Skip to main content
فَإِن
پھر اگر
تَابُوا۟
وہ توبہ کرلیں
وَأَقَامُوا۟
اور قائم کریں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتَوُا۟
اور ادا کریں
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
فَإِخْوَٰنُكُمْ
تو بھائی ہیں تمہارے
فِى
میں
ٱلدِّينِۗ
دین کے معاملے (میں)
وَنُفَصِّلُ
اور ہم کھول کھول کر بیان کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَعْلَمُونَ
جو علم رکھتی ہو

پھر (بھی) اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو (وہ) دین میں تمہارے بھائی ہیں، اور ہم (اپنی) آیتیں ان لوگوں کے لئے تفصیل سے بیان کرتے ہیں جو علم و دانش رکھتے ہیں،

تفسير
وَإِن
اور اگر
نَّكَثُوٓا۟
وہ توڑ دیں
أَيْمَٰنَهُم مِّنۢ
اپنی قسمیں
بَعْدِ
بعد
عَهْدِهِمْ
اپنے عہد کرنے کے
وَطَعَنُوا۟
اور طعنہ دیں۔ عیب نکالیں
فِى
میں
دِينِكُمْ
تمہارے دین (میں)
فَقَٰتِلُوٓا۟
تو جنگ کرو
أَئِمَّةَ
اماموں سے
ٱلْكُفْرِۙ
کفر کے
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
لَآ
نہیں
أَيْمَٰنَ
کوئی عہد
لَهُمْ
ان کے لیے
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ
يَنتَهُونَ
وہ رک جائیں

اور اگر وہ اپنے عہد کے بعد اپنی قََسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو تم (ان) کفر کے سرغنوں سے جنگ کرو بیشک ان کی قَسموں کا کوئی اعتبار نہیں تاکہ وہ (اپنی فتنہ پروری سے) باز آجائیں،

تفسير
أَلَا
کیا نہیں
تُقَٰتِلُونَ
تم جنگ کرو گے
قَوْمًا
ایک ایسی قوم سے
نَّكَثُوٓا۟
جنہوں نے توڑ دیا
أَيْمَٰنَهُمْ
اپنی قسموں کو
وَهَمُّوا۟
اور انہوں نے ارادہ کیا
بِإِخْرَاجِ
نکالنے کا
ٱلرَّسُولِ
رسول کو
وَهُم
اور انہوں نے
بَدَءُوكُمْ
ابتداء کی تھی تمہارے ساتھ
أَوَّلَ
پہلی
مَرَّةٍۚ
مرتبہ
أَتَخْشَوْنَهُمْۚ
کیا تم ڈرتے ہو ان سے
فَٱللَّهُ
تو اللہ تعالیٰ
أَحَقُّ
زیادہ حق دار ہے
أَن
کہ
تَخْشَوْهُ
تم ڈرو اس سے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

کیا تم ایسی قوم سے جنگ نہیں کرو گے جنہوں نے اپنی قََسمیں توڑ ڈالیں اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جلاوطن کرنے کا ارادہ کیا حالانکہ پہلی مرتبہ انہوں نے تم سے (عہد شکنی اور جنگ کی) ابتداء کی، کیا تم ان سے ڈرتے ہو جبکہ اللہ زیادہ حقدار ہے کہ تم اس سے ڈرو بشرطیکہ تم مومن ہو،

تفسير
قَٰتِلُوهُمْ
جنگ کرو ان سے
يُعَذِّبْهُمُ
عذاب دے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
بِأَيْدِيكُمْ
ساتھ تمہارے ہاتھوں کے
وَيُخْزِهِمْ
اور رسوا کرے گا ان کو
وَيَنصُرْكُمْ
اور مدد کرے گا تمہاری
عَلَيْهِمْ
ان کے خلاف
وَيَشْفِ
اور شفا دے گا۔ ٹھنڈا کردے گا
صُدُورَ
سینوں کو
قَوْمٍ
قوم
مُّؤْمِنِينَ
مومن (قوم) کے

تم ان سے جنگ کرو، اللہ تمہارے ہاتھوں انہیں عذاب دے گا اور انہیں رسوا کرے گا اور ان (کے مقابلہ) پر تمہاری مدد فرمائے گا اور ایمان والوں کے سینوں کو شفا بخشے گا،

تفسير
وَيُذْهِبْ
اور لے جائے گا
غَيْظَ
غصہ
قُلُوبِهِمْۗ
ان کے دلوں کا
وَيَتُوبُ
اور مہربان ہوگا
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَىٰ
پر
مَن
جس (پر )
يَشَآءُۗ
چاہے گا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور ان کے دلوں کا غم و غصہ دور فرمائے گا اور جس کی چاہے گا توبہ قبول فرمائے گا، اور اللہ بڑے علم والا بڑی حکمت والا ہے،

