Skip to main content
bismillah

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىِ اللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَۗ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو !
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تُقَدِّمُوا۟ بَيْنَ
تم پیش قدمی کرو۔ آگے بڑھو
يَدَىِ
آگے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَرَسُولِهِۦۖ
اور اس کے رسول کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَۚ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
سَمِيعٌ
سننے والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا

اے ایمان والو! (کسی بھی معاملے میں) اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آگے نہ بڑھا کرو اور اﷲ سے ڈرتے رہو (کہ کہیں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بے ادبی نہ ہوجائے)، بیشک اﷲ (سب کچھ) سننے والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْۤا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِىِّ وَلَا تَجْهَرُوْا لَهٗ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَاَنْـتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَرْفَعُوٓا۟
بلند کرو
أَصْوَٰتَكُمْ
اپنی آوازوں کو
فَوْقَ
پر
صَوْتِ
آواز پر
ٱلنَّبِىِّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی
وَلَا
اور نہ
تَجْهَرُوا۟
بلند کرو
لَهُۥ
اس کے لیے
بِٱلْقَوْلِ
بات کو
كَجَهْرِ
مانند بلند کرنے کے
بَعْضِكُمْ
تم میں سے بعض کے
لِبَعْضٍ
بعض کے لیے
أَن
کہ
تَحْبَطَ
ضائع ہوجائیں
أَعْمَٰلُكُمْ
اعمال تمہارے
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہ
تَشْعُرُونَ
تم شعور رکھتے ہو

اے ایمان والو! تم اپنی آوازوں کو نبیِ مکرّم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز سے بلند مت کیا کرو اور اُن کے ساتھ اِس طرح بلند آواز سے بات (بھی) نہ کیا کرو جیسے تم ایک دوسرے سے بلند آواز کے ساتھ کرتے ہو (ایسا نہ ہو) کہ تمہارے سارے اعمال ہی (ایمان سمیت) غارت ہو جائیں اور تمہیں (ایمان اور اعمال کے برباد ہوجانے کا) شعور تک بھی نہ ہو،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ يَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُولٰۤٮِٕكَ الَّذِيْنَ امْتَحَنَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ لِلتَّقْوٰىۗ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ عَظِيْمٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَغُضُّونَ
جو پست رکھتے ہیں
أَصْوَٰتَهُمْ
اپنی آوازوں کو
عِندَ
پاس
رَسُولِ
رسول
ٱللَّهِ
اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
ٱمْتَحَنَ
جانچ لیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
قُلُوبَهُمْ
ان کے دلوں کو
لِلتَّقْوَىٰۚ
تقوی کے لیے
لَهُم
ان کے لیے
مَّغْفِرَةٌ
بخشش ہے
وَأَجْرٌ
اور اجر ہے
عَظِيمٌ
عظیم

بیشک جو لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بارگاہ میں (ادب و نیاز کے باعث) اپنی آوازوں کو پست رکھتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اﷲ نے تقوٰی کے لئے چن کر خالص کر لیا ہے۔ ان ہی کے لئے بخشش ہے اور اجرِ عظیم ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ يُنَادُوْنَكَ مِنْ وَّرَاۤءِ الْحُجُرٰتِ اَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُوْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُنَادُونَكَ
جو آواز دیتے ہیں آپ کو۔ پکارتے ہیں آپ کو
مِن
سے
وَرَآءِ
پیچھے۔ آگے سے
ٱلْحُجُرَٰتِ
حجروں کے
أَكْثَرُهُمْ
اکثر ان میں سے
لَا
نہیں
يَعْقِلُونَ
عقل رکھتے

بیشک جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں سے اکثر (آپ کے بلند مقام و مرتبہ اور آدابِ تعظیم کی) سمجھ نہیں رکھتے،

تفسير

وَلَوْ اَنَّهُمْ صَبَرُوْا حَتّٰى تَخْرُجَ اِلَيْهِمْ لَـكَانَ خَيْرًا لَّهُمْۗ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
صَبَرُوا۟
وہ صبر کریں
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَخْرُجَ
تم نکلو
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
لَكَانَ
البتہ ہو
خَيْرًا
بہتر
لَّهُمْۚ
ان کے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اور اگر وہ لوگ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ خود ہی ان کی طرف باہر تشریف لے آتے تو یہ اُن کے لئے بہتر ہوتا، اور اﷲ بڑا بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ جَاۤءَكُمْ فَاسِقٌ  ۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْۤا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًا  ۢ بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰى مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو !
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِن
اگر
جَآءَكُمْ
آئے تمہارے پاس
فَاسِقٌۢ
کوئی فاسق
بِنَبَإٍ
ساتھ ایک خبر کے۔ کسی خبر کے
فَتَبَيَّنُوٓا۟
تو تحقیق کرلیا کرو
أَن
کہ
تُصِيبُوا۟
تم جا پڑو۔ پہنچاؤ
قَوْمًۢا
ایک قوم کو
بِجَهَٰلَةٍ
ساتھ جہالت کے
فَتُصْبِحُوا۟
پھر تم ہوجاؤ
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
فَعَلْتُمْ
تم نے کیا
نَٰدِمِينَ
نادم ہونے والے

اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق (شخص) کوئی خبر لائے تو خوب تحقیق کر لیا کرو (ایسا نہ ہو) کہ تم کسی قوم کو لاعلمی میں (ناحق) تکلیف پہنچا بیٹھو، پھر تم اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جاؤ،

