Skip to main content

وَاتَّقُوْا يَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِيْهِ اِلَى اللّٰهِ ۗ ثُمَّ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ

وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
يَوْمًا
اس دن سے
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے
فِيهِ
اس میں
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی
ثُمَّ
پھر
تُوَفَّىٰ
پورا پورا دیا جائے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
شخص کو
مَّا
جو
كَسَبَتْ
اس نے کمائی کی
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے

اور اس دن سے ڈرو جس میں تم اﷲ کی طرف لوٹائے جاؤ گے، پھر ہر شخص کو جو کچھ عمل اس نے کیا ہے اس کی پوری پوری جزا دی جائے گی اور ان پر ظلم نہیں ہوگا،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا تَدَايَنْتُمْ بِدَيْنٍ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوْهُ ۗ وَلْيَكْتُبْ بَّيْنَكُمْ كَاتِبٌۢ بِالْعَدْلِ ۖ وَلَا يَأْبَ كَاتِبٌ اَنْ يَّكْتُبَ كَمَا عَلَّمَهُ اللّٰهُ فَلْيَكْتُبْ ۚ وَلْيُمْلِلِ الَّذِىْ عَلَيْهِ الْحَـقُّ وَلْيَتَّقِ اللّٰهَ رَبَّهٗ وَلَا يَبْخَسْ مِنْهُ شَيْـــًٔا ۗ فَاِنْ كَانَ الَّذِىْ عَلَيْهِ الْحَـقُّ سَفِيْهًا اَوْ ضَعِيْفًا اَوْ لَا يَسْتَطِيْعُ اَنْ يُّمِلَّ هُوَ فَلْيُمْلِلْ وَلِيُّهٗ بِالْعَدْلِ ۗ وَاسْتَشْهِدُوْا شَهِيْدَيْنِ مِنْ رِّجَالِكُمْ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُوْنَا رَجُلَيْنِ فَرَجُلٌ وَّامْرَاَتٰنِ مِمَّنْ تَرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَاۤءِ اَنْ تَضِلَّ اِحْدٰٮهُمَا فَتُذَكِّرَ اِحْدٰٮهُمَا الْاُخْرٰى ۗ وَ لَا يَأْبَ الشُّهَدَاۤءُ اِذَا مَا دُعُوْا ۗ وَلَا تَسْـــَٔمُوْۤا اَنْ تَكْتُبُوْهُ صَغِيْرًا اَوْ كَبِيْرًا اِلٰۤى اَجَلِهٖ ۗ ذٰ لِكُمْ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّٰهِ وَاَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَاَدْنٰۤى اَ لَّا تَرْتَابُوْۤا اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً حَاضِرَةً تُدِيْرُوْنَهَا بَيْنَكُمْ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَ لَّا تَكْتُبُوْهَاۗ وَاَشْهِدُوْۤا اِذَا تَبَايَعْتُمْ ۖ وَلَا يُضَاۤرَّ كَاتِبٌ وَّلَا شَهِيْدٌ ۗ وَاِنْ تَفْعَلُوْا فَاِنَّهٗ فُسُوْقٌ ۢ بِكُمْ ۗ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ ۗ وَيُعَلِّمُكُمُ اللّٰهُ ۗ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
