Skip to main content

وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا وَّمَا لَـيْسَ لَهُمْ بِهٖ عِلْمٌۗ وَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْرٍ

وَيَعْبُدُونَ
اور وہ عبادت کرتے ہیں
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے (سوا)
مَا
اس کی جو
لَمْ
نہیں
يُنَزِّلْ
اس نے اتاری
بِهِۦ
ساتھ اس کے
سُلْطَٰنًا
کوئی دلیل
وَمَا
اور جو
لَيْسَ
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
بِهِۦ
اس کا کوئی
عِلْمٌۗ
علم
وَمَا
اور نہیں
لِلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کے لیے
مِن
کوئی
نَّصِيرٍ
مددگار

اور یہ لوگ اﷲ کے سوا ان (بتوں) کی پرستش کرتے ہیں جس کی اُس نے کوئی سند نہیں اتاری اور نہ (ہی) انہیں اس (بت پرستی کے انجام) کا کچھ علم ہے، اور (قیامت کے دن) ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا،

تفسير

وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْهِمْ اٰيٰـتُـنَا بَيِّنٰتٍ تَعْرِفُ فِىْ وُجُوْهِ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا الْمُنْكَرَ ۗ يَكَادُوْنَ يَسْطُوْنَ بِالَّذِيْنَ يَتْلُوْنَ عَلَيْهِمْ اٰيٰتِنَا ۗ قُلْ اَفَاُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰ لِكُمُ ۗ اَلنَّارُۗ وَعَدَهَا اللّٰهُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ

وَإِذَا
اور جب
تُتْلَىٰ
پڑھی جاتی ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتُنَا
ہماری آیات
بَيِّنَٰتٍ
روشن
تَعْرِفُ
تم پہچان سکتے ہو
فِى
میں
وُجُوهِ
چہرو ں
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱلْمُنكَرَۖ
ناگواری کو۔ ناخوشی کو
يَكَادُونَ
قریب ہیں
يَسْطُونَ
وہ حملہ کردیں
بِٱلَّذِينَ
ان لوگوں پر
يَتْلُونَ
جو پڑھتے ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتِنَاۗ
ہماری آیات
قُلْ
کہہ دیجیے
أَفَأُنَبِّئُكُم
کیا بھلا میں بتاؤں تم کو
بِشَرٍّ
بری چیز
مِّن
اس
ذَٰلِكُمُۗ
سے
ٱلنَّارُ
آگ
وَعَدَهَا
وعدہ کیا ہے اس کا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
كَفَرُوا۟ۖ
جنہوں نے کفر کیا
وَبِئْسَ
اور کتنا برا ہے
ٱلْمَصِيرُ
ٹھکانہ

اور جب ان (کافروں) پر ہماری روشن آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں (تو) آپ ان کافروں کے چہروں میں ناپسندیدگی (و ناگواری کے آثار) صاف دیکھ سکتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے کہ عنقریب ان لوگوں پر جھپٹ پڑیں گے جو انہیں ہماری آیات پڑھ کر سنا رہے ہیں، آپ فرما دیجئے: (اے مضطرب ہونے والے کافرو!) کیا میں تمہیں اس سے (بھی) زیادہ تکلیف دہ چیز سے آگاہ کروں؟ (وہ دوزخ کی) آگ ہے، جس کا اﷲ نے کافروں سے وعدہ کر رکھا ہے، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ ۗ اِنَّ الَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ لَنْ يَّخْلُقُوْا ذُبَابًا وَّلَوِ اجْتَمَعُوْا لَهٗ ۗ وَاِنْ يَّسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَيْــًٔـا لَّا يَسْتَـنْـقِذُوْهُ مِنْهُ ۗ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوْبُ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
ضُرِبَ
بیان کی گئی ہے
مَثَلٌ
ایک مثال
فَٱسْتَمِعُوا۟
پس غور سے سنو
لَهُۥٓۚ
اس کو
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ ہستیاں
تَدْعُونَ
تم پکارتے ہو
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے (سوا)
لَن
ہرگز نہیں
يَخْلُقُوا۟
پیدا کرسکتے
ذُبَابًا
ایک مکھی
وَلَوِ
اور اگرچہ وہ
ٱجْتَمَعُوا۟
جمع ہوجائیں
لَهُۥۖ
اس کے لیے
وَإِن
اور اگر
يَسْلُبْهُمُ
چھین لے ان سے
ٱلذُّبَابُ
مکھی
شَيْـًٔا
کوئی چیز
لَّا
نہیں
يَسْتَنقِذُوهُ
چھڑا سکتے اس کو
مِنْهُۚ
اس سے
ضَعُفَ
کتنا کمزور ہے
ٱلطَّالِبُ
طلب کرنے والا۔ مدد مانگنے والا
وَٱلْمَطْلُوبُ
اور وہ جس سے مدد مانگی جاتی ہے

