ہیں (١)۔
١٢٨۔١ جب فرعون کی طرف سے دوبارہ اس ظلم کا آغاز ہوا تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم کو اللہ سے مدد حاصل کرنے اور صبر کرنے کی تلقین کی اور تسلی دی کہ اگر تم صحیح رہے تو زمین کا اقتدار بالآخر تمہیں ہی ملے گا
5 Fateh Muhammad Jalandhry
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ خدا سے مدد مانگو اور ثابت قدم رہو۔ زمین تو خدا کی ہے۔ وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا مالک بناتا ہے۔ اور آخر بھلا تو ڈرنے والوں کا ہے
6 Muhammad Junagarhi
موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے فرمایا اللہ تعالیٰ کا سہارا حاصل کرو اور صبر کرو، یہ زمین اللہ تعالیٰ کی ہے، اپنے بندوں میں سے جس کو چاہے وه مالک بنا دے اور اخیر کامیابی ان ہی کی ہوتی ہے جو اللہ سے ڈرتے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا! تم اللہ سے مدد طلب کرو۔ اور صبر و تحمل سے کام لو بے شک زمین اللہ کی ہے۔ وہ جسے چاہتا ہے اپنے بندوں میں سے اس کا وارث بنا دیتا ہے اور اچھا انجام تو پرہیزگاروں کا ہی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
موسٰی علیھ السّلامنے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ سے مدد مانگو اور صبر کرو -زمین اللہ کی ہے وہ اپنے بندوں میں جس کو چاہتا ہے وارث بناتا ہے اور انجام کار بہرحال صاحبان هتقوٰی کے لئے ہے
9 Tafsir Jalalayn
موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ خدا سے مدد ما نگو اور ثابت قدم رہو زمین تو خدا کی ہے۔ (اور) وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اسکا مالک بناتا ہے۔ اور آخر بھلا تو ڈرنے والوں کا ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ﴾(موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا۔“ ان حالات میں، جن میں وہ کچھ کرنے کی طاقت نہ رکھتے تھے، اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر وہ ان حالات کا مقابلہ کرنے سے عاجز تھے۔ موسیٰ علیہ السلام نے ان کو وصیت کرتے ہوئے کہا : ﴿اسْتَعِينُوا بِاللَّـهِ﴾” اللہ سے مدد طلب کرو“ یعنی اس چیز کے حصول میں جو تمہارے لئے فائدہ مند ہے اور اس چیز کو دور ہٹانے میں جو تمہارے لئے ضرر رساں ہے، اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرو۔ اس پر اعتماد کرو، وہ تمہارے معاملے کو پورا کرے گا۔ ﴿وَاصْبِرُوا﴾ ” اور صبر کرو۔“ یعنی مصائب و ابتلاء کے دور ہونے کی امید کرتے ہوئے صبر کا التزام کرو۔ ﴿إِنَّ الْأَرْضَ لِلَّـهِ﴾ ” زمین اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے“ فرعون اور اس کی قوم کی ملکیت نہیں کہ وہ اس زمین میں حکم چلائیں ﴿ يُورِثُهَا مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ﴾ ” وہ اس کا وارث اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے، بناتا ہے“ یعنی اللہ تعالیٰ اپنی مشیت اور حکمت کے مطابق زمین کی حکمرانی باری باری لوگوں کو عطا کرتا ہے۔ مگر اچھا انجام متقین کا ہوتا ہے کیونکہ اس حکمرانی کی مدت میں اگر ان کو امتحان میں ڈالا جائے، اللہ تعالیٰ کی طرف سے آزمائش اور اس کی حکمت کے تحت، تب بھی بالاخر کامیابی انہی کے لئے ہے۔ ﴿وَالْعَاقِبَةُ﴾ ” اور اچھا انجام“﴿لِلْمُتَّقِينَ﴾ ” متقین کیلئے ہے“ یعنی جو اپنی قوم کے بارے میں تقویٰ اختیار کرتے ہیں۔ یہ بندہ مومن کا وظیفہ ہے کہ مقدور بھر ایسے اسباب مہیا کرتا رہے جن کے ذریعے سے وہ دوسروں کی طرف سے دی ہوئی اذیت سے اپنی ذات کو بچا سکے اور جب وہ ایسا کرنے سے عاجز آجائے تو صبر کرے اور اللہ تعالیٰ سے مدد مانگے اور اچھے وقت کا انتظار کرے۔
11 Mufti Taqi Usmani
musa ney apni qoam say kaha : Allah say madad maango aur sabar say kaam lo . yaqeen rakho kay zameen Allah ki hai . woh apney bandon mein say jissay chahta hai uss ka waris bana deta hai . aur aakhri anjam perhezgaron hi kay haq mein hota hai .