Skip to main content

وَاِذْ يَعِدُكُمُ اللّٰهُ اِحْدَى الطَّاۤٮِٕفَتَيْنِ اَنَّهَا لَـكُمْ وَتَوَدُّوْنَ اَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُوْنُ لَـكُمْ وَيُرِيْدُ اللّٰهُ اَنْ يُّحِقَّ الْحَـقَّ بِكَلِمٰتِهٖ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْـكٰفِرِيْنَۙ

And when
وَإِذْ
اور جب
promised you
يَعِدُكُمُ
وعدہ کررہا تھا تم سے
Allah
ٱللَّهُ
اللہ
one
إِحْدَى
ایک کا
(of) the two groups
ٱلطَّآئِفَتَيْنِ
دو گروہوں میں سے
that it (would be)
أَنَّهَا
بیشک وہ
for you
لَكُمْ
تمہارے لیے ہے
and you wished
وَتَوَدُّونَ
اور تم چاہتے تھے
that
أَنَّ
بیشک
(one) other than
غَيْرَ
بغیر
that
ذَاتِ
والے
(of) the armed
ٱلشَّوْكَةِ
ہتھیار (والے)
would be
تَكُونُ
ہوں
for you
لَكُمْ
تمہارے لیے
But intended
وَيُرِيدُ
اور چاہتا تھا
Allah
ٱللَّهُ
اللہ
to
أَن
کہ
justify
يُحِقَّ
ثابت کردے
the truth
ٱلْحَقَّ
حق کو
by His words
بِكَلِمَٰتِهِۦ
اپنے کلمات کے ساتھ۔ اپنے ارشادات کے ساتھ
and cut off
وَيَقْطَعَ
اور کاٹ ڈالے
(the) roots
دَابِرَ
جڑ
(of) the disbelievers
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی

طاہر القادری:

اور (وہ وقت یاد کرو) جب اللہ نے تم سے (کفارِ مکہ کے) دو گروہوں میں سے ایک پر غلبہ و فتح کا وعدہ فرمایا تھا کہ وہ یقیناً تمہارے لئے ہے اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیر مسلح (کمزور گروہ) تمہارے ہاتھ آجائے اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام سے حق کو حق ثابت فرما دے اور (دشمنوں کے بڑے مسلح لشکر پر مسلمانوں کی فتح یابی کی صورت میں) کافروں کی (قوت اور شان و شوکت کے) جڑ کاٹ دے،

English Sahih:

[Remember, O believers], when Allah promised you one of the two groups – that it would be yours – and you wished that the unarmed one would be yours. But Allah intended to establish the truth by His words and to eliminate the disbelievers

1 Abul A'ala Maududi

یاد کرو وہ موقع جب کہ اللہ تم سے وعدہ کر رہا تھا کہ دونوں گروہوں میں سے ایک تمہیں مِل جائے گا تم چاہتے تھے کہ کمزور گروہ تمہیں ملے مگر اللہ کا ارادہ یہ تھا کہ اپنے ارشادات سے حق کو حق کر دکھائے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے