Skip to main content

تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَتُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْۗ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّـكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَۙ

تُؤْمِنُونَ
تم ایمان لاؤ
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول پر
وَتُجَٰهِدُونَ
اور تم جہاد کرو
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے (میں)
ٱللَّهِ
اللہ کے
بِأَمْوَٰلِكُمْ
اپنے مالوں کے ساتھ
وَأَنفُسِكُمْۚ
اور اپنی جانوں کے ساتھ
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّكُمْ
تمہارے لیے
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
تَعْلَمُونَ
تم علم رکھتے

(وہ یہ ہے کہ) تم اللہ پر اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر (کامل) ایمان رکھو اور اللہ کی راہ میں اپنے مال و جان سے جہاد کرو، یہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم جانتے ہو،

تفسير

يَغْفِرْ لَـكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَمَسٰكِنَ طَيِّبَةً فِىْ جَنّٰتِ عَدْنٍۗ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُۙ

يَغْفِرْ
بخش دے گا
لَكُمْ
تمہارے لیے
ذُنُوبَكُمْ
تمہارے گناہوں کو
وَيُدْخِلْكُمْ
اور داخل کرے گا تم کو
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے سے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
وَمَسَٰكِنَ
اور گھروں (میں)
طَيِّبَةً
پاکیزہ
فِى
میں
جَنَّٰتِ
باغوں (میں )
عَدْنٍۚ
ہمیشگی کے
ذَٰلِكَ
یہی ہے
ٱلْفَوْزُ
کامیابی
ٱلْعَظِيمُ
بڑی

وہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور تمہیں جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں جاری ہوں گی اور نہایت عمدہ رہائش گاہوں میں (ٹھہرائے گا) جو جناتِ عدن (یعنی ہمیشہ رہنے کی جنتوں) میں ہیں، یہی زبردست کامیابی ہے،

تفسير

وَاُخْرٰى تُحِبُّوْنَهَا ۗ نَصْرٌ مِّنَ اللّٰهِ وَفَـتْحٌ قَرِيْبٌ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ

وَأُخْرَىٰ
اور دوسری چیز
تُحِبُّونَهَاۖ
تم محبت رکھتے ہو اس سے
نَصْرٌ
مدد
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے )
وَفَتْحٌ
اور فتح
قَرِيبٌۗ
قریبی قریبی
وَبَشِّرِ
اور خوش خبری دو
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنو کو

اور (اس اُخروی نعمت کے علاوہ) ایک دوسری (دنیوی نعمت بھی عطا فرمائے گا) جسے تم بہت چاہتے ہو، (وہ) اللہ کی جانب سے مدد اور جلد ملنے والی فتح ہے، اور (اے نبئ مکرّم!) آپ مومنوں کو خوشخبری سنا دیں (یہ فتحِ مکہ اور فارس و روم کی فتوحات کی شکل میں ظاہر ہوئی)،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْۤا اَنْصَارَ اللّٰهِ كَمَا قَالَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوٰارِيّٖنَ مَنْ اَنْصَارِىْۤ اِلَى اللّٰهِۗ قَالَ الْحَـوٰرِيُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ فَاٰمَنَتْ طَّاۤٮِٕفَةٌ مِّنْۢ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ وَكَفَرَتْ طَّاۤٮِٕفَةٌ ۚ فَاَيَّدْنَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا عَلٰى عَدُوِّهِمْ فَاَصْبَحُوْا ظٰهِرِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
كُونُوٓا۟
ہوجاؤ
أَنصَارَ
مددگار
ٱللَّهِ
اللہ کے
كَمَا
جیسے
قَالَ
کہا تھا
عِيسَى
عیسیٰ
ٱبْنُ
ابن
مَرْيَمَ
مریم نے
لِلْحَوَارِيِّۦنَ
حواریوں سے
مَنْ
کون
أَنصَارِىٓ
میرا مددگار ہوگا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی
قَالَ
کہا
ٱلْحَوَارِيُّونَ
حواریوں نے
نَحْنُ
ہم ہیں
أَنصَارُ
مددگار
ٱللَّهِۖ
اللہ کے
فَـَٔامَنَت
تو ایمان لایا
طَّآئِفَةٌ
ایک گروہ
مِّنۢ
سے
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل میں سے
وَكَفَرَت
اور انکار کردیا
طَّآئِفَةٌۖ
ایک گروہ نے
فَأَيَّدْنَا
تو تائید کی ہم نے۔ مدد کی ہم نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
عَلَىٰ
اوپر
عَدُوِّهِمْ
ان کے دشمنوں کے
فَأَصْبَحُوا۟
تو ہوگئے وہ
ظَٰهِرِينَ
غالب آنے والے

اے ایمان والو! تم اللہ کے مددگار بن جاؤ جیسا کہ عیسٰی ابن مریم (علیہما السلام) نے (اپنے) حواریوں سے کہا تھا: اللہ کی (راہ کی) طرف میرے مددگار کون ہیں؟ حواریوں نے کہا: ہم اللہ کے مددگار ہیں۔ پس بنی اسرائیل کا ایک گروہ ایمان لے آیا اور دوسرا گروہ کافر ہوگیا، سو ہم نے اُن لوگوں کی جو ایمان لے آئے تھے اُن کے دشمنوں پر مدد فرمائی پس وہ غالب ہوگئے،

تفسير