اے لوگو! ایک مثال بیان کی جاتی ہے سو اسے غور سے سنو: بیشک جن (بتوں) کو تم اﷲ کے سوا پوجتے ہو وہ ہرگز ایک مکھی (بھی) پیدا نہیں کرسکتے اگرچہ وہ سب اس (کام) کے لئے جمع ہو جائیں، اور اگر ان سے مکھی کوئی چیز چھین کر لے جائے (تو) وہ اس چیز کو اس (مکھی) سے چھڑا (بھی) نہیں سکتے، کتنا بے بس ہے طالب (عابد) بھی اور مطلوب (معبود) بھی،

تفسير

مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖۗ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِىٌّ عَزِيْزٌ

مَا
نہیں
قَدَرُوا۟
انہوں نے قدر کی
ٱللَّهَ
اللہ کی
حَقَّ
جیسے حق ہے
قَدْرِهِۦٓۗ
اس کی قدر کا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَقَوِىٌّ
البتہ قوت والا ہے،
عَزِيزٌ
زبردست ہے

ان (کافروں) نے اﷲ کی قدر نہ کی جیسی اس کی قدر کرنا چاہئے تھی۔ بیشک اﷲ بڑی قوت والا (ہر چیز پر) غالب ہے،

تفسير

اَللّٰهُ يَصْطَفِىْ مِنَ الْمَلٰۤٮِٕكَةِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِۗ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيْعٌۢ بَصِيْرٌ ۚ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
يَصْطَفِى
چن لیتا ہے
مِنَ
میں سے
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں
رُسُلًا
پیامبر
وَمِنَ
میں سے
ٱلنَّاسِۚ
اور لوگوں
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
سَمِيعٌۢ
سننے والا ہے
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اﷲ فرشتوں میں سے (بھی) اور انسانوں میں سے (بھی اپنا) پیغام پہنچانے والوں کو منتخب فرما لیتا ہے۔ بیشک اﷲ خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْۗ وَاِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ

يَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
جو
بَيْنَ
ان کے
أَيْدِيهِمْ
آگے ہے
وَمَا
اور جو
خَلْفَهُمْۗ
ان کے پیچھے ہے
وَإِلَى
اور طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
تُرْجَعُ
لوٹائے جائیں گے
ٱلْأُمُورُ
سب کام

وہ ان (چیزوں) کو (خوب) جانتا ہے جو ان کے آگے ہیں اور جو ان کے پیچھے ہیں، اور تمام کام اسی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا ارْكَعُوْا وَاسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوْا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ ۚ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
ٱرْكَعُوا۟
رکوع کرو۔ جھک جاؤ
وَٱسْجُدُوا۟
اور سجدہ کرو
وَٱعْبُدُوا۟
اور عبادت کرو
رَبَّكُمْ
اپنے رب کی
وَٱفْعَلُوا۟
اور کرو
ٱلْخَيْرَ
بھلائی
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ۩
تم فلاح پاجاؤ

