Skip to main content
وَلَهُم
اور ان کے لیے
مَّقَٰمِعُ مِنْ
گرز ہوں گے۔ کوڑے ہوں گے
حَدِيدٍ
لوہے کے

اور اُن کی خبر لینے کے لیے لوہے کے گُرز ہوں گے

تفسير
كُلَّمَآ
جب کبھی۔ بھی
أَرَادُوٓا۟
وہ چاہیں گے
أَن
کہ
يَخْرُجُوا۟
وہ نکل سکیں
مِنْهَا
اس میں سے
مِنْ
سے
غَمٍّ
غم کی وجہ (سے)
أُعِيدُوا۟
لوٹا دیئے جائیں گے
فِيهَا
اسی میں
وَذُوقُوا۟
اور چکھو
عَذَابَ
عذاب
ٱلْحَرِيقِ
جلنے کا

جب کبھی وہ گھبرا کر جہنّم سے نکلنے کی کوشش کریں گے پھر اُسی میں دھکیل دیے جائیں گے کہ چکھو اب جلنے کی سزا کا مزا

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُدْخِلُ
داخل کرے گا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نےعمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
جَنَّٰتٍ
باغات میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
يُحَلَّوْنَ
وہ آراستہ کیے جائیں گے
فِيهَا
اس میں
مِنْ
سے
أَسَاوِرَ
کنگنوں
مِن
سے
ذَهَبٍ
سونے
وَلُؤْلُؤًاۖ
اور موتی
وَلِبَاسُهُمْ
اور ان کا لباس
فِيهَا
اس میں
حَرِيرٌ
ریشم ہوگا

(دوسری طرف) جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اُن کو اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہاں وہ سونے کے کنگنوں اور موتیوں سے آراستہ کیے جائیں گے اور ان کے لباس ریشم کے ہوں گے

تفسير
وَهُدُوٓا۟
اور وہ رہنمائی کردیئے گئے
إِلَى
طرف
ٱلطَّيِّبِ
پاکیزہ کے
مِنَ
میں سے
ٱلْقَوْلِ
بات
وَهُدُوٓا۟
اور وہ رہنمائی کردیئے گئے
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطِ
راستے کے
ٱلْحَمِيدِ
تعریف والے

ان کو پاکیزہ بات قبول کرنے کی ہدایت بخشی گئی اور انہیں خدائے ستودہ صفات کا راستہ دکھایا گیا

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَيَصُدُّونَ
اور وہ روکتے ہیں
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَٱلْمَسْجِدِ
اور مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام سے
ٱلَّذِى
وہ جو
جَعَلْنَٰهُ
بنایا ہم نے اس کو
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
سَوَآءً
برابر ہیں
ٱلْعَٰكِفُ
رہنے والے۔ مقیم
فِيهِ
اس میں
وَٱلْبَادِۚ
اور باہر سے آنے والے
وَمَن
اور جو کوئی
يُرِدْ
چاہے گا۔ ارادہ کرے گا
فِيهِ
اس میں
بِإِلْحَادٍۭ
الحاد کا۔ کج روی کا
بِظُلْمٍ
ظلم کے ساتھ
نُّذِقْهُ
ہم چکھائیں گے اس کو
مِنْ
میں سے
عَذَابٍ
عذاب
أَلِيمٍ
دردناک

جن لوگوں نے کفر کیا اور جو (آج) اللہ کے راستے سے روک رہے ہیں اور اُس مسجدِ حرام کی زیارت میں مانع ہیں جسے ہم نے سب لوگوں کے لیے بنایا ہے، جس میں مقامی باشندوں اور باہر سے آنے والوں کے حقوق برابر ہیں (اُن کی روش یقیناً سزا کی مستحق ہے) اِس (مسجدِ حرام) میں جو بھی راستی سے ہٹ کر ظلم کا طریقہ اختیار کرے گا اسے ہم درد ناک عذاب کا مزا چکھائیں گے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
بَوَّأْنَا
جگہ مقرر کے دی ہم نے
لِإِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے لیے
مَكَانَ
جگہ
ٱلْبَيْتِ
گھر کی
أَن
کہ
لَّا
نہ
تُشْرِكْ
تم شریک ٹھہراؤ
بِى
میرے ساتھ
شَيْـًٔا
کسی چیز کو
وَطَهِّرْ
اور پاک کردو
بَيْتِىَ
میرے گھر کو
لِلطَّآئِفِينَ
طواف کرنے والوں کے لیے
وَٱلْقَآئِمِينَ
اور کھڑے رہنے والوں کے لیے
وَٱلرُّكَّعِ
اور رکوع کرنے والوں کے لیے
ٱلسُّجُودِ
اور سجدہ کرنے والوں کے لیے