تَدَايَنتُم
تم باہم لین دین کرو
بِدَيْنٍ
قرض کا
إِلَىٰٓ
تک
أَجَلٍ مُّسَمًّى
وقت مقررہ۔ طے شدہ (مقررہ وقت تک)
فَٱكْتُبُوهُۚ
تو لکھا کرو اس کو۔ تو لکھ لیا کرو اس کو
وَلْيَكْتُب
چاہیے کہ لکھے
بَّيْنَكُمْ
تمہارے درمیان
كَاتِبٌۢ
لکھنے والا
بِٱلْعَدْلِۚ
ساتھ عدل کے
وَلَا
اور نہ
يَأْبَ
انکار کرے
كَاتِبٌ
لکھنے والا
أَن
کہ
يَكْتُبَ
وہ لکھے
كَمَا
جیسا کہ
عَلَّمَهُ
سکھا دیا اس کو
ٱللَّهُۚ
اللہ نے
فَلْيَكْتُبْ
پس چاہیے کہ وہ لکھے
وَلْيُمْلِلِ
اور چاہیے کہ املاء کرے
ٱلَّذِى
وہ شخص
عَلَيْهِ
جس پر
ٱلْحَقُّ
حق ہے (مقروض ہے)
وَلْيَتَّقِ
اورچاہیے کہ
ٱللَّهَ
اللہ سے
رَبَّهُۥ
جو رب ہے اس کا
وَلَا
اور نہ
يَبْخَسْ
کمی کرے
مِنْهُ
اس سے
شَيْـًٔاۚ
کسی چیز کی
فَإِن
پھر اگر
كَانَ
ہو
ٱلَّذِى
وہ شخص (یعنی مقروض)
عَلَيْهِ
اوپر اس کے
ٱلْحَقُّ
حق ہے
سَفِيهًا
بےوقوف۔ کم عقل
أَوْ
یا
ضَعِيفًا
کمزور
أَوْ
یا
لَا
نہیں
يَسْتَطِيعُ
وہ استطاعت رکھتا
أَن
کہ
يُمِلَّ
املاء کرے
هُوَ
وہ
فَلْيُمْلِلْ
پس چاہیے کہ املاء کرے
وَلِيُّهُۥ
سرپرست اس کا
بِٱلْعَدْلِۚ
عدل کے ساتھ
وَٱسْتَشْهِدُوا۟
اور گواہ بنالیا کرو
شَهِيدَيْنِ
دو گواہ
مِن
سے
رِّجَالِكُمْۖ
اپنے مردو (میں سے)
فَإِن
پھر اگر
لَّمْ
نہ
يَكُونَا
وہ دو ہوں
رَجُلَيْنِ
دو مرد
فَرَجُلٌ
تو ایک مرد
وَٱمْرَأَتَانِ
اور دو عورتیں
مِمَّن
اس میں سے جو
تَرْضَوْنَ
تم پسند کرتے ہو
مِنَ
سے
ٱلشُّهَدَآءِ
گواہوں میں
أَن
اس لیے کہ۔ مبادا کہ
تَضِلَّ
بھول جائے گی
إِحْدَىٰهُمَا
ان دونوں میں سے ایک
فَتُذَكِّرَ
تو یاد دہانی کرادے
إِحْدَىٰهُمَا
ان دونوں میں سے ایک
ٱلْأُخْرَىٰۚ
دوسری کو
وَلَا
اور نہ
يَأْبَ
انکار کریں
ٱلشُّهَدَآءُ
گواہ
إِذَا مَا
جب بھی۔ جہاں بھی
دُعُوا۟ۚ
وہ بلائے جائیں
وَلَا
اور نہ
تَسْـَٔمُوٓا۟
تم سستی کرو
أَن
کہ
تَكْتُبُوهُ
تم لکھ لو اس کو
صَغِيرًا
چھوٹا ہو
أَوْ
یا
كَبِيرًا
بڑا ہو
إِلَىٰٓ
طرف
أَجَلِهِۦۚ
اس کے مقرر وقت کے
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
أَقْسَطُ
زیادہ انصاف والی ہے
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَأَقْوَمُ
اور زیادہ درست رکھنے والی ہے
لِلشَّهَٰدَةِ
گواہی کے لیے
وَأَدْنَىٰٓ
اور زیادہ قریب ہے
أَلَّا
کہ نہ
تَرْتَابُوٓا۟ۖ
تم شک میں مبتلا ہو جاو
إِلَّآ
مگر
أَن
کہ
تَكُونَ
ہو
تِجَٰرَةً
تجارت۔ سودا
حَاضِرَةً
حاضر
تُدِيرُونَهَا
تم لین دین کرتے ہو اس کا
بَيْنَكُمْ
آپس میں
فَلَيْسَ
تو نہیں ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
