Skip to main content
مَا
نہیں
كَذَبَ
جھوٹ بولا
ٱلْفُؤَادُ
دل نے
مَا
جو
رَأَىٰٓ
اس نے دیکھا

(اُن کے) دل نے اُس کے خلاف نہیں جانا جو (اُن کی) آنکھوں نے دیکھا،

تفسير
أَفَتُمَٰرُونَهُۥ
کیا پھر تم جھگڑتے ہو اس سے
عَلَىٰ
اوپر
مَا
اس کے جو
يَرَىٰ
وہ دیکھتا ہے

کیا تم ان سے اِس پر جھگڑتے ہو کہ جو انہوں نے دیکھا،

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
رَءَاهُ
اس نے دیکھا اس کو
نَزْلَةً
اترنا
أُخْرَىٰ
ایک مرتبہ پھر

اور بیشک انہوں نے تو اُس (جلوۂ حق) کو دوسری مرتبہ (پھر) دیکھا (اور تم ایک بار دیکھنے پر ہی جھگڑ رہے ہو)٭، ٭ یہ معنی ابن عباس، ابوذر غفاری، عکرمہ التابعی، حسن البصری التابعی، محمد بن کعب القرظی التابعی، ابوالعالیہ الریاحی التابعی، عطا بن ابی رباح التابعی، کعب الاحبار التابعی، امام احمد بن حنبل اور امام ابوالحسن اشعری رضی اللہ عنہم اور دیگر ائمہ کے اَقوال پر ہے۔

تفسير
عِندَ
پاس
سِدْرَةِ
سدرۃ
ٱلْمُنتَهَىٰ
المنتہی کے

سِدرۃ المنتہٰی کے قریب،

تفسير
عِندَهَا
اس کے پاس
جَنَّةُ
جنت
ٱلْمَأْوَىٰٓ
الماویٰ ہے

اسی کے پاس جنت الْمَاْوٰى ہے،

تفسير
إِذْ
جب
يَغْشَى
چھا رہا تھا
ٱلسِّدْرَةَ
سدرہ پر
مَا
جو کچھ
يَغْشَىٰ
چھا رہا تھا

جب نورِ حق کی تجلیّات سِدرَۃ (المنتہٰی) کو (بھی) ڈھانپ رہی تھیں جو کہ (اس پر) سایہ فگن تھیں٭، ٭ یہ معنی بھی امام حسن بصری رضی اللہ عنہ و دیگر ائمہ کے اقوال پر ہے۔

تفسير
مَا
نہیں
زَاغَ
کجی کی
ٱلْبَصَرُ
نگاہ نے
وَمَا
اور نہ
طَغَىٰ
وہ حد سے بڑھی

اور اُن کی آنکھ نہ کسی اور طرف مائل ہوئی اور نہ حد سے بڑھی (جس کو تکنا تھا اسی پر جمی رہی)،

تفسير
لَقَدْ
البتہ تحقیق
رَأَىٰ
اس نے دیکھیں
مِنْ
میں سے
ءَايَٰتِ
نشانیوں
رَبِّهِ
اپنے رب کی
ٱلْكُبْرَىٰٓ
بڑی بڑی

بیشک انہوں نے (معراج کی شب) اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں،

تفسير
أَفَرَءَيْتُمُ
کیا پھر دیکھا تم نے
ٱللَّٰتَ
لات کو
وَٱلْعُزَّىٰ
اور عزی کو

کیا تم نے لات اور عزٰی (دیویوں) پر غور کیا ہے،

تفسير
وَمَنَوٰةَ
اور منات کو
ٱلثَّالِثَةَ
تیسری
ٱلْأُخْرَىٰٓ
ایک اور

اور اُس تیسری ایک اور (دیوی) منات کو بھی (غور سے دیکھا ہے؟ تم نے انہیں اﷲ کی بیٹیاں بنا رکھا ہے؟)،

تفسير