یاد کرو وہ وقت جب ہم نے ابراہیمؑ کے لیے اِس گھر (خانہ کعبہ) کی جگہ تجویز کی تھی (اِس ہدایت کے ساتھ) کہ "میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو، اور میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور قیام و رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے پاک رکھو

تفسير
وَأَذِّن
اور اعلان کردو
فِى
میں
ٱلنَّاسِ
لوگوں
بِٱلْحَجِّ
حج کا
يَأْتُوكَ
آئیں گے تیرے پاس
رِجَالًا
پیدل
وَعَلَىٰ
اور اوپر
كُلِّ
ہر
ضَامِرٍ
لاغر اونٹ کے
يَأْتِينَ
آئیں گے
مِن
سے
كُلِّ
ہر
فَجٍّ
کشادہ
عَمِيقٍ
دور ( ہر کشادہ، دور کے راستے سے)

اور لوگوں کو حج کے لیے اذنِ عام دے دو کہ وہ تمہارے پاس ہر دور دراز مقام سے پیدل اور اونٹوں پر سوار آئیں

تفسير
لِّيَشْهَدُوا۟
تاکہ وہ حاضر ہوں
مَنَٰفِعَ
فائدہ کو
لَهُمْ
اپنے لیے (واسطے ان کے)
وَيَذْكُرُوا۟
اور ذکر کریں
ٱسْمَ
۔ نام لیں
ٱللَّهِ
اللہ کا
فِىٓ
میں
أَيَّامٍ
دنوں میں
مَّعْلُومَٰتٍ
معلوم
عَلَىٰ
اوپر اس کے
مَا
جو
رَزَقَهُم
اس نے رزق دیا ان کو
مِّنۢ
میں سے
بَهِيمَةِ
چوپائے کی قسم
ٱلْأَنْعَٰمِۖ
مویشی
فَكُلُوا۟
پس کھاؤ
مِنْهَا
اس میں سے
وَأَطْعِمُوا۟
اور کھلاؤ
ٱلْبَآئِسَ
بھوکے کو
ٱلْفَقِيرَ
محتاج کو

تاکہ وہ فائدے دیکھیں جو یہاں اُن کے لیے رکھے گئے ہیں اور چند مقرر دنوں میں اُن جانوروں پر اللہ کا نام لیں جو اُس نے انہیں بخشے ہیں، خود بھی کھائیں اور تنگ دست محتاج کو بھی دیں

تفسير
ثُمَّ
پھر
لْيَقْضُوا۟
چاہیے کہ دور کریں
تَفَثَهُمْ
اپنا میل
وَلْيُوفُوا۟
اور چاہیے کہ پورا کریں
نُذُورَهُمْ
اپنی نذروں کو
وَلْيَطَّوَّفُوا۟
اور چاہیے کہ وہ طواف کریں
بِٱلْبَيْتِ
گھر کا
ٱلْعَتِيقِ
قدیم

پھر اپنا میل کچیل دور کریں اور اپنی نذریں پوری کریں، اور اس قدیم گھر کا طواف کریں

تفسير
ذَٰلِكَ
بات یہ ہے
وَمَن
اور جو
يُعَظِّمْ
تعظیم کرے گا
حُرُمَٰتِ
حرمتوں کی
ٱللَّهِ
اللہ کی
فَهُوَ
تو وہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّهُۥ
اس کے لیے
عِندَ
نزدیک
رَبِّهِۦۗ
اس کے رب کے
وَأُحِلَّتْ
اور حلال کیے گئے
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْأَنْعَٰمُ
چوپائے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
يُتْلَىٰ
پڑھے جاچکے ہیں
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
فَٱجْتَنِبُوا۟
پس بچو
ٱلرِّجْسَ
گندگی سے
مِنَ
سے
ٱلْأَوْثَٰنِ
بتوں کی
وَٱجْتَنِبُوا۟
اور بچو
قَوْلَ
بولنے سے
ٱلزُّورِ
جھوٹ

یہ تھا (تعمیر کعبہ کا مقصد) اور جو کوئی اللہ کی قائم کردہ حرمتوں کا احترام کرے تو یہ اس کے رب کے نزدیک خود اسی کے لیے بہتر ہے اور تمہارے لیے مویشی جانور حلال کیے گئے، ما سوا اُن چیزوں کے جو تمہیں بتائی جا چکی ہیں پس بتوں کی گندگی سے بچو، جھوٹی باتوں سے پرہیز کرو

تفسير