Skip to main content
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لَا
نہ
تَغْلُوا۟
تم حد سے بڑھو۔ نہ غلو کرو
فِى
میں
دِينِكُمْ
اپنے دین
وَلَا
اور نہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
إِلَّا
مگر
ٱلْحَقَّۚ
وہ جو حق ہے
إِنَّمَا
بیشک جو
ٱلْمَسِيحُ
مسیح ہیں
عِيسَى
عیسیٰ ہیں
ٱبْنُ
بیٹے ہیں
مَرْيَمَ
مریم کے
رَسُولُ
جو رسول ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَكَلِمَتُهُۥٓ
اور جو اس کا کلمہ ہیں
أَلْقَىٰهَآ
جو اس نے ڈالا تھا اس (کلمے) کو
إِلَىٰ
طرف
مَرْيَمَ
مریم کے
وَرُوحٌ
اور روح
مِّنْهُۖ
اس کی طرف سے
فَـَٔامِنُوا۟
تو ایمان لاؤ تم
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرُسُلِهِۦۖ
اور اس کے رسولوں پر
وَلَا
اور نہ
تَقُولُوا۟
تم کہوکہ
ثَلَٰثَةٌۚ
تین ہیں
ٱنتَهُوا۟
باز آجاؤ۔ رک جاؤ
خَيْرًا
بہتر ہے
لَّكُمْۚ
تمہارے لیے
إِنَّمَا
بیشک
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
إِلَٰهٌ
الہ ہے
وَٰحِدٌۖ
ایک
سُبْحَٰنَهُۥٓ
پاک ہے وہ
أَن
کہ
يَكُونَ
ہو
لَهُۥ
اس کے لیے
وَلَدٌۘ
کوئی بیٹا
لَّهُۥ
اس کے لیے ہے
مَا
جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں ہے)
وَمَا
اور جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۗ
زمین (میں ہے)
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
وَكِيلًا
کارساز

اے اہل کتاب! اپنے دین میں غلو نہ کرو اور اللہ کی طرف حق کے سوا کوئی بات منسوب نہ کرو مسیح عیسیٰ ابن مریم اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ اللہ کا ایک رسول تھا اور ایک فرمان تھا جو اللہ نے مریم کی طرف بھیجا اور ایک روح تھی اللہ کی طرف سے (جس نے مریم کے رحم میں بچہ کی شکل اختیار کی) پس تم اللہ اور اُ س کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور نہ کہو کہ "تین" ہیں باز آ جاؤ، یہ تمہارے ہی لیے بہتر ہے اللہ تو بس ایک ہی خدا ہے وہ بالا تر ہے اس سے کہ کوئی اس کا بیٹا ہو زمین اور آسمانوں کی ساری چیزیں اس کی مِلک ہیں، اور ان کی کفالت و خبر گیری کے لیے بس وہی کافی ہے

تفسير
لَّن
ہرگز نہیں
يَسْتَنكِفَ
عار سمجھتے
ٱلْمَسِيحُ
مسیح
أَن
کہ
يَكُونَ
وہ ہوں
عَبْدًا
بندے
لِّلَّهِ
اللہ ہی کے
وَلَا
اور نہ
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
وہ جو فرشتے ہیں
ٱلْمُقَرَّبُونَۚ
جو مقرب ہیں۔ قریبی
وَمَن
اور جو کوئی
يَسْتَنكِفْ
عار سمجھے گا۔ بیزار ہوگا سے
عَنْ
سے
عِبَادَتِهِۦ
اس کی عبادت (سے)
وَيَسْتَكْبِرْ
اور تکبر کرے گا
فَسَيَحْشُرُهُمْ
پس عنقریب وہ اکٹھا کرے گا ان کو
إِلَيْهِ
اپنی طرف
جَمِيعًا
سب کے سب کو

مسیح نے کبھی اس بات کو عار نہیں سمجھا کہ وہ اللہ کا بندہ ہو، اور نہ مقرب ترین فرشتے اِس کو اپنے لیے عار سمجھتے ہیں اگر کوئی اللہ کی بندگی کو اپنے لیے عار سمجھتا ہے اور تکبر کرتا ہے تو ایک وقت آئے گا جب اللہ سب کو گھیر کر اپنے سامنے حاضر کرے گا

تفسير
فَأَمَّا
تو لیکن۔ تو رہے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے۔ نیک
فَيُوَفِّيهِمْ
پس وہ پورے پورے دے گا ان کو
أُجُورَهُمْ
ان کے اجر
وَيَزِيدُهُم
اور وہ زیادہ دے گا ان کو
مِّن
سے
فَضْلِهِۦۖ
اپنے فضل
وَأَمَّا
اور رہے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ٱسْتَنكَفُوا۟
جنہوں نے عار سمجھا۔ جو بیزار ہوئے
وَٱسْتَكْبَرُوا۟
اور انہوں نے تکبر کیا
فَيُعَذِّبُهُمْ
تو وہ عذاب دے گا ان کو
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک
وَلَا
اور نہیں
يَجِدُونَ
وہ پائیں گے
لَهُم
اپنے لیے
مِّن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَلِيًّا
کوئی دوست
وَلَا
اور نہ
نَصِيرًا
مددگار

