فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَۖ
وہ تو (دینِ حق اور عملِ خیر کی) دشوار گزار گھاٹی میں داخل ہی نہیں ہوا،
وَمَاۤ اَدْرٰٮكَ مَا الْعَقَبَةُ ۗ
اور آپ کیا سمجھے ہیں کہ وہ (دینِ حق کے مجاہدہ کی) گھاٹی کیا ہے،
فَكُّ رَقَبَةٍ ۙ
وہ (غلامی و محکومی کی زندگی سے) کسی گردن کا آزاد کرانا ہے،
اَوْ اِطْعٰمٌ فِىْ يَوْمٍ ذِىْ مَسْغَبَةٍ ۙ
یا بھوک والے دن (یعنی قحط و اَفلاس کے دور میں غریبوں اور محروم المعیشت لوگوں کو) کھانا کھلانا ہے (یعنی ان کے معاشی تعطل اور ابتلاء کو ختم کرنے کی جدّ و جہد کرنا ہے)،
يَّتِيْمًا ذَا مَقْرَبَةٍ ۙ
قرابت دار یتیم کو،
اَوْ مِسْكِيْنًا ذَا مَتْرَبَةٍ ۗ
یا شدید غربت کے مارے ہوئے محتاج کو جو محض خاک نشین (اور بے گھر) ہے،
ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ ۗ
پھر (شرط یہ ہے کہ ایسی جدّ و جہد کرنے والا) وہ شخص ان لوگوں میں سے ہو جو ایمان لائے ہیں اور ایک دوسرے کو صبر و تحمل کی نصیحت کرتے ہیں اور باہم رحمت و شفقت کی تاکید کرتے ہیں،
اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ ۗ
یہی لوگ دائیں طرف والے (یعنی اہلِ سعادت و مغفرت) ہیں،
وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيٰتِنَا هُمْ اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔـمَةِ ۗ
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا وہ بائیں طرف والے ہیں (یعنی اہلِ شقاوت و عذاب) ہیں،
عَلَيْهِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَةٌ
ان پر (ہر طرف سے) بند کی ہوئی آگ (چھائی) ہوگی،