Skip to main content

لَـيْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّلَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّلَا عَلَى الْمَرِيْضِ حَرَجٌ وَّلَا عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ اَنْ تَأْكُلُوْا مِنْۢ بُيُوْتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اٰبَاۤٮِٕكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اُمَّهٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اِخْوَانِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَخَوٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَعْمَامِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ عَمّٰتِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ اَخْوَالِكُمْ اَوْ بُيُوْتِ خٰلٰتِكُمْ اَوْ مَا مَلَكْتُمْ مَّفَاتِحَهٗۤ اَوْ صَدِيْقِكُمْۗ لَـيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَأْكُلُوْا جَمِيْعًا اَوْ اَشْتَاتًا ۗ فَاِذَا دَخَلْتُمْ بُيُوْتًا فَسَلِّمُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ تَحِيَّةً مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُبٰرَكَةً طَيِّبَةً ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمُ الْاٰيٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ

لَّيْسَ
نہیں ہے
عَلَى
پر
ٱلْأَعْمَىٰ
اندھے (پر)
حَرَجٌ
کوئی حرج
وَلَا
اور نہ
عَلَى
پر
ٱلْأَعْرَجِ
لنگڑے (پر)
حَرَجٌ
کوئی حرج
وَلَا
اور نہ
عَلَى
پر
ٱلْمَرِيضِ
مریض (پر)
حَرَجٌ
کوئی حرج۔ گناہ
وَلَا
اور نہ
عَلَىٰٓ
پر
أَنفُسِكُمْ
تمہارے نفسوں پر
أَن
کہ
تَأْكُلُوا۟
تم کھاؤ
مِنۢ
سے
بُيُوتِكُمْ
اپنے گھروں سے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
ءَابَآئِكُمْ
تمہارے باپوں کے۔ باپ داد کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
أُمَّهَٰتِكُمْ
تمہاری ماؤں کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں (سے)
إِخْوَٰنِكُمْ
تمہارے بھائیوں کے (گھروں سے)
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں (سے)
أَخَوَٰتِكُمْ
تمہاری بہنوں کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
أَعْمَٰمِكُمْ
تمہارے چچاؤں کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
عَمَّٰتِكُمْ
تمہاری پھوپھیوں کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
أَخْوَٰلِكُمْ
تمہارے ماموؤں کے
أَوْ
یا
بُيُوتِ
گھروں سے
خَٰلَٰتِكُمْ
تمہاری خالاؤں کے
أَوْ
یا
مَا
جو
مَلَكْتُم
مالک ہوئے تم
مَّفَاتِحَهُۥٓ
اس کی کنجیوں کے
أَوْ
یا
صَدِيقِكُمْۚ
تمہارے دوست کے
لَيْسَ
نہیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
أَن
کہ
تَأْكُلُوا۟
تم کھاؤ
جَمِيعًا
مل کر
أَوْ
یا
أَشْتَاتًاۚ
الگ الگ
فَإِذَا
پھر جب
دَخَلْتُم
داخل ہو تم
بُيُوتًا
گھروں میں
فَسَلِّمُوا۟
تو سلام کرو
عَلَىٰٓ
پر
أَنفُسِكُمْ
اپنے نفسوں (پر)
تَحِيَّةً
دعائے خیر ہے۔ تحفہ ہے
مِّنْ
سے
عِندِ
طرف سے
ٱللَّهِ
اللہ کی (طرف سے)۔ اللہ کے (پاس سے)
مُبَٰرَكَةً
بابرکت ہے
طَيِّبَةًۚ
پاکیزہ ہے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان فرماتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لو

