Skip to main content

قَالَ نُوْحٌ رَّبِّ اِنَّهُمْ عَصَوْنِىْ وَاتَّبَعُوْا مَنْ لَّمْ يَزِدْهُ مَالُهٗ وَوَلَدُهٗۤ اِلَّا خَسَارًا ۚ

قَالَ
کہا
نُوحٌ
نوح نے
رَّبِّ
اے میرے رب
إِنَّهُمْ
بیشک انہوں نے
عَصَوْنِى
میری نافرمانی کی
وَٱتَّبَعُوا۟
اور پیروی کی
مَن
اس کی
لَّمْ
جو نہیں
يَزِدْهُ
اضافہ کیا اس کو
مَالُهُۥ
اس کے مال نے
وَوَلَدُهُۥٓ
اور اس کی اولاد نے
إِلَّا
مگر
خَسَارًا
خسارے میں

نوح (علیہ السلام)نے عرض کیا: اے میرے رب! انہوں نے میری نافرمانی کی اور اُس (سرکش رؤساء کے طبقے) کی پیروی کرتے رہے جس کے مال و دولت اور اولاد نے انہیں سوائے نقصان کے اور کچھ نہیں بڑھایا،

تفسير

وَمَكَرُوْا مَكْرًا كُبَّارًا ۚ

وَمَكَرُوا۟
اور انہوں نے چال لی
مَكْرًا
ایک چال
كُبَّارًا
بہت بڑی

اور (عوام کو گمراہی میں رکھنے کے لئے) وہ بڑی بڑی چالیں چلتے رہے،

تفسير

وَ قَالُوْا لَا تَذَرُنَّ اٰلِهَتَكُمْ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّلَا سُوَاعًا ۙ وَّ لَا يَغُوْثَ وَيَعُوْقَ وَنَسْرًا ۚ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
لَا
نہ
تَذَرُنَّ
تم چھوڑو
ءَالِهَتَكُمْ
اپنے ا لہوں کو
وَلَا
اور نہ
تَذَرُنَّ
تم چھوڑو
وَدًّا
ود کو
وَلَا
اور نہ
سُوَاعًا
سواع کو
وَلَا
اور نہ
يَغُوثَ
یغوث کو
وَيَعُوقَ
اور نہ یعوق کو
وَنَسْرًا
اور نہ نسر کو

اور کہتے رہے کہ تم اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا اور وَدّ اور سُوَاع اور یَغُوث اور یَعُوق اور نَسر (نامی بتوں) کو (بھی) ہرگز نہ چھوڑنا،

تفسير

وَقَدْ اَضَلُّوْا كَثِيْرًا ۚ وَلَا تَزِدِ الظّٰلِمِيْنَ اِلَّا ضَلٰلًا

وَقَدْ
اور تحقیق
أَضَلُّوا۟
انہوں نے بھٹکا دیا
كَثِيرًاۖ
بہت سوں کو
وَلَا
اور نہ
تَزِدِ
تو اضافہ کر
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو
إِلَّا
مگر
ضَلَٰلًا
گمراہی میں

اور واقعی انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کیا، سو (اے میرے رب!) تو (بھی ان) ظالموں کو سوائے گمراہی کے (کسی اور چیز میں) نہ بڑھا،

تفسير

مِّمَّا خَطِيْۤئٰتِهِمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًا ۙ فَلَمْ يَجِدُوْا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْصَارًا

مِّمَّا
مگر
خَطِيٓـَٰٔتِهِمْ
خطائیں تھیں ان کی
أُغْرِقُوا۟
وہ غرق کیے گئے
فَأُدْخِلُوا۟
پھر فورا داخل کیے گئے
نَارًا
آگ میں
فَلَمْ
پھر نہ
يَجِدُوا۟
انہوں نے پایا
لَهُم مِّن
اپنے لیے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَنصَارًا
کوئی مددگار

(بالآخر) وہ اپنے گناہوں کے سبب غرق کر دئیے گئے، پھر آگ میں ڈال دئیے گئے، سو وہ اپنے لئے اﷲ کے مقابل کسی کو مددگار نہ پا سکے،

تفسير

وَ قَالَ نُوْحٌ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْاَرْضِ مِنَ الْكٰفِرِيْنَ دَيَّارًا

وَقَالَ
اور کہا
نُوحٌ
نوح نے
رَّبِّ
اے میرے رب
لَا
نہ
تَذَرْ
تو چھوڑ
عَلَى
پر
ٱلْأَرْضِ
زمین (پر)
مِنَ
میں سے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں
دَيَّارًا
کوئی بسنے والا

اور نوح (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے میرے رب! زمین پر کافروں میں سے کوئی بسنے والا باقی نہ چھوڑ،

تفسير

اِنَّكَ اِنْ تَذَرْهُمْ يُضِلُّوْا عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوْۤا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا

إِنَّكَ
بیشک تو
إِن
اگر
تَذَرْهُمْ
تو چھوڑ دے گا ان کو
يُضِلُّوا۟
وہ بھٹکا دیں گے
عِبَادَكَ
تیرے بندوں کو
وَلَا
اور نہ
يَلِدُوٓا۟
وہ جنم دیں گے
إِلَّا
مگر
فَاجِرًا
فاجروں کو۔ نافرمانوں کو
كَفَّارًا
سخت کافروں کو

بے شک اگر تو اُنہیں (زندہ) چھوڑے گا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کرتے رہیں گے، اور وہ بدکار (اور) سخت کافر اولاد کے سوا کسی کو جنم نہیں دیں گے،

تفسير

رَبِّ اغْفِرْلِىْ وَلِـوَالِدَىَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِىَ مُؤْمِنًا وَّلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِۗ وَلَا تَزِدِ الظّٰلِمِيْنَ اِلَّا تَبَارًا

رَّبِّ
اے میرے رب
ٱغْفِرْ
بخش دے
لِى
مجھ کو
وَلِوَٰلِدَىَّ
اور میرے والدین کو
وَلِمَن
اور واسطے اس کے
دَخَلَ
جو داخل ہو
بَيْتِىَ
میرے گھر میں
مُؤْمِنًا
ایمان لا کر
وَلِلْمُؤْمِنِينَ
اور مومنوں کو
وَٱلْمُؤْمِنَٰتِ
اور مومن عورتوں کو
وَلَا
اور نہ تو
تَزِدِ
اضافہ کر
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو
إِلَّا
مگر
تَبَارًۢا
ہلاکت میں

اے میرے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو اور ہر اس شخص کو جو مومن ہو کر میرے گھر میں داخل ہوا اور (جملہ) مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو، اور ظالموں کے لئے سوائے ہلاکت کے کچھ (بھی) زیادہ نہ فرما،

تفسير