تفسير
أَمْ
کیا
حَسِبْتُمْ
سمجھ رکھا ہے تم نے
أَن
کہ
تُتْرَكُوا۟
تم چھوڑ دیے جاؤ گے
وَلَمَّا
حالانکہ نہیں
يَعْلَمِ
جانا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
جَٰهَدُوا۟
جنہوں نے جہاد کیا
مِنكُمْ
تم میں سے
وَلَمْ
اور نہیں
يَتَّخِذُوا۟
انہوں نے بنایا
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلَا
اور سوا
رَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول کے (سوا)
وَلَا
اور سوا
ٱلْمُؤْمِنِينَ
اور مومنوں کے سوا(کسی کو)
وَلِيجَةًۚ
ولی دوست
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ تم (مصائب و مشکلات سے گزرے بغیر یونہی) چھوڑ دیئے جاؤ گے حالانکہ (ابھی) اللہ نے ایسے لوگوں کو متمیّز نہیں فرمایا جنہوں نے تم میں سے جہاد کیا ہے اور (جنہوں نے) اللہ کے سوا اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سوا اور اہلِ ایمان کے سوا (کسی کو) محرمِ راز نہیں بنایا، اور اللہ ان کاموں سے خوب آگاہ ہے جو تم کرتے ہو،

تفسير
مَا
نہیں
كَانَ
ہے
لِلْمُشْرِكِينَ
مشرکین کے لیے
أَن
کہ
يَعْمُرُوا۟
وہ آباد کریں
مَسَٰجِدَ
مساجد کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
شَٰهِدِينَ
گواہ بنتے ہوئے
عَلَىٰٓ
کے خلاف
أَنفُسِهِم
اپنے نفسوں (کے خلاف)
بِٱلْكُفْرِۚ
کفر کے ساتھ
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ لوگ
حَبِطَتْ
ضائع ہوگئے
أَعْمَٰلُهُمْ
ان کے اعمال
وَفِى
اور میں
ٱلنَّارِ
آگ (میں)
هُمْ
وہ
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

مشرکوں کے لئے یہ روا نہیں کہ وہ اللہ کی مسجدیں آباد کریں درآنحالیکہ وہ خود اپنے اوپر کفر کے گواہ ہیں، ان لوگوں کے تمام اعمال باطل ہو چکے ہیں اور وہ ہمیشہ دوزخ ہی میں رہنے والے ہیں،

تفسير
إِنَّمَا
بیشک
يَعْمُرُ
آباد کرتے ہیں
مَسَٰجِدَ
مسجدوں کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
مَنْ
جو
ءَامَنَ
ایمان لائیں
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِ
آخرت پر
وَأَقَامَ
اور قائم کریں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتَى
اور ادا کریں
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَلَمْ
اور نہ
يَخْشَ
ڈریں
إِلَّا
سوائے
ٱللَّهَۖ
اللہ کے
فَعَسَىٰٓ
تو امید ہے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ لوگ
أَن
کہ
يَكُونُوا۟
وہ ہوں
مِنَ
سے
ٱلْمُهْتَدِينَ
ہدایت پانے والوں میں سے

اللہ کی مسجدیں صرف وہی آباد کر سکتا ہے جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لایا اور اس نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی اور اللہ کے سوا (کسی سے) نہ ڈرا۔ سو امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت پانے والوں میں ہو جائیں گے،

تفسير
أَجَعَلْتُمْ
کیا بنا لیا تم نے
سِقَايَةَ
پانی پلانا
ٱلْحَآجِّ
حاجیوں کو
وَعِمَارَةَ
اور آباد کرنا
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام کو
كَمَنْ
مانند اس شخص کے
ءَامَنَ
جو ایمان لایا
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱلْيَوْمِ
اور یوم
ٱلْءَاخِرِ
آخرت پر
وَجَٰهَدَ
اور اس نے جہاد کیا
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے میں
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
لَا
نہیں
يَسْتَوُۥنَ
وہ برابر ہوسکتے
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِۗ
اللہ کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم (قوم کو)

کیا تم نے (محض) حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجدِ حرام کی آبادی و مرمت کا بندوبست کرنے (کے عمل) کو اس شخص کے (اعمال) کے برابر قرار دے رکھا ہے جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لے آیا اور اس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، یہ لوگ اللہ کے حضور برابر نہیں ہو سکتے، اور اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَهَاجَرُوا۟
اور انہوں نے ہجرت کی
وَجَٰهَدُوا۟
اور جہاد کیا
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
بِأَمْوَٰلِهِمْ
اپنے مالوں کے ساتھ
وَأَنفُسِهِمْ
اور اپنے نفسوں کے ساتھ
أَعْظَمُ
زیادہ بڑے ہیں
دَرَجَةً
درجے میں
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ
هُمُ
وہ
ٱلْفَآئِزُونَ
کامیاب ہونے والے ہیں

جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے رہے وہ اللہ کی بارگاہ میں درجہ کے لحاظ سے بہت بڑے ہیں، اور وہی لوگ ہی مراد کو پہنچے ہوئے ہیں،

تفسير