أَلَّا
کہ نہ
تَكْتُبُوهَاۗ
تم لکھو اس کو
وَأَشْهِدُوٓا۟
اور گواہ بنا لو
إِذَا
جب
تَبَايَعْتُمْۚ
باہم خریدوفروخت کرو تم
وَلَا
اور نہ
يُضَآرَّ
ضرر پہنچایاجائے
كَاتِبٌ
کاتب کو
وَلَا
اور نہ
شَهِيدٌۚ
گواہ کو
وَإِن
اور اگر
تَفْعَلُوا۟
تم کرو گے
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ
فُسُوقٌۢ
گناہ ہوگا
بِكُمْۗ
تمہارے لئیے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو تم
ٱللَّهَۖ
اللہ سے
وَيُعَلِّمُكُمُ
اور سکھاتا ہے تم کو
ٱللَّهُۗ
اللہ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اے ایمان والو! جب تم کسی مقررہ مدت تک کے لئے آپس میں قرض کا معاملہ کرو تو اسے لکھ لیا کرو، اور تمہارے درمیان جو لکھنے والا ہو اسے چاہئے کہ انصاف کے ساتھ لکھے اور لکھنے والا لکھنے سے انکار نہ کرے جیسا کہ اسے اﷲ نے لکھنا سکھایا ہے، پس وہ لکھ دے (یعنی شرع اور ملکی دستور کے مطابق وثیقہ نویسی کا حق پوری دیانت سے ادا کرے)، اور مضمون وہ شخص لکھوائے جس کے ذمہ حق (یعنی قرض) ہو اور اسے چاہئے کہ اﷲ سے ڈرے جو اس کا پروردگار ہے اور اس (زرِ قرض) میں سے (لکھواتے وقت) کچھ بھی کمی نہ کرے، پھر اگر وہ شخص جس کے ذمہ حق واجب ہوا ہے ناسمجھ یا ناتواں ہو یا خود مضمون لکھوانے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو تو اس کے کارندے کو چاہئے کہ وہ انصاف کے ساتھ لکھوا دے، اور اپنے لوگوں میں سے دو مردوں کو گواہ بنا لو، پھر اگر دونوں مرد میسر نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ہوں (یہ) ان لوگوں میں سے ہوں جنہیں تم گواہی کے لئے پسند کرتے ہو (یعنی قابلِ اعتماد سمجھتے ہو) تاکہ ان دو میں سے ایک عورت بھول جائے تو اس ایک کو دوسری یاد دلا دے، اور گواہوں کو جب بھی (گواہی کے لئے) بلایا جائے وہ انکار نہ کریں، اور معاملہ چھوٹا ہو یا بڑا اسے اپنی میعاد تک لکھ رکھنے میں اکتایا نہ کرو، یہ تمہارا دستاویز تیار کر لینا اﷲ کے نزدیک زیادہ قرینِ انصاف ہے اور گواہی کے لئے مضبوط تر اور یہ اس کے بھی قریب تر ہے کہ تم شک میں مبتلا نہ ہو سوائے اس کے کہ دست بدست ایسی تجارت ہو جس کا لین دین تم آپس میں کرتے رہتے ہو تو تم پر اس کے نہ لکھنے کا کوئی گناہ نہیں، اور جب بھی آپس میں خرید و فروخت کرو تو گواہ بنا لیا کرو، اور نہ لکھنے والے کو نقصان پہنچایا جائے اور نہ گواہ کو، اور اگر تم نے ایسا کیا تو یہ تمہاری حکم شکنی ہوگی، اور اﷲ سے ڈرتے رہو، اور اﷲ تمہیں (معاملات کی) تعلیم دیتا ہے اور اﷲ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

