Skip to main content

وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۙ لِنَفْتِنَهُمْ فِيْهِ ۗ وَرِزْقُ رَبِّكَ خَيْرٌ وَّاَبْقٰى

وَلَا
اور نہ
تَمُدَّنَّ
آپ دراز کریں۔ دوڑائیں
عَيْنَيْكَ
اپنی دونوں آنکھیں
إِلَىٰ
طرف
مَا
جو
مَتَّعْنَا
اس کے جو فائدہ دیا ہم نے
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
أَزْوَٰجًا
مختلف قسم کے لوگوں کو
مِّنْهُمْ
ان میں سے
زَهْرَةَ
رونق ہے
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
لِنَفْتِنَهُمْ
تاکہ ہم آزمائیں ان کو
فِيهِۚ
اس میں
وَرِزْقُ
اور رزق
رَبِّكَ
تیرے رب کا
خَيْرٌ
بہتر ہے
وَأَبْقَىٰ
اور زیادہ باقی رہنے والا ہے

اور آپ دنیوی زندگی میں زیب و آرائش کی ان چیزوں کی طرف حیرت و تعجب کی نگاہ نہ فرمائیں جو ہم نے (کافر دنیاداروں کے) بعض طبقات کو (عارضی) لطف اندوزی کے لئے دے رکھی ہیں تاکہ ہم ان (ہی چیزوں) میں ان کے لئے فتنہ پیدا کر دیں، اور آپ کے رب کی (اخروی) عطا بہتر اور ہمیشہ باقی رہنے والی ہے،

تفسير

وَأْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا ۗ لَا نَسْـــَٔلُكَ رِزْقًا ۗ نَحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى

وَأْمُرْ
اور حکم دو
أَهْلَكَ
اپنے گھر والوں کو
بِٱلصَّلَوٰةِ
نماز کا
وَٱصْطَبِرْ
اور جمے رہو
عَلَيْهَاۖ
اس پر
لَا
نہیں
نَسْـَٔلُكَ
ہم سوال کرتے تجھ سے
رِزْقًاۖ
رزق کا
نَّحْنُ
ہم
نَرْزُقُكَۗ
ہم رزق دیتے ہیں تجھ کو
وَٱلْعَٰقِبَةُ
اور انجام
لِلتَّقْوَىٰ
تقوی ہی کے لیے ہے

اور آپ اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم فرمائیں اور اس پر ثابت قدم رہیں، ہم آپ سے رزق طلب نہیں کرتے (بلکہ) ہم آپ کو رزق دیتے ہیں، اور بہتر انجام پرہیزگاری کا ہی ہے،

تفسير

وَقَالُوْا لَوْلَا يَأْتِيْنَا بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ ۗ اَوَلَمْ تَأْتِہِمْ بَيِّنَةُ مَا فِى الصُّحُفِ الْاُوْلٰى

وَقَالُوا۟
اور وہ کہتے ہیں
لَوْلَا
کیوں نہیں
يَأْتِينَا
لاتا ہمارے پاس
بِـَٔايَةٍ
کوئی نشانی
مِّن
سے
رَّبِّهِۦٓۚ
اپنے رب کی طرف (سے)
أَوَلَمْ
کیا نہیں
تَأْتِهِم
آئی ان کے پاس
بَيِّنَةُ
نشانی
مَا
جو
فِى
میں
ٱلصُّحُفِ
صحیفوں میں ہے
ٱلْأُولَىٰ
پہلے

اور (کفار) کہتے ہیں کہ یہ (رسول) ہمارے پاس اپنے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں لاتے، کیا ان کے پاس ان باتوں کا واضح ثبوت (یعنی قرآن) نہیں آگیا جو اگلی کتابوں میں (مذکور) تھیں،

تفسير

وَلَوْ اَنَّاۤ اَهْلَكْنٰهُمْ بِعَذَابٍ مِّنْ قَبْلِهٖ لَـقَالُوْا رَبَّنَا لَوْلَاۤ اَرْسَلْتَ اِلَـيْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِعَ اٰيٰتِكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ نَّذِلَّ وَنَخْزٰى

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّآ
بیشک ہم
أَهْلَكْنَٰهُم
ہلاک کردیں ہم ان کو
بِعَذَابٍ
ساتھ عذاب کے
مِّن
سے
قَبْلِهِۦ
اس سے پہلے
لَقَالُوا۟
البتہ کہیں گے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
لَوْلَآ
کیوں نہ
أَرْسَلْتَ
تو نے بھیجا
إِلَيْنَا
ہماری طرف
رَسُولًا
ایک رسول
فَنَتَّبِعَ
تو ہم پیروی کرتے
ءَايَٰتِكَ
تیری آیات کی
مِن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
نَّذِلَّ
ہم ذلیل ہوں
وَنَخْزَىٰ
اور ہم رسوا ہوں

اور اگر ہم ان لوگوں کو اس سے پہلے (ہی) کسی عذاب کے ذریعہ ہلاک کرڈالتے تو یہ کہتے: اے ہمارے رب! تو نے ہمارے پاس کسی رسول کو کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کی پیروی کرلیتے اس سے قبل کہ ہم ذلیل اور رسوا ہوتے،

تفسير

قُلْ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوْا ۚ فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ اَصْحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِىِّ وَمَنِ اهْتَدٰى

قُلْ
کہہ دیجیے
كُلٌّ
سب کے سب
مُّتَرَبِّصٌ
انتظار کرنے والے ہیں
فَتَرَبَّصُوا۟ۖ
تو تم بھی انتظار کرو
فَسَتَعْلَمُونَ
پس عنقریب تم جان لو گے
مَنْ
کون ہیں
أَصْحَٰبُ
والے
ٱلصِّرَٰطِ
راستے والے
ٱلسَّوِىِّ
ہموار۔ درست
وَمَنِ
اور کس نے
ٱهْتَدَىٰ
ہدایت پائی

فرما دیجئے: ہر کوئی منتظر ہے، سو تم انتظار کرتے رہو، پس تم جلد ہی جان لوگے کہ کون لوگ راہِ راست والے ہیں اور کون ہدایت یافتہ ہیں،

تفسير