اے ایمان والو! تم رکوع کرتے رہو اور سجود کرتے رہو، اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہو اور (دیگر) نیک کام کئے جاؤ تاکہ تم فلاح پا سکو،

تفسير

وَجَاهِدُوْا فِى اللّٰهِ حَقَّ جِهَادِهٖۗ هُوَ اجْتَبٰٮكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِى الدِّيْنِ مِنْ حَرَجٍۗ مِلَّةَ اَبِيْكُمْ اِبْرٰهِيْمَۗ هُوَ سَمّٰٮكُمُ الْمُسْلِمِيْنَ ۙ مِنْ قَبْلُ وَفِىْ هٰذَا لِيَكُوْنَ الرَّسُوْلُ شَهِيْدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُوْنُوْا شُهَدَاۤءَ عَلَى النَّاسِ ۖ فَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّكٰوةَ وَاعْتَصِمُوْا بِاللّٰهِۗ هُوَ مَوْلٰٮكُمْۚ فَنِعْمَ الْمَوْلٰى وَنِعْمَ النَّصِيْرُ

وَجَٰهِدُوا۟
اور جہاد کرو۔ محنت کرو
فِى
میں
ٱللَّهِ
اللہ (کے راستے)
حَقَّ
جیسا کہ حق ہے
جِهَادِهِۦۚ
اس کے جہاد کا
هُوَ
اس نے
ٱجْتَبَىٰكُمْ
چن لیا ہے تم کو
وَمَا
اور نہیں
جَعَلَ
بنائی
عَلَيْكُمْ
تم پر
فِى
میں
ٱلدِّينِ
دین کے معاملے
مِنْ
کوئی
حَرَجٍۚ
تنگی
مِّلَّةَ
طریقہ ہے
أَبِيكُمْ
تمہارے باپ کا
إِبْرَٰهِيمَۚ
ابراہیم کا
هُوَ
اس سے
سَمَّىٰكُمُ
نام رکھا ہے تمہارا
ٱلْمُسْلِمِينَ
مسلمان
مِن
اس سے
قَبْلُ
پہلے بھی
وَفِى
اور
هَٰذَا
اس میں بھی
لِيَكُونَ
تاکہ ہوں
ٱلرَّسُولُ
رسول
شَهِيدًا
گواہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَتَكُونُوا۟
اور تم سب ہوجاؤ
شُهَدَآءَ
گواہ
عَلَى
پر
ٱلنَّاسِۚ
لوگوں
فَأَقِيمُوا۟
پس قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتُوا۟
اور دو
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَٱعْتَصِمُوا۟
اور مضبوط تھام لو
بِٱللَّهِ
اللہ کو
هُوَ
وہی
مَوْلَىٰكُمْۖ
تمہارا مولی ہے
فَنِعْمَ
پس کتنا اچھا
ٱلْمَوْلَىٰ
دوست
وَنِعْمَ
اور کتنا اچھا
ٱلنَّصِيرُ
مددگار

اور اﷲ (کی محبت و طاعت اور اس کے دین کی اشاعت و اقامت) میں جہاد کرو جیسا کہ اس کے جہاد کا حق ہے۔ اس نے تمہیں منتخب فرما لیا ہے اور اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔ (یہی) تمہارے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کا دین ہے۔ اس (اﷲ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے، اس سے پہلے (کی کتابوں میں) بھی اور اس (قرآن) میں بھی تاکہ یہ رسولِ (آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم پر گواہ ہو جائیں اور تم بنی نوع انسان پر گواہ ہو جاؤ، پس (اس مرتبہ پر فائز رہنے کے لئے) تم نماز قائم کیا کرو اور زکوٰۃ ادا کیا کرو اور اﷲ (کے دامن) کو مضبوطی سے تھامے رکھو، وہی تمہارا مددگار (و کارساز) ہے، پس وہ کتنا اچھا کارساز (ہے) اور کتنا اچھا مددگار ہے،

تفسير