اپنی پہلی موت کے سوا (جس سے گزر کر ہم یہاں آچکے) اور نہ ہم پر کبھی عذاب کیا جائے گا،
English Sahih:
Except for our first death, and we will not be punished?"
1 Abul A'ala Maududi
موت جو ہمیں آنی تھی وہ بس پہلے آ چکی؟ اب ہمیں کوئی عذاب نہیں ہونا؟"
2 Ahmed Raza Khan
مگر ہماری پہلی موت اور ہم پر عذاب نہ ہوگا
3 Ahmed Ali
مگر ہمارا پہلی بار کا مرنا اور ہمیں عذاب نہیں دیا جائے گا
4 Ahsanul Bayan
بجز پہلی ایک موت کے، (١) اور ہم نہ عذاب کیے جانے والے ہیں۔
٥٩۔١ جو دنیا میں آچکی۔ اب ہمارے لئے موت ہے نہ عذاب۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ہاں (جو) پہلی بار مرنا (تھا سو مرچکے) اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کا
6 Muhammad Junagarhi
بجز پہلی ایک موت کے، اور نہ ہم عذاب کیے جانے والے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
سوائے پہلی موت کے اور نہ ہی ہمیں کوئی عذاب ہوگا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
سوائے پہلی موت کے اور ہم پر عذاب ہونے والا بھی نہیں ہے
9 Tafsir Jalalayn
ہاں ! (جو) پہلی بار مرنا (تھا سو مرچکے) اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہونے کا
10 Tafsir as-Saadi
﴿أَفَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِينَ إِلَّا مَوْتَتَنَا الْأُولَىٰ وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ﴾ ” کیا ہم (آئندہ بھی)نہیں مریں گے؟ ہاں (جو) پہلی بار مرناتھا (سو مر چکے)اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہوگا۔“ یعنی مومن اس کافر سے نعمت کے بارے میں جو خلود جنت اور جہنم کے عذاب سے نجات کی صورت میں حاصل ہوئی ہے، پوچھے گا۔ یہ استفہام اثبات اور تقریر کے معنی میں ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ﴿ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ﴾ میں معمول کا حذف ہونا اور مقام لذت و سرور ہونا دلالت کرتا ہے کہ وہ ہر اس چیز کے بارے میں ایک دوسرے سے پوچھیں گے جس کے ذکر سے انہیں لذت حاصل ہوتی ہے اور ان مسائل کے بارے میں سوال کریں گے جن میں نزاع اور اشکال واقع ہوا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ اہل علم کو علمی مسائل میں ایک دوسرے سے سوال کر کے تحقیق و بحث کے ذریعے سے جو لذت حاصل ہوتی ہے، وہ اس لذت پر فوقیت رکھتی ہے جو دنیاوی باتوں سے حاصل ہوتی ہے، اس لئے ان کو بحث و تحقیق کے ان مسائل سے بہرہ و افر نصیب ہوگا اور جنت میں ان پر ایسے ایسے حقائق کا انکشاف ہوگا جن کی تعبیر ممکن نہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
siwaye uss moat kay jo hamen pehlay aa-chuki-? aur hamen azab bhi nahi hoga-?