اندھے پر کوئی رکاوٹ نہیں اور نہ لنگڑے پر کوئی حرج ہے اور نہ بیمار پر کوئی گناہ ہے اور نہ خود تمہارے لئے (کوئی مضائقہ ہے) کہ تم اپنے گھروں سے (کھانا) کھا لو یا اپنے باپ دادا کے گھروں سے یا اپنی ماؤں کے گھروں سے یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے یا اپنی بہنوں کے گھروں سے یا اپنے چچاؤں کے گھروں سے یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے یا اپنی خالاؤں کے گھروں سے یا جن گھروں کی کنجیاں تمہارے اختیار میں ہیں (یعنی جن میں ان کے مالکوں کی طرف سے تمہیں ہر قسم کے تصرّف کی اجازت ہے) یا اپنے دوستوں کے گھروں سے (کھانا کھا لینے میں مضائقہ نہیں)، تم پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ تم سب کے سب مل کر کھاؤ یا الگ الگ، پھر جب تم گھروں میں داخل ہوا کرو تو اپنے (گھر والوں) پر سلام کہا کرو (یہ) اللہ کی طرف سے بابرکت پاکیزہ دعا ہے، اس طرح اللہ اپنی آیتوں کو تمہارے لئے واضح فرماتا ہے تاکہ تم (احکامِ شریعت اور آدابِ زندگی کو) سمجھ سکو،

تفسير

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَاِذَا كَانُوْا مَعَهٗ عَلٰۤى اَمْرٍ جَامِعٍ لَّمْ يَذْهَبُوْا حَتّٰى يَسْتَأْذِنُوْهُ ۗ اِنَّ الَّذِيْنَ يَسْتَـأْذِنُوْنَكَ اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ ۚ فَاِذَا اسْتَأْذَنُوْكَ لِبَعْضِ شَأْنِهِمْ فَأْذَنْ لِّمَنْ شِئْتَ مِنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمُ اللّٰهَۗ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

إِنَّمَا
بیشک
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ کے ساتھ
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول کے ساتھ
وَإِذَا
اور جب
كَانُوا۟
وہ ہوتے ہیں
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
عَلَىٰٓ
پر
أَمْرٍ
کسی کام (پر)
جَامِعٍ
اجتماعی۔ اہم
لَّمْ
نہیں
يَذْهَبُوا۟
وہ جاتے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَسْتَـْٔذِنُوهُۚ
اجازت لے لیں آپ سے
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَسْتَـْٔذِنُونَكَ
جو اجازت مانگتے ہیں آپ سے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی وہ
ٱلَّذِينَ
لوگ ہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے ہیں
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرَسُولِهِۦۚ
اور اس کے رسول پر
فَإِذَا
پھر جب
ٱسْتَـْٔذَنُوكَ
وہ اجازت مانگیں آپ سے
لِبَعْضِ
اپنے بعض
شَأْنِهِمْ
کام کے لیے
فَأْذَن
تو اجازت دے دو
لِّمَن
جس کے لیے
شِئْتَ
چاہو تم
مِنْهُمْ
ان میں سے
وَٱسْتَغْفِرْ
اور بخشش مانگو
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱللَّهَۚ
اللہ تعالیٰ (سے )
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

ایمان والے تو وہی لوگ ہیں جو اللہ پر اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لے آئے ہیں اور جب وہ آپ کے ساتھ کسی ایسے (اجتماعی) کام پر حاضر ہوں جو (لوگوں کو) یکجا کرنے والا ہو تو وہاں سے چلے نہ جا ئیں (یعنی امت میں اجتماعیت اور وحدت پیدا کرنے کے عمل میں دل جمعی سے شریک ہوں) جب تک کہ وہ (کسی خاص عذر کے باعث) آپ سے اجازت نہ لے لیں، (اے رسولِ معظّم!) بیشک جو لوگ (آپ ہی کو حاکم اور مَرجَع سمجھ کر) آپ سے اجازت طلب کرتے ہیں وہی لوگ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان رکھنے والے ہیں، پھر جب وہ آپ سے اپنے کسی کام کے لئے (جانے کی) اجازت چاہیں تو آپ (حاکم و مختار ہیں) ان میں سے جسے چاہیں اجازت مرحمت فرما دیں اور ان کے لئے (اپنی مجلس سے اجازت لے کر جانے پر بھی) اللہ سے بخشش مانگیں (کہ کہیں اتنی بات پر بھی گرفت نہ ہو جائے)، بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير

