Skip to main content
وَعَنَتِ
اور جھک جائیں گے
ٱلْوُجُوهُ
چہرے
لِلْحَىِّ
حی کے لیے
ٱلْقَيُّومِۖ
قیوم کے لیے۔ آگے
وَقَدْ
اور تحقیق
خَابَ
نامراد ہوا
مَنْ
جس نے
حَمَلَ
اٹھایا
ظُلْمًا
ظلم

لوگوں کے سر اُس حیّ و قیّوم کے آگے جھک جائیں گے نامراد ہوگا جو اُس وقت کسی ظلم کا بار گناہ اٹھائے ہوئے ہو

تفسير
وَمَن
اور جو
يَعْمَلْ
عمل کرے گا
مِنَ
سے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
نیکیوں میں (سے)
وَهُوَ
اور وہ
مُؤْمِنٌ
مومن ہو
فَلَا
تو نہ
يَخَافُ
وہ ڈرے گا
ظُلْمًا
ظلم سے
وَلَا
اور نہ
هَضْمًا
کسی حق تلفی سے

اور کسی ظلم یا حق تلفی کا خطرہ نہ ہوگا اُس شخص کو جو نیک عمل کرے اور اِس کے ساتھ وہ مومن بھی ہو

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
أَنزَلْنَٰهُ
نازل کیا ہم نے اس کو
قُرْءَانًا
قرآن
عَرَبِيًّا
عربی (بنا کر)
وَصَرَّفْنَا
اور پھیر پھیر کر لائے ہم
فِيهِ
اس میں
مِنَ
سے
ٱلْوَعِيدِ
تنبیہات میں سے۔ ڈراؤں میں سے
لَعَلَّهُمْ
تاکہ وہ
يَتَّقُونَ
تقوی اختیار کریں
أَوْ
یا
يُحْدِثُ
پیدا کردے
لَهُمْ
ان کے لیے
ذِكْرًا
ذکر۔ غور و فکر

اور اے محمدؐ، اِسی طرح ہم نے اِسے قرآن عربی بنا کر نازل کیا ہے اور اس میں طرح طرح سے تنبیہات کی ہیں شاید کہ یہ لوگ کج روی سے بچیں یا ان میں کچھ ہوش کے آثار اِس کی بدولت پیدا ہوں

تفسير
فَتَعَٰلَى
پس بلند ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْمَلِكُ
بادشاہ
ٱلْحَقُّۗ
حقیقی
وَلَا
اور نہ
تَعْجَلْ
تم جلدی کرو
بِٱلْقُرْءَانِ
ساتھ قرآن کے
مِن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
يُقْضَىٰٓ
پوری کی جائے
إِلَيْكَ
تیری طرف
وَحْيُهُۥۖ
اس کی وحی
وَقُل
اور کہہ دیجیے
رَّبِّ
اے میرے رب
زِدْنِى
زیادہ دے مجھ کو
عِلْمًا
علم

پس بالا و برتر ہے اللہ، پادشاہ حقیقی اور دیکھو، قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو جب تک کہ تمہاری طرف اُس کی وحی تکمیل کو نہ پہنچ جائے، اور دُعا کرو کہ اے پروردگار مجھے مزید علم عطا کر

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَهِدْنَآ
عہد کیا ہم نے
إِلَىٰٓ
طرف
ءَادَمَ
آدم کے
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
فَنَسِىَ
تو وہ بھول گیا
وَلَمْ
اور نہیں
نَجِدْ
پایا ہم نے
لَهُۥ
اس کے لیے
عَزْمًا
عزم۔ پختگی

ہم نے اِس سے پہلے آدمؑ کو ایک حکم دیا تھا، مگر وہ بھول گیا اور ہم نے اُس میں عزم نہ پایا

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قُلْنَا
کہا ہم نے
لِلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں سے
ٱسْجُدُوا۟
سجدہ کرو
لِءَادَمَ
آدم کے لیے
فَسَجَدُوٓا۟
تو انہوں نے سجدہ کیا
إِلَّآ
مگر
إِبْلِيسَ
ابلیس نے
أَبَىٰ
اس نے انکار کیا

یاد کرو وہ وقت جبکہ ہم نے فرشتوں سے کہا تھا کہ آدمؑ کو سجدہ کرو وہ سب تو سجدہ کر گئے، مگر ایک ابلیس تھا کہ انکار کر بیٹھا

تفسير
فَقُلْنَا
تو کہا ہم نے
يَٰٓـَٔادَمُ
اے آدم
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
عَدُوٌّ
دشمن ہے
لَّكَ
تیرے لیے
وَلِزَوْجِكَ
اور تیری بیوی کے لیے
فَلَا
پس نہ
يُخْرِجَنَّكُمَا
ہرگز نکلوائے تم دونوں کو
مِنَ
سے
ٱلْجَنَّةِ
جنت سے
فَتَشْقَىٰٓ
ورنہ تم مصیبت میں پڑجاؤ گے

اس پر ہم نے آدمؑ سے کہا کہ "دیکھو، یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دشمن ہے، ایسا نہ ہو کہ یہ تمہیں جنت سے نکلوا دے اور تم مصیبت میں پڑ جاؤ

تفسير
إِنَّ
بیشک
لَكَ
تمہارے لیے
أَلَّا
کہ نہ
تَجُوعَ
تم بھوکے رہو گے
فِيهَا
اس میں
وَلَا
اور نہ
تَعْرَىٰ
ننگے ہوں گے۔ عریاں ہوگے

یہاں تو تمہیں یہ آسائشیں حاصل ہیں کہ نہ بھوکے ننگے رہتے ہو

تفسير
وَأَنَّكَ
اور بیشک تم
لَا
نہ
تَظْمَؤُا۟
پیاسے ہو گے
فِيهَا
اس میں
وَلَا
اور نہ
تَضْحَىٰ
دھوپ لگے گی

نہ پیاس اور دھوپ تمہیں ستاتی ہے"

تفسير
فَوَسْوَسَ
پس وسوسہ ڈالا
إِلَيْهِ
اس کی طرف
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
قَالَ
کہا
يَٰٓـَٔادَمُ
اے آدم
هَلْ
کیا
أَدُلُّكَ
میں بتاؤں تجھ کو
عَلَىٰ
کے بارے
شَجَرَةِ
درخت (کے بارے میں)
ٱلْخُلْدِ
ہمیشگی کے
وَمُلْكٍ
اور بادشاہت کے
لَّا
نہ
يَبْلَىٰ
پرانی ہوگی

لیکن شیطان نے اس کو پھُسلایا کہنے لگا "آدم، بتاؤں تمہیں وہ درخت جس سے ابدی زندگی اور لازوال سلطنت حاصل ہوتی ہے؟"

تفسير