Skip to main content
يَٰقَوْمَنَآ
اے ہماری قوم
أَجِيبُوا۟
جواب دو ۔ دعوت قبول کرو
دَاعِىَ
داعی کی۔ طرف بلانے والے کی
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَءَامِنُوا۟
اور ایمان لے آؤ
بِهِۦ
اس کے ساتھ
يَغْفِرْ
بخش دے گا
لَكُم
تمہارے لیے
مِّن
سے
ذُنُوبِكُمْ
تمہارے گناہوں میں سے
وَيُجِرْكُم
اور پناہ دے گا تم کو۔ بچالے گا تم کو
مِّنْ
سے
عَذَابٍ
عذاب (سے)
أَلِيمٍ
دردناک

اے ہماری قوم کے لوگو، اللہ کی طرف بلانے والے کی دعوت قبول کر لو اور اس پر ایمان لے آؤ، اللہ تمہارے گناہوں سے درگزر فرمائے گا اور تمہیں عذاب الیم سے بچا دے گا"

تفسير
وَمَن
اور جو
لَّا
نہ
يُجِبْ
جواب دے
دَاعِىَ
داعی کو
ٱللَّهِ
اللہ کے
فَلَيْسَ
تو نہیں ہے
بِمُعْجِزٍ
عاجز کرنے والا
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَلَيْسَ
اور نہیں
لَهُۥ مِن
اس کے لیے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا
أَوْلِيَآءُۚ
کوئی حامی و مددگار
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
فِى
میں
ضَلَٰلٍ
گمراہی (میں) ہیں
مُّبِينٍ
کھلی

اور جو کوئی اللہ کے داعی کی بات نہ مانے وہ نہ زمین میں خود کوئی بل بوتا رکھتا ہے کہ اللہ کو زچ کر دے، اور نہ اس کے کوئی ایسے حامی و سرپرست ہیں کہ اللہ سے اس کو بچا لیں ایسے لوگ کھلی گمراہی میں پڑ ے ہوئے ہیں

تفسير
أَوَلَمْ
کیا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَ
جس نے پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کو
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
وَلَمْ
اور نہیں
يَعْىَ
تھکا
بِخَلْقِهِنَّ
ساتھ ان کی تخلیق کے
بِقَٰدِرٍ
قادر ہے
عَلَىٰٓ
اس بات پر
أَن
کہ
يُحْۦِىَ
وہ زندہ کرے
ٱلْمَوْتَىٰۚ
مردوں کو
بَلَىٰٓ
کیوں نہیں
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

اور کیا اِن لوگوں کو یہ سجھائی نہیں دیتا کہ جس خدا نے یہ زمین اور آسمان پیدا کیے ہیں اور ان کو بناتے ہوئے جو نہ تھکا، وہ ضرور اس پر قادر ہے کہ مُردوں کو جلا اٹھائے؟ کیوں نہیں، یقیناً وہ ہر چیز کی قدرت رکھتا ہے

تفسير
وَيَوْمَ
اور جس دن
يُعْرَضُ
پیش کیے جائیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
عَلَى
پر
ٱلنَّارِ
آگ (پر)
أَلَيْسَ
(اس وقت پوچھا جائے گا)کیا نہیں ہے
هَٰذَا
یہ
بِٱلْحَقِّۖ
حق
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَرَبِّنَاۚ
قسم ہے ہمارے رب کی
قَالَ
فرمائے گا
فَذُوقُوا۟
پس چکھو
ٱلْعَذَابَ
عذاب
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے

جس روز یہ کافر آگ کے سامنے لائے جائیں گے، اُس وقت اِن سے پوچھا جائے گا "کیا یہ حق نہیں ہے؟" یہ کہیں گے "ہاں، ہمارے رب کی قسم (یہ واقعی حق ہے)" اللہ فرمائے گا، "اچھا تو اب عذاب کا مزا چکھو اپنے اُس انکار کی پاداش میں جو تم کرتے رہے تھے"

تفسير
فَٱصْبِرْ
پس صبر کرو
كَمَا
جیسا کہ
صَبَرَ
صبر کیا
أُو۟لُوا۟
والوں نے
ٱلْعَزْمِ
ہمت (والوں نے)
مِنَ
سے
ٱلرُّسُلِ
رسولوں میں (سے)
وَلَا
اور نہ
تَسْتَعْجِل
تم جلدی کرو
لَّهُمْۚ
ان کے لیے
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
يَوْمَ
جس دن
يَرَوْنَ
وہ دیکھیں گے
مَا
اسے جو
يُوعَدُونَ
وہ وعدہ دیئے جاتے ہیں
لَمْ
نہیں
يَلْبَثُوٓا۟
وہ ٹھہریں گے
إِلَّا
مگر
سَاعَةً
ایک گھڑی
مِّن
سے
نَّهَارٍۭۚ
دن میں (سے)
بَلَٰغٌۚ
پیغام پہنچانا ہے
فَهَلْ
تو نہیں
يُهْلَكُ
ہلاک کی جائے گی
إِلَّا
مگر
ٱلْقَوْمُ
قوم
ٱلْفَٰسِقُونَ
فاسق

پس اے نبیؐ، صبر کرو جس طرح اولوالعزم رسولوں نے صبر کیا ہے، اور ان کے معاملہ میں جلدی نہ کرو جس روز یہ لوگ اُس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا اِنہیں خوف دلایا جا رہا ہے تو اِنہیں یوں معلوم ہو گا کہ جیسے دنیا میں دن کی ایک گھڑی بھر سے زیادہ نہیں رہے تھے بات پہنچا دی گئی، اب کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہو گا؟

تفسير