لَا تَجْعَلُوْا دُعَاۤءَ الرَّسُوْلِ بَيْنَكُمْ كَدُعَاۤءِ بَعْضِكُمْ بَعْضًا ۗ قَدْ يَعْلَمُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ يَتَسَلَّلُوْنَ مِنْكُمْ لِوَاذًا ۚ فَلْيَحْذَرِ الَّذِيْنَ يُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِهٖۤ اَنْ تُصِيْبَهُمْ فِتْنَةٌ اَوْ يُصِيْبَهُمْ عَذَابٌ اَ لِيْمٌ

لَّا
نہ
تَجْعَلُوا۟
تم بناؤ۔ (نہ) سمجھو
دُعَآءَ
بلانے کو
ٱلرَّسُولِ
رسول کے
بَيْنَكُمْ
آپس میں
كَدُعَآءِ
مانند بلانے کے
بَعْضِكُم
تم میں سے بعض کے
بَعْضًاۚ
بعض کو
قَدْ
تحقیق
يَعْلَمُ
جانتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَتَسَلَّلُونَ
جو کھسک جاتے ہیں
مِنكُمْ
تم میں سے
لِوَاذًاۚ
آڑ لیتے ہوئے
فَلْيَحْذَرِ
پس چاہیے کہ ڈریں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُخَالِفُونَ
جو مخالفت کرتے ہیں
عَنْ
کے
أَمْرِهِۦٓ
اس کے حکم کی
أَن
کہ
تُصِيبَهُمْ
پہنچے ان کو
فِتْنَةٌ
کوئی فتنہ
أَوْ
یا
يُصِيبَهُمْ
پہنچے ان کو
عَذَابٌ
عذاب
أَلِيمٌ
دردناک

(اے مسلمانو!) تم رسول کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کو بلانے کی مثل قرار نہ دو (جب رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلانا تمہارے باہمی بلاوے کی مثل نہیں تو خود رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ گرامی تمہاری مثل کیسے ہو سکتی ہے)، بیشک اللہ ایسے لوگوں کو (خوب) جانتا ہے جو تم میں سے ایک دوسرے کی آڑ میں (دربارِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے) چپکے سے کھسک جاتے ہیں، پس وہ لوگ ڈریں جو رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے امرِ (ادب) کی خلاف ورزی کر رہے ہیں کہ (دنیا میں ہی) انہیں کوئی آفت آپہنچے گی یا (آخرت میں) ان پر دردناک عذاب آن پڑے گا،

تفسير

اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ قَدْ يَعْلَمُ مَاۤ اَنْـتُمْ عَلَيْهِۗ وَيَوْمَ يُرْجَعُوْنَ اِلَيْهِ فَيُنَـبِّـئُـهُمْ بِمَا عَمِلُوْا ۗ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمٌ

أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
لِلَّهِ
اللہ کے لیے ہے
مَا
جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمان (میں) ہے
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین (میں)
قَدْ
تحقیق
يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
مَآ
جو
أَنتُمْ
تم
عَلَيْهِ
اس پر ہو (جس پر تم ہو)
وَيَوْمَ
اور جس دن
يُرْجَعُونَ
وہ لوٹائے جائیں گے
إِلَيْهِ
اس کی طرف
فَيُنَبِّئُهُم
تو پھر وہ بتادے گا ان کو
بِمَا
ساتھ اس کے جو
عَمِلُوا۟ۗ
انہوں نے عمل کیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِكُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے

خبردار! جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب) اللہ ہی کا ہے، وہ یقیناً جانتا ہے جس حال پر تم ہو (ایمان پر ہو یا منافقت پر)، اور جس دن لوگ اس کی طرف لوٹائے جائیں گے تو وہ انہیں بتا دے گا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے،

تفسير