Skip to main content
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
إِن
اگر
مَّكَّنَّٰهُمْ
قدرت دیں ہم ان کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
أَقَامُوا۟
وہ قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کو
وَءَاتَوُا۟
اور دیتے ہیں
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ کو
وَأَمَرُوا۟
اور حکم دیتے ہیں
بِٱلْمَعْرُوفِ
نیکی کا
وَنَهَوْا۟
اور روکتے ہیں
عَنِ
سے
ٱلْمُنكَرِۗ
برائی
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْأُمُورِ
سب کاموں کا

یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اگر ہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے، زکوٰۃ دیں گے، معروف کا حکم دیں گے اور منکر سے منع کریں گے اور تمام معاملات کا انجام کار اللہ کے ہاتھ میں ہے

تفسير
وَإِن
اور اگر وہ
يُكَذِّبُوكَ
جھٹلائیں آپ کو۔ جھٹلاتے ہیں آپ کو
فَقَدْ
تو تحقیق
كَذَّبَتْ
جھٹلایا
قَبْلَهُمْ
ان سے پہلے
قَوْمُ
قوم
نُوحٍ
نوح نے
وَعَادٌ
اور عاد نے
وَثَمُودُ
اور ثمود نے

اے نبیؐ، اگر وہ تمہیں جھٹلاتے ہیں تو اُن سے پہلے قوم نوحؑ اور عاد اور ثمود

تفسير
وَقَوْمُ
اور قوم
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم نے
وَقَوْمُ
اور قوم
لُوطٍ
لوط نے

اور قوم ابراہیمؑ اور قوم لوطؑ

تفسير
وَأَصْحَٰبُ
اور والوں نے
مَدْيَنَۖ
مدین
وَكُذِّبَ
اور جھٹلائے گئے
مُوسَىٰ
موسیٰ
فَأَمْلَيْتُ
تو میں نے ڈھیل دی
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کو
ثُمَّ
پھر
أَخَذْتُهُمْۖ
میں نے پکڑ لیا ان کو
فَكَيْفَ
تو کس طرح
كَانَ
ہوا
نَكِيرِ
میرا عذاب۔ میری سزا

اور اہل مدین بھی جھٹلا چکے ہیں اور موسیٰؑ بھی جھٹلائے جا چکے ہیں ان سب منکرینِ حق کو میں نے پہلے مُہلت دی، پھر پکڑ لیا اب دیکھ لو کہ میری عقوبت کیسی تھی

تفسير
فَكَأَيِّن
تو کتنی ہی
مِّن
میں سے
قَرْيَةٍ
بستیوں
أَهْلَكْنَٰهَا
ہلاک کیا ہم نے ان کو
وَهِىَ
اور وہ
ظَالِمَةٌ
ظالم تھیں
فَهِىَ
تو وہ
خَاوِيَةٌ
گری پڑی ہیں
عَلَىٰ
پر
عُرُوشِهَا
اپنی چھتوں (پر)
وَبِئْرٍ
اور (کتنے) کنوئیں ہیں
مُّعَطَّلَةٍ
بےکار۔ مسلسل۔ ناکارہ
وَقَصْرٍ
اور کتنے محل ہیں
مَّشِيدٍ
پختہ۔ بلند کیے ہوئے

کتنی ہی خطاکاربستیاں ہیں جن کو ہم نے تباہ کیا ہے اور آج وہ اپنی چھتوں پر اُلٹی پڑی ہیں، کتنے ہی کنویں بیکار اور کتنے ہی قصر کھنڈر بنے ہوئے ہیں

تفسير
أَفَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَسِيرُوا۟
وہ چلے پھرے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
فَتَكُونَ
تو ہوتے
لَهُمْ
ان کے لیے
قُلُوبٌ
دل
يَعْقِلُونَ
سمجھتے۔ عقل سے کام لیتے
بِهَآ
ساتھ ان کے
أَوْ
یا
ءَاذَانٌ
کان (ہوتے)
يَسْمَعُونَ
وہ سنتے
بِهَاۖ
ساتھ ان کے
فَإِنَّهَا
تو بیشک وہ (بات یہ ہے)
لَا
نہیں
تَعْمَى
اندھی ہوئیں
ٱلْأَبْصَٰرُ
آنکھیں
وَلَٰكِن
لیکن
تَعْمَى
اندھے ہوجاتے ہیں
ٱلْقُلُوبُ
دل
ٱلَّتِى
وہ جو
فِى
میں ہیں
ٱلصُّدُورِ
سینوں

کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں ہیں کہ اِن کے دل سمجھنے والے اور اِن کے کان سُننے والے ہوتے؟ حقیقت یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں مگر وہ دل اندھے ہو جاتے ہیں جو سینوں میں ہیں

تفسير
وَيَسْتَعْجِلُونَكَ
اور وہ جلدی مانگتے ہیں آپ سے
بِٱلْعَذَابِ
عذاب
وَلَن
اور ہرگز نہ
يُخْلِفَ
خلاف کرے گا
ٱللَّهُ
اللہ
وَعْدَهُۥۚ
اپنے وعدے کے
وَإِنَّ
اور بیشک
يَوْمًا
ایک دن
عِندَ
نزدیک
رَبِّكَ
تیرے رب کے
كَأَلْفِ
ایک ہزار مانند ہے
سَنَةٍ
سال کی
مِّمَّا
اس سے جو
تَعُدُّونَ
تم گنتے ہو۔ شمار کرتے ہو

یہ لوگ عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں اللہ ہرگز اپنے وعدے کے خلاف نہ کرے گا، مگر تیرے رب کے ہاں کا ایک دن تمہارے شمار کے ہزار برس کے برابر ہُوا کرتا ہے

تفسير
وَكَأَيِّن
اور کتنی ہی
مِّن
میں سے
قَرْيَةٍ
بستیوں
أَمْلَيْتُ
میں نے ڈھیل دی
لَهَا
ان کو
وَهِىَ
اور وہ
ظَالِمَةٌ
ظالم تھیں
ثُمَّ
پھر
أَخَذْتُهَا
میں نے پکڑ لیا ان کو
وَإِلَىَّ
اور میری طرف ہی
ٱلْمَصِيرُ
پلٹنا ہے۔ لوٹنا ہے

کتنی ہی بستیاں ہیں جو ظالم تھیں، میں نے ان کو پہلے مہلت دی، پھر پکڑ لیا اور سب کو واپس تو میرے پاس ہی آنا ہے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
إِنَّمَآ
بیشک
أَنَا۠
میں
لَكُمْ
تمہارے لیے
نَذِيرٌ
ڈرانے والا ہوں
مُّبِينٌ
کھلم کھلا

اے محمدؐ، کہہ دو کہ "لوگو، میں تو تمہارے لیے صرف وہ شخص ہوں جو (برا وقت آنے سے پہلے) صاف صاف خبردار کردینے والا ہوں

تفسير
فَٱلَّذِينَ
تو وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
لَهُم
ان کے لیے
مَّغْفِرَةٌ
بخشش ہے
وَرِزْقٌ
اور رزق ہے
كَرِيمٌ
عزت والا

پھر جو ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے اُن کے لیے مغفرت ہے اور عزّت کی روزی

تفسير