كَلَّاۤ اِنَّهَا تَذْكِرَةٌ ۚ
(اے حبیبِ مکرّم!) یوں نہیں بیشک یہ (آیاتِ قرآنی) تو نصیحت ہیں،
فَمَنْ شَاۤءَ ذَكَرَهٗۘ
جو شخص چاہے اسے قبول (و اَزبر) کر لے،
فِىْ صُحُفٍ مُّكَرَّمَةٍۙ
(یہ) معزّز و مکرّم اوراق میں (لکھی ہوئی) ہیں،
مَّرْفُوْعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ ۭۙ
جو نہایت بلند مرتبہ (اور) پاکیزہ ہیں،
بِاَيْدِىْ سَفَرَةٍۙ
ایسے سفیروں (اور کاتبوں) کے ہاتھوں سے (آگے پہنچی) ہیں،
كِرَامٍۢ بَرَرَةٍۗ
جو بڑے صاحبانِ کرامت (اور) پیکرانِ طاعت ہیں،
قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَاۤ اَكْفَرَهٗۗ
ہلاک ہو (وہ بد بخت منکر) انسان کیسا نا شکرا ہے (جو اتنی عظیم نعمت پا کر بھی اس کی قدر نہیں کرتا)،
مِنْ اَىِّ شَىْءٍ خَلَقَهٗۗ
اللہ نے اسے کس چیز سے پیدا فرمایا ہے،
مِنْ نُّطْفَةٍۗ خَلَقَهٗ فَقَدَّرَهٗ ۙ
نطفہ میں سے اس کو پیدا فرمایا، پھر ساتھ ہی اس کا (خواص و جنس کے لحاظ سے) تعین فرما دیا،
ثُمَّ السَّبِيْلَ يَسَّرَهٗۙ
پھر (تشکیل، ارتقاء اور تکمیل کے بعد بطنِ مادر سے نکلنے کی) راہ اس کے لئے آسان فرما دی،