Skip to main content

قُلْ لِّـعِبَادِىَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا يُقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَيُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِىَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْهِ وَلَا خِلٰلٌ

قُل
کہہ دیجئے
لِّعِبَادِىَ
میرے بندوں سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
يُقِيمُوا۟
وہ قائم کریں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَيُنفِقُوا۟
اور خرچ کریں
مِمَّا
اس میں سے
رَزَقْنَٰهُمْ
جو رزق دیا ہم نے ان کو
سِرًّا
چھپ کر
وَعَلَانِيَةً
اور ظاہری طور پر
مِّن
اس سے
قَبْلِ
پہلے
أَن
کہ
يَأْتِىَ
آجائے
يَوْمٌ
وہ دن
لَّا
نہیں
بَيْعٌ
کوئی تجارت
فِيهِ
اس میں
وَلَا
ا ور نہ
خِلَٰلٌ
کوئی دوستی

آپ میرے مومن بندوں سے فرما دیں کہ وہ نماز قائم رکھیں اور جو رزق ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور اعلانیہ (ہماری راہ میں) خرچ کرتے رہیں اس دن کے آنے سے پہلے جس دن میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور نہ ہی کوئی (دنیاوی) دوستی (کام آئے گی)،

تفسير

اَللّٰهُ الَّذِىْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَاَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۤءِ مَاۤءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّـكُمْ ۚ وَسَخَّرَ لَـكُمُ الْـفُلْكَ لِتَجْرِىَ فِى الْبَحْرِ بِاَمْرِهٖۚ وَسَخَّرَ لَـكُمُ الْاَنْهٰرَۚ

ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
خَلَقَ
جس نے پیدا کیا
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضَ
اور زمین کو
وَأَنزَلَ
اور اتارا
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
مَآءً
پانی
فَأَخْرَجَ
پھر نکالے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مِنَ
میں سے
ٱلثَّمَرَٰتِ
پھلوں
رِزْقًا
رزق
لَّكُمْۖ
تمہارے لئے
وَسَخَّرَ
اور مسخر کیں
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلْفُلْكَ
کشتیاں
لِتَجْرِىَ
تاکہ چلیں
فِى
میں
ٱلْبَحْرِ
سمندر
بِأَمْرِهِۦۖ
اس کے حکم سے
وَسَخَّرَ
اور مسخر کیں
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلْأَنْهَٰرَ
نہریں

اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا اور آسمان کی جانب سے پانی اتارا پھر اس پانی کے ذریعہ سے تمہارے رزق کے طور پر پھل پیدا کئے، اور اس نے تمہارے لئے کشتیوں کو مسخر کر دیا تاکہ اس کے حکم سے سمندر میں چلتی رہیں اور اس نے تمہارے لئے دریاؤں کو (بھی) مسخر کر دیا،

تفسير

وَسَخَّرَ لَـكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَاۤٮِٕبَيْنِۚ وَسَخَّرَ لَـكُمُ الَّيْلَ وَالنَّهَارَۚ

وَسَخَّرَ
اور مسخر کیا
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلشَّمْسَ
سورج
وَٱلْقَمَرَ
اور چاند کو
دَآئِبَيْنِۖ
لگا تار چلنے والے
وَسَخَّرَ
اور مسخر کئے
لَكُمُ
تمہارے لئے
ٱلَّيْلَ
رات
وَٱلنَّهَارَ
اور دن

اور اس نے تمہارے فائدہ کے لئے سورج اور چاند کو (باقاعدہ ایک نظام کا) مطیع بنا دیا جو ہمیشہ (اپنے اپنے مدار میں) گردش کرتے رہتے ہیں، اور تمہارے (نظامِ حیات کے) لئے رات اور دن کو بھی (ایک نظام کے) تابع کر دیا،

تفسير

وَاٰتٰٮكُمْ مِّنْ كُلِّ مَا سَاَلْـتُمُوْهُ ۗ وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَا ۗ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَـظَلُوْمٌ كَفَّارٌ

وَءَاتَىٰكُم مِّن
اور عطا کیا تم کو
كُلِّ
ہر
مَا
جو
سَأَلْتُمُوهُۚ
اس چیز میں سےمانگی تم نے اس سے
وَإِن
اور اگر
تَعُدُّوا۟
تم شمار کرو
نِعْمَتَ
نعمت
ٱللَّهِ
اللہ کی
لَا
نہیں
تُحْصُوهَآۗ
تم شمار کرسکتے ان کو
إِنَّ
بیشک
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان
لَظَلُومٌ
البتہ بڑا ظالم
كَفَّارٌ
بڑا ناشکرا ہے

اور اس نے تمہیں ہر وہ چیز عطا فرما دی جو تم نے اس سے مانگی، اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو (تو) پورا شمار نہ کر سکو گے، بیشک انسان بڑا ہی ظالم بڑا ہی ناشکرگزار ہے،

تفسير

وَاِذْ قَالَ اِبْرٰهِيْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَدَ اٰمِنًا وَّاجْنُبْنِىْ وَبَنِىَّ اَنْ نَّـعْبُدَ الْاَصْنَامَۗ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِيمُ
ابراہیم
رَبِّ
اے میرے رب
ٱجْعَلْ
بنادے
هَٰذَا
اس
ٱلْبَلَدَ
شہر کو
ءَامِنًا
امن والا
وَٱجْنُبْنِى
اور بچالے مجھ کو
وَبَنِىَّ
اور میری اولاد کو
أَن
اس بات سے کہ
نَّعْبُدَ
ہم عبادت کریں
ٱلْأَصْنَامَ
بتوں کی

اور (یاد کیجئے) جب ابراہیم (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے میرے رب! اس شہر (مکہ) کو جائے امن بنا دے اور مجھے اور میرے بچوں کو اس (بات) سے بچا لے کہ ہم بتوں کی پرستش کریں،