وَاِنْ كُنْتُمْ عَلٰى سَفَرٍ وَّلَمْ تَجِدُوْا كَاتِبًا فَرِهٰنٌ مَّقْبُوْضَةٌ ۗ فَاِنْ اَمِنَ بَعْضُكُمْ بَعْضًا فَلْيُؤَدِّ الَّذِى اؤْتُمِنَ اَمَانَـتَهٗ وَلْيَتَّقِ اللّٰهَ رَبَّهٗۗ وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۗ وَمَنْ يَّكْتُمْهَا فَاِنَّهٗۤ اٰثِمٌ قَلْبُهٗۗ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِيْمٌ

وَإِن
اور اگر
كُنتُمْ
ہو تم
عَلَىٰ
پر
سَفَرٍ
سفر
وَلَمْ
اورنہ
تَجِدُوا۟
تم پاؤ
كَاتِبًا
لکھنے والا
فَرِهَٰنٌ
تو رھن رکھا ہے
مَّقْبُوضَةٌۖ
قبضہ کی ہوئی کا
فَإِنْ
پھر اگر
أَمِنَ
اعتبار کرے
بَعْضُكُم
تم میں سے بعض
بَعْضًا
بعض کا
فَلْيُؤَدِّ
پس چاہیے کہ ادا کرے
ٱلَّذِى
وہ شخص جو
ٱؤْتُمِنَ
امین بنایا گیا
أَمَٰنَتَهُۥ
اس کی امانت کو
وَلْيَتَّقِ
اورچاہے کہ وہ ڈرے
ٱللَّهَ
اللہ سے
رَبَّهُۥۗ
جو رب ہے اس کا
وَلَا
اور نہ
تَكْتُمُوا۟
تم چھپاؤ
ٱلشَّهَٰدَةَۚ
گواہی کو
وَمَن
اور جو کوئی
يَكْتُمْهَا
چھپائے گا اس کو
فَإِنَّهُۥٓ
تو بیشک وہ
ءَاثِمٌ
گناہ گار ہے
قَلْبُهُۥۗ
دل اس کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اور اگر تم سفر پر ہو اور کوئی لکھنے والا نہ پاؤ تو باقبضہ رہن رکھ لیا کرو، پھر اگر تم میں سے ایک کو دوسرے پر اعتماد ہو تو جس کی دیانت پر اعتماد کیا گیا اسے چاہئے کہ اپنی امانت ادا کر دے اور وہ اﷲ سے ڈرتا رہے جو اس کا پالنے والا ہے، اور تم گواہی کو چُھپایا نہ کرو، اور جو شخص گواہی چُھپاتا ہے تو یقینا اس کا دل گنہگار ہے، اور اﷲ تمہارے اعمال کو خوب جاننے والا ہے،

تفسير

لِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِۗ وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِىْۤ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللّٰهُۗ فَيَـغْفِرُ لِمَنْ يَّشَاۤءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

لِّلَّهِ
اللہ کے لیے ہے
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِۗ
زمین
وَإِن
اور اگر
تُبْدُوا۟
تم ظاہر کرو
مَا
جو
فِىٓ
میں ہے
أَنفُسِكُمْ
تمہارے نفسوں
أَوْ
یا
تُخْفُوهُ
تم چھپاؤ گے اس کو
يُحَاسِبْكُم
حساب لے گا تمہارا
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱللَّهُۖ
اللہ
فَيَغْفِرُ
پھر وہ بخش دے گا
لِمَن
جس کو
يَشَآءُ
وہ چاہے گا
وَيُعَذِّبُ
اور وہ عذاب دے گا
مَن
جس کو وہ
يَشَآءُۗ
چاہے گا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے سب اﷲ کے لئے ہے، وہ باتیں جو تمہارے دلوں میں ہیں خواہ انہیں ظاہر کرو یا انہیں چھپاؤ اﷲ تم سے اس کا حساب لے گا، پھر جسے وہ چاہے گا بخش دے گا اور جسے چاہے گا عذاب دے گا، اور اﷲ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے،

تفسير

اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ ۗ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَمَلٰۤٮِٕكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ ۗ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ ۗ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيْرُ

ءَامَنَ
ایمان لائے
ٱلرَّسُولُ
رسول
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْهِ
طرف اس کے
مِن
طرف سے
رَّبِّهِۦ
اس کے رب کی
وَٱلْمُؤْمِنُونَۚ
اورسارے مومن اور
كُلٌّ
سارے کے سارے
ءَامَنَ
ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَمَلَٰٓئِكَتِهِۦ
اور اس کے فرشتوں پر
وَكُتُبِهِۦ
اوراس کی کتابوں پر
وَرُسُلِهِۦ
اور اس کے رسولوں پر
لَا
نہیں
نُفَرِّقُ
ہم فرق کرتے
بَيْنَ
درمیان
أَحَدٍ
کسی ایک کے
مِّن
میں سے
رُّسُلِهِۦۚ
اس کے رسولوں
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَأَطَعْنَاۖ
اور اطاعت کی ہم نے
غُفْرَانَكَ
چاہتے ہیں ہم تیری بخشش
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَإِلَيْكَ
اور طرف تیرے ہی
ٱلْمَصِيرُ
پلٹنا ہے

