Skip to main content

كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَاۡ وَرُسُلِىْۗ اِنَّ اللّٰهَ قَوِىٌّ عَزِيْزٌ

كَتَبَ
لکھ دیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَأَغْلِبَنَّ
البتہ میں ضرور غالب آؤں گا
أَنَا۠
میں
وَرُسُلِىٓۚ
اور میرے رسول
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
قَوِىٌّ
قوت والا
عَزِيزٌ
زبردست ہے

اللہ نے لکھ دیا ہے کہ یقینا میں اور میرے رسول ضرور غالب ہو کر رہیں گے، بیشک اللہ بڑی قوت والا بڑے غلبہ والا ہے،

تفسير

لَا تَجِدُ قَوْمًا يُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ يُوَاۤدُّوْنَ مَنْ حَاۤدَّ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَلَوْ كَانُوْۤا اٰبَاۤءَهُمْ اَوْ اَبْنَاۤءَهُمْ اَوْ اِخْوَانَهُمْ اَوْ عَشِيْرَتَهُمْۗ اُولٰۤٮِٕكَ كَتَبَ فِىْ قُلُوْبِهِمُ الْاِيْمَانَ وَاَيَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ ۗ وَيُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۗ رَضِىَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ حِزْبُ اللّٰهِ ۗ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ

لَّا
نہ
تَجِدُ
تم پاؤ گے
قَوْمًا
ایک قوم کو
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتی ہو
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِ
آخرت پر
يُوَآدُّونَ
وہ محبت رکھتے ہوں
مَنْ
اس سےجس نے
حَآدَّ
مخالفت کی
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
وَلَوْ
اور اگرچہ
كَانُوٓا۟
ہوں وہ
ءَابَآءَهُمْ
ان کے آباؤ اجداد
أَوْ
یا
أَبْنَآءَهُمْ
ان کے بیٹے
أَوْ
یا
إِخْوَٰنَهُمْ
ان کے بھائی
أَوْ
یا
عَشِيرَتَهُمْۚ
ان کے اہل خاندان
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
كَتَبَ
اس نے واضح کردیا۔ لکھ دیا
فِى
میں
قُلُوبِهِمُ
ان کے دلوں (میں )
ٱلْإِيمَٰنَ
ایمان
وَأَيَّدَهُم
اور تائید کی ان کی
بِرُوحٍ
ساتھ ایک روح کے
مِّنْهُۖ
اس سے
وَيُدْخِلُهُمْ
اور وہ داخل کرے گا ان کو
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے (سے)
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۚ
ان میں
رَضِىَ
راضی ہوگیا
ٱللَّهُ
اللہ
عَنْهُمْ
ان سے
وَرَضُوا۟
اور وہ راضی ہوگئے
عَنْهُۚ
اس سے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
حِزْبُ
گروہ ہیں
ٱللَّهِۚ
اللہ کا
أَلَآ
سنو
إِنَّ
بیشک
حِزْبَ
گروہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
هُمُ
وہی ہیں
ٱلْمُفْلِحُونَ
جو فلاح پانے والے ہیں

آپ اُن لوگوں کو جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں کبھی اس شخص سے دوستی کرتے ہوئے نہ پائیں گے جو اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دشمنی رکھتا ہے خواہ وہ اُن کے باپ (اور دادا) ہوں یا بیٹے (اور پوتے) ہوں یا اُن کے بھائی ہوں یا اُن کے قریبی رشتہ دار ہوں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اُس (اللہ) نے ایمان ثبت فرما دیا ہے اور انہیں اپنی روح (یعنی فیضِ خاص) سے تقویت بخشی ہے، اور انہیں (ایسی) جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ اُن میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، اللہ اُن سے راضی ہو گیا ہے اور وہ اللہ سے راضی ہو گئے ہیں، یہی اﷲ (والوں) کی جماعت ہے، یاد رکھو! بیشک اﷲ (والوں) کی جماعت ہی مراد پانے والی ہے،

تفسير