تفسير

رَبِّ اِنَّهُنَّ اَضْلَلْنَ كَثِيْرًا مِّنَ النَّاسِۚ فَمَنْ تَبِعَنِىْ فَاِنَّهٗ مِنِّىْۚ وَمَنْ عَصَانِىْ فَاِنَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

رَبِّ
اے میرے رب
إِنَّهُنَّ
بیشک انہوں نے
أَضْلَلْنَ
گمراہ کردیا/ بھٹکادیا
كَثِيرًا
بہت سوں کو
مِّنَ
میں سے
ٱلنَّاسِۖ
لوگوں
فَمَن
تو جو کوئی
تَبِعَنِى
پیروی کرے میری
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ
مِنِّىۖ
مجھ سے ہے
وَمَنْ
اور جو
عَصَانِى
نافرمانی کرے میری
فَإِنَّكَ
تو بیشک
غَفُورٌ
تو غفور،
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اے میرے رب! ان (بتوں) نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کر ڈالا ہے۔ پس جس نے میری پیروی کی وہ تو میرا ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی تو بیشک تُو بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير

رَبَّنَاۤ اِنِّىْۤ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّتِىْ بِوَادٍ غَيْرِ ذِىْ زَرْعٍ عِنْدَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِۙ رَبَّنَا لِيُقِيْمُوْا الصَّلٰوةَ فَاجْعَلْ اَ فْـٮِٕدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِىْۤ اِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُمْ مِّنَ الثَّمَرٰتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُوْنَ

رَّبَّنَآ
اے ہمارے رب
إِنِّىٓ
بیشک میں نے
أَسْكَنتُ
بسایا
مِن
میں سے
ذُرِّيَّتِى
اپنی اولاد
بِوَادٍ
ایک ایسی وادی میں
غَيْرِ
بغیر
ذِى
والی
زَرْعٍ
کھیتی (بغیر کھیتی) والی
عِندَ
پاس
بَيْتِكَ
تیرے گھر کے
ٱلْمُحَرَّمِ
حرمت والے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
لِيُقِيمُوا۟
تاکہ وہ قائم کریں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کو
فَٱجْعَلْ
پس کردے
أَفْـِٔدَةً
دلوں کو
مِّنَ
کے
ٱلنَّاسِ
لوگوں
تَهْوِىٓ
مائل ہوں
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
وَٱرْزُقْهُم
اور رزق دے ان کو
مِّنَ
میں سے
ٱلثَّمَرَٰتِ
پھلوں
لَعَلَّهُمْ
تاکہ و ہ
يَشْكُرُونَ
شکر ادا کریں

اے ہمارے رب! بیشک میں نے اپنی اولاد (اسماعیل علیہ السلام) کو (مکہ کی) بے آب و گیاہ وادی میں تیرے حرمت والے گھر کے پاس بسا دیا ہے، اے ہمارے رب! تاکہ وہ نماز قائم رکھیں پس تو لوگوں کے دلوں کو ایسا کر دے کہ وہ شوق و محبت کے ساتھ ان کی طرف مائل رہیں اور انہیں (ہر طرح کے) پھلوں کا رزق عطا فرما، تاکہ وہ شکر بجا لاتے رہیں،

تفسير

رَبَّنَاۤ اِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِىْ وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفٰى عَلَى اللّٰهِ مِنْ شَىْءٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَاۤءِ

رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
إِنَّكَ
بیشک تو
تَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
جو
نُخْفِى
ہم چھپاتے ہیں
وَمَا
اور جو
نُعْلِنُۗ
ہم ظاہر کرتے ہیں
وَمَا
اور نہیں
يَخْفَىٰ
چھپی ہوئی
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
مِن
کوئی
شَىْءٍ
چیز
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَلَا
اور نہ
فِى
میں
ٱلسَّمَآءِ
آسمان

اے ہمارے رب! بیشک تو وہ (سب کچھ) جانتا ہے جو ہم چھپاتے ہیں اور جو ہم ظاہر کرتے ہیں، اور اللہ پر کوئی بھی چیز نہ زمین میں پوشیدہ ہے اور نہ ہی آسمان میں (مخفی ہے)،

تفسير

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِىْ وَهَبَ لِىْ عَلَى الْـكِبَرِ اِسْمٰعِيْلَ وَاِسْحٰقَۗ اِنَّ رَبِّىْ لَسَمِيْعُ الدُّعَاۤءِ

ٱلْحَمْدُ
سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لئے ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات جس نے
وَهَبَ
عطا کیا
لِى
مجھ کو
عَلَى
باوجود
ٱلْكِبَرِ
بڑھاپے کے
إِسْمَٰعِيلَ
اسماعیل
وَإِسْحَٰقَۚ
اور اسحاق
إِنَّ
بیشک
رَبِّى
میرا رب
لَسَمِيعُ
البتہ سننے والا ہے
ٱلدُّعَآءِ
دعا

سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھے بڑھاپے میں اسماعیل اور اسحاق (علیھما السلام دو فرزند) عطا فرمائے، بیشک میرا رب دعا خوب سننے والا ہے،

تفسير

رَبِّ اجْعَلْنِىْ مُقِيْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِىْ ۖ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاۤءِ

رَبِّ
اے میرے رب
ٱجْعَلْنِى
بنا مجھ کو
مُقِيمَ
قائم کرنے والا
ٱلصَّلَوٰةِ
نماز
وَمِن
اور سے
ذُرِّيَّتِىۚ
میری اولاد میں (سے)
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
وَتَقَبَّلْ
اور تو قبول کرلے
دُعَآءِ
دعا میری

اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لے،

تفسير