اُس وقت وہ لوگ جنہوں نے ایمان لا کر نیک طرز عمل اختیار کیا ہے اپنے اجر پورے پورے پائیں گے اور اللہ اپنے فضل سے ان کو مزید اجر عطا فرمائے گا، اور جن لوگوں نے بندگی کو عار سمجھا اور تکبر کیا ہے اُن کو اللہ دردناک سزا دے گا اور اللہ کے سوا جن جن کی سرپرستی و مددگاری پر وہ بھروسہ رکھتے ہیں ان میں سے کسی کو بھی وہ وہاں نہ پائیں گے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
قَدْ
تحقیق
جَآءَكُم
آچکی تمہارے پاس
بُرْهَٰنٌ
دلیل۔ حجت
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف
وَأَنزَلْنَآ
اور اتارا ہم نے
إِلَيْكُمْ
تمہاری طرف
نُورًا
نور۔ روشن
مُّبِينًا
واضح کرنے والا

لوگو! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس دلیل روشن آ گئی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ایسی روشنی بھیج دی ہے جو تمہیں صاف صاف راستہ دکھانے والی ہے

تفسير
فَأَمَّا
تو رہے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱعْتَصَمُوا۟
اور انہوں نے مضبوطی سے پکڑ لیا
بِهِۦ
اس کو
فَسَيُدْخِلُهُمْ
تو عنقریب وہ داخل کرے گا ان کو
فِى
میں
رَحْمَةٍ
رحمت
مِّنْهُ
اپنی طرف سے
وَفَضْلٍ
فضل میں
وَيَهْدِيهِمْ
اور راہ نمائی کرے گا ان کی
إِلَيْهِ
اپنی طرف
صِرَٰطًا
راستے
مُّسْتَقِيمًا
سیدھے کی

اب جو لوگ اللہ کی بات مان لیں گے اور اس کی پناہ ڈھونڈیں گے ان کو اللہ اپنی رحمت اور اپنے فضل و کرم کے دامن میں لے لے گا اور اپنی طرف آنے کا سیدھا راستہ ان کو دکھا دے گا

تفسير
يَسْتَفْتُونَكَ
وہ فتوے مانگتے ہیں آپ سے
قُلِ
کہہ دیجیے کہ
ٱللَّهُ
اللہ
يُفْتِيكُمْ
فتوی دیتا ہے تم کو
فِى
میں
ٱلْكَلَٰلَةِۚ
کلالہ کے بارے
إِنِ
اگر
ٱمْرُؤٌا۟
کوئی شخص
هَلَكَ
فوت ہوجائے
لَيْسَ
نہیں ہے
لَهُۥ
اس کے لیے
وَلَدٌ
کوئی بچہ۔ اولاد
وَلَهُۥٓ
اور اس کے لیے
أُخْتٌ
بہن ہے
فَلَهَا
تو اس (بہن) کے لیے
نِصْفُ
آدھا ہے
مَا
جو
تَرَكَۚ
اس نے چھوڑا
وَهُوَ
اور وہ
يَرِثُهَآ
خود وارث ہوگا اس کا
إِن
اگر
لَّمْ
نہ
يَكُن
ہو
لَّهَا
اس (بہن) کے لیے
وَلَدٌۚ
کوئی بچہ
فَإِن
پھر اگر
كَانَتَا
وہ دونوں ہوں
ٱثْنَتَيْنِ
دو بہنیں
فَلَهُمَا
تو ان دونوں کے لیے
ٱلثُّلُثَانِ
دو تہائی ہے
مِمَّا
اس میں سے جو
تَرَكَۚ
اس نے چھوڑا
وَإِن
اور اگر
كَانُوٓا۟
وہ ہوں
إِخْوَةً
کئی بہن بھائی
رِّجَالًا
مرد
وَنِسَآءً
اور عورتیں
فَلِلذَّكَرِ
تو واسطے مرد کے
مِثْلُ
مانند
حَظِّ
حصہ
ٱلْأُنثَيَيْنِۗ
دو عورتوں کے ہے
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمْ
تمہارے لیے
أَن
کہ نہ
تَضِلُّوا۟ۗ
تم گمراہ ہوجاؤ۔ کہ تم گمراہ ہوجاؤ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے

لوگ تم سے کلالہ کے معاملہ میں فتویٰ پوچھتے ہیں کہو اللہ تمہیں فتویٰ دیتا ہے اگر کوئی شخص بے اولاد مر جائے اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکہ میں سے نصف پائے گی، اور اگر بہن بے اولاد مرے تو بھائی اس کا وارث ہوگا اگر میت کی وارث دو بہنیں ہوں تو وہ ترکے میں سے دو تہائی کی حقدار ہوں گی، اور اگر کئی بھائی بہنیں ہوں تو عورتوں کا اکہرا اور مردوں کا دوہرا حصہ ہوگا اللہ تمہارے لیے احکام کی توضیح کرتا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے

تفسير