(وہ) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر ایمان لائے (یعنی اس کی تصدیق کی) جو کچھ ان پر ان کے رب کی طرف سے نازل کیا گیا اور اہلِ ایمان نے بھی، سب ہی (دل سے) اﷲ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے، (نیز کہتے ہیں:) ہم اس کے پیغمبروں میں سے کسی کے درمیان بھی (ایمان لانے میں) فرق نہیں کرتے، اور (اﷲ کے حضور) عرض کرتے ہیں: ہم نے (تیرا حکم) سنا اور اطاعت (قبول) کی، اے ہمارے رب! ہم تیری بخشش کے طلب گار ہیں اور (ہم سب کو) تیری ہی طرف لوٹنا ہے،

تفسير

لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا ۗ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَاۤ اِنْ نَّسِيْنَاۤ اَوْ اَخْطَأْنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَاۤ اِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهٗ عَلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ ۚ وَاعْفُ عَنَّا ۗ وَاغْفِرْ لَنَا ۗ وَارْحَمْنَا ۗ اَنْتَ مَوْلٰٮنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ

لَا
نہیں
يُكَلِّفُ
تکلیف دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
نَفْسًا
کسی کو
إِلَّا
مگر
وُسْعَهَاۚ
اس کی وسعت کے مطابق
لَهَا
اس کے لیے ہے
مَا
جو
كَسَبَتْ
اس نے کمائی کی
وَعَلَيْهَا
اور اس کے ذمہ ہے
مَا
جو
ٱكْتَسَبَتْۗ
اس نے کمایا
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
لَا
نہ
تُؤَاخِذْنَآ
مواخذہ کرنا ہمارا۔ نہ پکڑنا ہم کو
إِن
اگر
نَّسِينَآ
ہم بھول جائیں
أَوْ
یا
أَخْطَأْنَاۚ
خطا کریں ہم
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَلَا
اور نہ
تَحْمِلْ
تو ڈال۔ بوجھل کر
عَلَيْنَآ
ہم پر
إِصْرًا
کوئی بوجھ
كَمَا
جیسا کہ
حَمَلْتَهُۥ
ڈالا تو نے اس کو۔ بوجھل کیا
عَلَى
پر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
مِن
سے
قَبْلِنَاۚ
جو ہم سے پہلے تھے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَلَا
اور نہ
تُحَمِّلْنَا
تو اٹھوا ہم سے
مَا
اس کو جو
لَا
نہیں
طَاقَةَ
طاقت
لَنَا
ہمارے لیے
بِهِۦۖ
اس کی
وَٱعْفُ
اور درگزر فرما
عَنَّا
ہم سے
وَٱغْفِرْ
اوربخش دے
لَنَا
ہمارے لیے
وَٱرْحَمْنَآۚ
اور رحم فرما ہم پر
أَنتَ
تو
مَوْلَىٰنَا
ہمارا مولا ہے
فَٱنصُرْنَا
پس مدد فرما ہماری
عَلَى
اوپر
ٱلْقَوْمِ
کافر قوم کے
ٱلْكَٰفِرِينَ
اوپر کافر قوم کے

اﷲ کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا، اس نے جو نیکی کمائی اس کے لئے اس کا اجر ہے اور اس نے جو گناہ کمایا اس پر اس کا عذاب ہے، اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا (بھی) بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا بوجھ (بھی) نہ ڈال جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں، اور ہمارے (گناہوں) سے درگزر فرما، اور ہمیں بخش دے، اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا کارساز ہے پس ہمیں کافروں کی قوم پر غلبہ عطا فرما،

تفسير