وَإِذَآ
اور جب
أَنْعَمْنَا
انعام کرتے ہیں ہم
عَلَى
پر
ٱلْإِنسَٰنِ
انسان
أَعْرَضَ
وہ اعراض برتتا ہے۔ بےرخی کرتا ہے
وَنَـَٔا
اور موڑ لیتا ہے
بِجَانِبِهِۦ
اپنے پہلو کو
وَإِذَا
اور جب
مَسَّهُ
پہنچتی ہے اس کو
ٱلشَّرُّ
تکلیف۔ ناگوار چیز
فَذُو
تو کرنے والا ہوتا ہے
دُعَآءٍ
دعا
عَرِيضٍ
لمبی چوڑی
انسان کو جب ہم نعمت دیتے ہیں تو وہ منہ پھیرتا ہے اور اکڑ جاتا ہے اور جب اسے کوئی آفت چھو جاتی ہے تو لمبی چوڑی دعائیں کرنے لگتا ہے
قُلْ
کہہ دیجئے
أَرَءَيْتُمْ
کیا غور کیا تم نے
إِن
اگر
كَانَ
ہوا ہے
مِنْ
سے
عِندِ
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
ثُمَّ
پھر
كَفَرْتُم
کفر کیا تم نے
بِهِۦ
اس کا
مَنْ
کون
أَضَلُّ
زیادہ بھٹکا ہوا ہے
مِمَّنْ
اس سے بڑھ کر جو
هُوَ
وہ
فِى
میں ہیں
شِقَاقٍۭ
ضد
بَعِيدٍ
دور کی
اے نبیؐ، اِن سے کہو، کبھی تم نے یہ بھی سوچا کہ اگر واقعی یہ قرآن خدا ہی کی طرف سے ہوا اور تم اِس کا انکار کرتے رہے تو اُس شخص سے بڑھ کر بھٹکا ہوا اور کون ہوگا جو اِس کی مخالفت میں دور تک نکل گیا ہو؟
سَنُرِيهِمْ
عنقریب ہم دکھائیں گے ان کو
ءَايَٰتِنَا
اپنی نشانیاں
فِى
میں
ٱلْءَافَاقِ
مشرق ومغرب
وَفِىٓ
اور ان کے میں
أَنفُسِهِمْ
نفسوں
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَتَبَيَّنَ
واضح ہوجائے گا
لَهُمْ
ان کے لیے
أَنَّهُ
کہ وہ
ٱلْحَقُّۗ
حق ہے
أَوَلَمْ
کیا نہیں
يَكْفِ
کافی
بِرَبِّكَ
آپ کے رب کے لئیے
أَنَّهُۥ
کہ وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
شے
شَهِيدٌ
شاہد
عنقریب ہم اِن کو اپنی نشانیاں آفاق میں بھی دکھائیں گے اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ اِن پر یہ بات کھل جائے گی کہ یہ قرآن واقعی برحق ہے کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے؟
أَلَآ
خبردار
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
فِى
میں ہیں
مِرْيَةٍ
شک
مِّن
سے
لِّقَآءِ
ملاقات
رَبِّهِمْۗ
اپنے رب کی
أَلَآ
خبردار
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
مُّحِيطٌۢ
احاطہ کرنے والا ہے
آگاہ رہو، یہ لوگ اپنے رب کی ملاقات میں شک رکھتے ہیں سن رکھو، وہ ہر چیز پر محیط ہے