تفسير

وَاعْلَمُوْۤا اَنَّ فِيْكُمْ رَسُوْلَ اللّٰهِۗ لَوْ يُطِيْعُكُمْ فِىْ كَثِيْرٍ مِّنَ الْاَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَ لٰـكِنَّ اللّٰهَ حَبَّبَ اِلَيْكُمُ الْاِيْمَانَ وَزَيَّنَهٗ فِىْ قُلُوْبِكُمْ وَكَرَّهَ اِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْيَانَۗ اُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الرّٰشِدُوْنَۙ

وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
فِيكُمْ
تم میں
رَسُولَ
رسول ہیں
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
لَوْ
اگر
يُطِيعُكُمْ
وہ اطاعت کریں تمہاری
فِى
میں
كَثِيرٍ
بہت
مِّنَ
سے
ٱلْأَمْرِ
معاملات (میں)
لَعَنِتُّمْ
البتہ مشکل میں پڑجاؤ تم
وَلَٰكِنَّ
لیکن
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
حَبَّبَ
دل پسند بنادیا
إِلَيْكُمُ
تمہاری طرف
ٱلْإِيمَٰنَ
ایمان کو
وَزَيَّنَهُۥ
اور اسے سجا دیا۔ مزین کردیا
فِى
میں
قُلُوبِكُمْ
تمہارے دلوں (میں)
وَكَرَّهَ
اور مکروہ کیا ہے۔ متنفر کردیا ہے
إِلَيْكُمُ
تمہاری طرف
ٱلْكُفْرَ
کفر کو
وَٱلْفُسُوقَ
اور گناہ کو
وَٱلْعِصْيَانَۚ
اور نافرمانی کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
هُمُ
وہ
ٱلرَّٰشِدُونَ
جو راست رو ہیں۔ جو ہدایت یافتہ ہیں

اور جان لو کہ تم میں رسول اﷲ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) موجود ہیں، اگر وہ بہت سے کاموں میں تمہارا کہنا مان لیں تو تم بڑی مشکل میں پڑ جاؤ گے لیکن اللہ نے تمہیں ایمان کی محبت عطا فرمائی اور اسے تمہارے دلوں میں آراستہ فرما دیا اور کفر اور نافرمانی اور گناہ سے تمہیں متنفر کر دیا، ایسے ہی لوگ دین کی راہ پر ثابت اور گامزن ہیں،

تفسير

فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَنِعْمَةً ۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ

فَضْلًا
فضل ہے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف(سے)
وَنِعْمَةًۚ
اور نعمت
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

(یہ) اﷲ کے فضل اور (اس کی) نعمت (یعنی تم میں رسولِ اُمّی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت اور موجودگی) کے باعث ہے، اور اﷲ خوب جاننے والا اور بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

وَاِنْ طَاۤٮِٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَيْنَهُمَاۚ فَاِنْۢ بَغَتْ اِحْدٰٮهُمَا عَلَى الْاُخْرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِىْ تَبْغِىْ حَتّٰى تَفِىْۤءَ اِلٰۤى اَمْرِ اللّٰهِ ۚ فَاِنْ فَاۤءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَاَقْسِطُوْا ۗ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِيْنَ

وَإِن
اور اگر
طَآئِفَتَانِ
دو گروہ
مِنَ
سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں میں(سے)
ٱقْتَتَلُوا۟
باہم لڑ پڑیں
فَأَصْلِحُوا۟
تو صلح کرا دو
بَيْنَهُمَاۖ
ان دونوں کے درمیان
فَإِنۢ
پھر اگر
بَغَتْ
زیادتی کرے
إِحْدَىٰهُمَا
ان دونوں میں سے ایک
عَلَى
پر
ٱلْأُخْرَىٰ
دوسرے (پر)
فَقَٰتِلُوا۟
تو لڑو
ٱلَّتِى
اس سے جو
تَبْغِى
زیادتی کرے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تَفِىٓءَ
وہ پلٹ آئے
إِلَىٰٓ
طرف
أَمْرِ
حکم کی طرف
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
فَإِن
پھر اگر
فَآءَتْ
وہ پلٹ آئے
فَأَصْلِحُوا۟
تو صلح کرا دو
بَيْنَهُمَا
ان دونوں کے درمیان
بِٱلْعَدْلِ
انصاف کے ساتھ
وَأَقْسِطُوٓا۟ۖ
اور انصاف کرو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُحِبُّ
پسند کرتا ہے
ٱلْمُقْسِطِينَ
انصاف کرنے والوں کو

اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں جنگ کریں تو اُن کے درمیان صلح کرا دیا کرو، پھر اگر ان میں سے ایک (گروہ) دوسرے پر زیادتی اور سرکشی کرے تو اس (گروہ) سے لڑو جو زیادتی کا مرتکب ہو رہا ہے یہاں تک کہ وہ اﷲ کے حکم کی طرف لوٹ آئے، پھر اگر وہ رجوع کر لے تو دونوں کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو اور انصاف سے کام لو، بیشک اﷲ انصاف کرنے والوں کو بہت پسند فرماتا ہے،

تفسير

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَيْنَ اَخَوَيْكُمْ وَاتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ

إِنَّمَا
بیشک
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن
إِخْوَةٌ
بھائی بھائی ہیں
فَأَصْلِحُوا۟
تو صلح کرا دو
بَيْنَ
درمیان
أَخَوَيْكُمْۚ
اپنے بھائیوں کے
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُرْحَمُونَ
تم رحم کیے جاؤ

بات یہی ہے کہ (سب) اہلِ ایمان (آپس میں) بھائی ہیں۔ سو تم اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرایا کرو، اور اﷲ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الحجرات
القرآن الكريم:الحجرات
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Hujurat
سورہ نمبر:۴۹
کل آیات:۱۸
کل کلمات:۳۴۳
کل حروف:۱۴۷۶
کل رکوعات:۲
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۱۰۶
آیت سے شروع:۴۶۱۲