فَاِنَّ الْجَـنَّةَ هِىَ الْمَأْوٰىۗ
فَإِنَّ
تو یقیناً
ٱلْجَنَّةَ
جنت ہی
هِىَ
وہ
ٱلْمَأْوَىٰ
ٹھکانہ ہوگی
تو بیشک جنت ہی (اُس کا) ٹھکانا ہوگا،
يَسْـــَٔلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسٰٮهَا ۗ
يَسْـَٔلُونَكَ
وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
عَنِ
بارے میں
ٱلسَّاعَةِ
قیامت کے
أَيَّانَ
کب ہے
مُرْسَىٰهَا
ٹھہرنا اس کا
(کفّار) آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگا،
فِيْمَ اَنْتَ مِنْ ذِكْرٰٮهَاۗ
فِيمَ
کس (فکر) میں ہیں
أَنتَ
تو
مِن
سے
ذِكْرَىٰهَآ
اس کے ذکر سے
تو آپ کو اس کے (وقت کے) ذکر سے کیا غرض،
اِلٰى رَبِّكَ مُنْتَهٰٮهَاۗ
إِلَىٰ
طرف
رَبِّكَ
تیرے رب کی
مُنتَهَىٰهَآ
اس کی انتہاء ہے
اس کی انتہا تو آپ کے رب تک ہے (یعنی ابتداء کی طرح انتہاء میں بھی صرف وحدت رہ جائے گی)،
اِنَّمَاۤ اَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ يَّخْشٰٮهَاۗ
إِنَّمَآ
بیشک
أَنتَ
تو
مُنذِرُ
خبردار کرنے والا ہے
مَن
اس کو جو
يَخْشَىٰهَا
ڈرتا ہو اس سے
آپ تو محض اس شخص کو ڈر سنانے والے ہیں جو اس سے خائف ہے،
كَاَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوْۤا اِلَّا عَشِيَّةً اَوْ ضُحٰٮهَا
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
يَوْمَ
جس دن
يَرَوْنَهَا
وہ دیکھ لیں گے اس کو ( تو کہیں گے گویا کہ)
لَمْ
نہیں
يَلْبَثُوٓا۟
وہ ٹھہرے
إِلَّا
مگر
عَشِيَّةً
شام کا وقت
أَوْ
یا
ضُحَىٰهَا
اس کی صبح
گویا وہ جس دن اسے دیکھ لیں گے تو (یہ خیال کریں گے کہ) وہ (دنیا میں) ایک شام یا اس کی صبح کے سوا ٹھہرے ہی نہ تھے،