Skip to main content

فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ حَتّٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لَا يَجِدُوْا فِىْۤ اَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا

But no
فَلَا
پس نہیں
by your Lord
وَرَبِّكَ
قسم ہے تیرے رب کی
not
لَا
نہیں
will they believe
يُؤْمِنُونَ
مومن ہوسکتے
until
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
they make you judge
يُحَكِّمُوكَ
وہ منصف بنائیں تجھ کو
about what
فِيمَا
اس معاملہ میں جو
arises
شَجَرَ
اختلاف ہوا
between them
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
then
ثُمَّ
پھر
not
لَا
نہ
they find
يَجِدُوا۟
وہ پائیں
in
فِىٓ
میں
themselves
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں میں
any discomfort
حَرَجًا
کوئی تنگی
about what
مِّمَّا
اس میں سے جو
you (have) decided
قَضَيْتَ
آپ نے فیصلہ کیا
and submit
وَيُسَلِّمُوا۟
اور وہ مان لیں
(in full) submission
تَسْلِيمًا
پوری طرح مان جانا

طاہر القادری:

پس (اے حبیب!) آپ کے رب کی قسم یہ لوگ مسلمان نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ وہ اپنے درمیان واقع ہونے والے ہر اختلاف میں آپ کو حاکم بنالیں پھر اس فیصلہ سے جو آپ صادر فرما دیں اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور (آپ کے حکم کو) بخوشی پوری فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں،

English Sahih:

But no, by your Lord, they will not [truly] believe until they make you, [O Muhammad], judge concerning that over which they dispute among themselves and then find within themselves no discomfort from what you have judged and submit in [full, willing] submission.

1 Abul A'ala Maududi

نہیں، اے محمدؐ، تمہارے رب کی قسم یہ کبھی مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے باہمی اختلافات میں یہ تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں، پھر جو کچھ تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں بھی کوئی تنگی نہ محسوس کریں، بلکہ سر بسر تسلیم کر لیں