وَالسَّمَاۤءِ ذَاتِ الرَّجْعِۙ
وَٱلسَّمَآءِ
قسم ہے آسمان کی
ذَاتِ
والے کی
ٱلرَّجْعِ
پلٹنے (والے کی)
اس آسمانی کائنات کی قَسم جو پھر اپنی ابتدائی حالت میں پلٹ جانے والی ہے،
وَالْاَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِۙ
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
ذَاتِ
والی ہے
ٱلصَّدْعِ
جو پھٹنے (والی ہے)
اس زمین کی قَسم جو پھٹ (کر ریزہ ریزہ ہو) جانے والی ہے،
اِنَّهٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌۙ
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَقَوْلٌ
البتہ ایک بات ہے
فَصْلٌ
فیصلہ کن
بیشک یہ فیصلہ کن (قطعی) فرمان ہے،
وَّمَا هُوَ بِالْهَزْلِۗ
وَمَا
اور نہیں
هُوَ
وہ
بِٱلْهَزْلِ
کوئی ہنسی مذاق
اور یہ ہنسی کی بات نہیں ہے،
اِنَّهُمْ يَكِيْدُوْنَ كَيْدًا ۙ
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
يَكِيدُونَ
چال چل رہے ہیں
كَيْدًا
ایک چال
بیشک وہ (کافر) پُر فریب تدبیروں میں لگے ہوئے ہیں،
وَّاَكِيْدُ كَيْدًا ۖ
وَأَكِيدُ
اور میں تدبیر کر رہا ہوں
كَيْدًا
ایک تدبیر
اور میں اپنی تدبیر فرما رہا ہوں،
فَمَهِّلِ الْكٰفِرِيْنَ اَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا
فَمَهِّلِ
پس ڈھیل دے دو
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کو
أَمْهِلْهُمْ
ڈھیل دو ان کو
رُوَيْدًۢا
مہلت تھوڑی سی
پس آپ کافروں کو (ذرا) مہلت دے دیجئے، (زیادہ نہیں بس) انہیں تھوڑی سی ڈھیل (اور) دے دیجئے،