Skip to main content

اِنَّمَاۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ رَبَّ هٰذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِىْ حَرَّمَهَا وَلَهٗ كُلُّ شَىْءٍ وَّاُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَۙ

إِنَّمَآ
بیشک
أُمِرْتُ
مجھے حکم دیا گیا ہے
أَنْ
کہ
أَعْبُدَ
میں عبادت کروں
رَبَّ
رب کی
هَٰذِهِ
اس
ٱلْبَلْدَةِ
شہر کے
ٱلَّذِى
وہ ذات
حَرَّمَهَا
جس نے حرام ٹھہرایا اس شہر کو
وَلَهُۥ
اور اسی کے لئے ہے
كُلُّ
ہر
شَىْءٍۖ
چیز
وَأُمِرْتُ
اور مجھ کو حکم دیا گیا ہے
أَنْ
کہ
أَكُونَ
میں ہوجاؤں
مِنَ
سے
ٱلْمُسْلِمِينَ
مسلمانوں میں سے/ فرماں برداروں میں سے

(آپ ان سے فرما دیجئے کہ) مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ اس شہرِ (مکّہ) کے رب کی عبادت کروں جس نے اسے عزت و حُرمت والا بنایا ہے اور ہر چیز اُسی کی (مِلک) ہے اور مجھے (یہ) حکم (بھی) دیا گیا ہے کہ میں (اللہ کے) فرمانبرداروں میں رہوں،

تفسير

وَاَنْ اَتْلُوَا الْقُرْاٰنَۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَهْتَدِىْ لِنَفْسِهٖۚ وَمَنْ ضَلَّ فَقُلْ اِنَّمَاۤ اَنَاۡ مِنَ الْمُنْذِرِيْنَ

وَأَنْ
اور یہ کہ
أَتْلُوَا۟
پڑھ سناؤں
ٱلْقُرْءَانَۖ
قرآن کو
فَمَنِ
تو جو
ٱهْتَدَىٰ
ہدایت پائے
فَإِنَّمَا
تو بیشک
يَهْتَدِى
ہدایت پائے گا
لِنَفْسِهِۦۖ
اپنی ذات کے لئے
وَمَن
اور جو
ضَلَّ
بھٹکا
فَقُلْ
تو کہہ دیجئے
إِنَّمَآ
بیشک
أَنَا۠
میں
مِنَ
سے
ٱلْمُنذِرِينَ
ڈرانے والوں میں سے ہوں

نیز یہ کہ میں قرآن پڑھ کر سناتا رہوں سو جس شخص نے ہدایت قبول کی تو اس نے اپنے ہی فائدہ کے لئے راہِ راست اختیار کی، اور جو بہکا رہا تو آپ فرما دیں کہ میں تو صِرف ڈر سنانے والوں میں سے ہوں،

تفسير

وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَيُرِيْكُمْ اٰيٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ

وَقُلِ
اور کہہ دیجئے
ٱلْحَمْدُ
سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لئے ہے
سَيُرِيكُمْ
عنقریب وہ دکھائے گا تم کو
ءَايَٰتِهِۦ
اپنی نشانیاں
فَتَعْرِفُونَهَاۚ
تو تم پہچان لو گے ان کو
وَمَا
اور نہیں
رَبُّكَ
رب تیرا
بِغَٰفِلٍ
غافل
عَمَّا
اس سے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

اور آپ فرمادیجئے کہ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں وہ عنقریب تمہیں اپنی نشانیاں دکھا دے گا سو تم انہیں پہچان لو گے، اور آپ کا رب ان کاموں سے بے خبر نہیں جو تم انجام دیتے ہو،

تفسير